Yaar e Man Maseeha 27th Episode

269 18 5
                                    





"کیوں نہیں چھوڑ دیتا اس کی لگن بے نیاز ہو جا اس سے، چھوڑ دے اس کی خواہش کو"

اس سے پہلے کے وہ مزار کے اندر قبر پر حاضری دیتا اس کے قدم پیچھے سے آتی جلالی آواز پر تھمے تھے وہ آج پھر سے اُسے ڈھونڈتے ہوئے در بدر پھر رہا تھا۔

اس نے آواز سن کر چہرا موڑتے ہوئے پیچھے دیکھا تھا ایک نورانی چہرے والے بزرگ دربار کی سامنی دیوار کے ساتھ ٹیک لگائے آنکھیں بند کیے کسی وجد میں تھے۔
اِسے بولنے کے بعد وہ پھر سے الله ھو کا جاپ الاپنے لگے تھے شاہنواز کے قدم بیقراری سے ان کی طرف بڑھے تھے۔

"بابا جی کیسے اس کو بھول جاؤں اس کی کچھ خبر بھی تو نہیں ملتی،
اس کی خیریت کی خبر ہی مل جائے کچھ تو میرے بیقرار دل کو قرار آئے صبر آجائے میرے بےچین دل کو"

وہ ان کا ہاتھ تھامتا مضطرب انداز میں بول رہا تھا۔

"وہ جو اوپر بیٹھا ہے وہ تجھ سے زیادہ اس کا خیر خواہ ہے"
ان بابا جی نے آنکھیں کھولتے ہوئے زرا کی زرا اس کی طرف دیکھتے آسمان کی طرف اشارہ کیا تھا۔

"تو کیا سمجھتا ہے وہ جو پتھر میں بھی کیڑے کو رزق پہنچاتا ہے وہ اس کی حفاظت نہیں کر رہا ہوگا،
تو جب تک اپنے دل کو کسی خواہش کے پیچھے لگائے رکھے گا وہ چیز اتنا ہی تجھ سے دور جائے گی،
جو خدا نے تجھے دیا ہے اس پہ راضی ہو جا تیرے سب کام سنور جائیں گے"

نظریں جھکائے بیٹھے شاہنواز کی آنکھیں ضبط سے بہت زیادہ سرخ پڑ گئی تھیں اس کے چہرے پر اذیت کی ایک داستان رقم تھی۔

وہ کافی دیر ان کے پاس بیٹھا یک ٹک ان کے چہرے کی طرف دیکھتا ان کا ورد سنتا رہا تھا اسے دل لگ رہا تھا جیسے رفتہ رفتہ وہ ایک سکون میں جاتا جا رہا تھا۔

"یا الله میں نے اپنی خواہش کو تیری رضا کے آگے قربان کیا خوش رہے وہ صدا اس کے دامن میں اتنی خوشیاں ڈالنا کے اسے کبھی میری یاد تک نہ آئے"

اک بوند نکلتی ہوئی اس کی گال تک آئی تھی وہ آسمان کی طرف دیکھتے دل میں خدا سے راز و نیاز کر رہا تھا۔۔۔۔

___________________________

حسام نے اسے ایک معروف ریسٹورنٹ کا نام اور ٹائمنگ ٹیکسٹ کر دی تھی مرحہ انعم کو ساری بات سے آگاہ کر چکی تھی،

پورے گیارہ بجے کے قریب حسام کی بتائی گئی ٹائمنگ پر وہ اس ریسٹورینٹ میں موجود تھی اس وقت۔

وہ ایکوا اور وائٹ کلر کے ڈریس میں ہمرنگ دوپٹہ سر پر اوڑھے سرمئی چادر کندھوں پر ڈالے اتنی سوبر اور حسین لگ رہی تھی کہ ہر دیکھنے والی نظر ایک دفعہ تو ضرور ٹھٹھک کر رکنے پر مجبور ہو جاتی۔۔۔

حسام پہلے سے ریزروڈ ٹیبل کی طرف بیٹھا اس کا انتظار کر رہا تھا مرحہ کے آتے ہی وہ سلام کرتے ہوئے اٹھا تھا جب مرحہ نے بیٹھتے ہوئے ہاتھ کے اشارے سے چیئر کی طرف اشارہ کرتے اسے بھی بیٹھنے کو کہا تھا۔

یارِمن مسیحا (انتہائے عشق)Where stories live. Discover now