Yaar e Man Maseeha 32nd Episode

308 21 3
                                    

اُسے زندگی بہت خالی اور ویران لگ رہی تھی کیا بچا تھا اس کے پاس سوائے چند دھندلی یادوں کے"
وہ اس بات سے بھی دکھی ہوتی تھی کہ شاہ زر نے سوائے ایک دفعہ کے اُسے دوبارہ تایا سے ملنے کی اجازت نہیں دی تھی،

وہ جب اس سے ملنے آئے تھے تب بھی زائشہ نے بہت ضد کی تھی اُن کے ساتھ جانے کی لیکن شاہ زر نے اُسے جانے نہیں دیا تھا اُن کے ساتھ، یہ کہہ کر منع کر دیا تھا کہ وہ اُسے خود دوبارہ اُن سے ملانے لے جائے گا۔

وہ اس وقت گھر کے بیرونی گیٹ سے گھر کے اندرونی دروازے کی طرف جاتی روش کے داہنی طرف بنے پول،

اور اس کے ساتھ بنی پودوں کی کیاریوں کے قریب بیٹھی پھولوں کو باغور دیکھتے اپنے ذہن پر زور ڈالنے کی کوشش کر رہی تھی،

کچھ یاد نہ آنے پر اس نے بے بسی سے سر کو دونوں ہاتھوں میں جکڑا تھا۔

"جانے کب تک میں اپنے سامنے کھڑے اپنے ہی وجود کو دھندلی نگاہوں سے دیکھوں گی اپنی الجھی زات کے ساتھ کتنے روز و شب یوں گزاروں گی میں۔

اُسے اپنے چاروں اطراف دھند سی لپٹی محسوس ہوتی تھی جس سے وہ اپنی زندگی کے کسی بھی پہلو کو نمایاں دیکھنے سے قاصر تھی،

"لیکن اُسے ابھی کیا خبر تھی یہ لا علمی بھی کتنی بڑی نعمت ہوتی ہے خدا کی، بہت سے عذابوں سے بچا لیتی ہے انسان کو"

اور وہ اب پھر سے وہی آگاہی کے عذاب چکھنا چاہتی تھی وہ عذابِ آگہی جس میں وہ تڑپ کر پکارتی تھی کاش وہ مر جائے کاش اس کی یاداشت کھو جائے۔

جانے وہ کتنی دیر یہاں بیٹھی آنسو بہاتی رہتی جب گیٹ سے آتی آوازوں نے اُسے اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔

" احسن بھائی!"

زیرِ لب نام دوہراتی وہ فوراً گیٹ کی طرف لپکی تھی وہ آواز پہچان گئی تھی اُس کی

" آپ پلیز انہیں اندر آنے دیں گیٹ کیپر اسلم اُسے اندر داخل ہونے نہیں دے رہا تھا جس کی وجہ سے ان کی بحث ہو رہی تھی۔

"بی بی جی! شاہ صاحب نے منع کیا ہے"

اسلم نے ملتجانہ انداز میں کہا۔
"میں کہہ رہی ہوں نا انہیں اندر آنے دیں بھائی ہیں یہ میرے"
زائشہ کے سخت لہجے پر اسلم نے مودبانہ انداز میں بنا کچھ کہے اُسے اندر آنے کا راستہ دیا تھا۔

احسن اسلم پر جتاتی نظر ڈال کر اندر داخل ہو گیا تھا اور زائشہ کا ہاتھ پکڑے تیزی سے اُسے سائیڈ پر لے آیا تھا۔

زائشہ احسن کو دیکھ کر پھر سے بے آواز رونے لگی تھی اُسے اپنے ماں باپ کی یاد شدت سے آنے لگی تھی۔

"تم کیوں نہیں ملنا چاہتی ہم سے"
اس نے افسردہ تاثرات سے زائشہ کو دیکھتے ہوئے سوال کیا تھا۔

وہ جب مہینہ پہلے اُس سے ملا تھا تو احسن کو واضح طور پر اندازہ ہوگیا تھا کہ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں،
لیکن آج وہ پہلے کے مقابل کافی نارمل لگ رہی تھی۔

یارِمن مسیحا (انتہائے عشق)Όπου ζουν οι ιστορίες. Ανακάλυψε τώρα