Yaar e Man Maseeha 6th Episode

279 18 2
                                    


مائرہ نے گھر آکر بوجھل دل کے ساتھ شائستہ بیگم اور مِرحہ کو شاپنگ دیکھائی تھی۔
"عام حالات ہوتے تو وہ خوشی سے چیخک رہی ہوتی"
شائستہ بیگم اور مِرحہ نے بھی اس کی خاموشی محسوس کی تھی۔
"کیا ہوا بیٹا پریشان ہو تم"
انہوں نے اس کا چہرا اپنی طرف موڑتے ہوئے پوچھا۔۔

"نہیں تو مما پریشان اور میں میری ڈیکشنری میں کہاں یہ ورڈ۔۔۔ بس تھک گئی نا اس لیے"
مائرہ نے لمبی سانس کھنچتے ہوئے کہا۔۔۔
"اچھا بیٹا تم آرام کرو جا کر"
شائستہ بیگم نے سارے ڈریس شاپنگ بیگ میں ڈالتے ہوئے اسے بولا۔۔
"چلو تم تھک گئی نہ شاور لو جا کر میں تمھارے لیے چائے بناتی ہوں ساری تھکن اتر جائے گی"
مِرحہ نے لیپٹاپ صوفے پر رکھتے ہوئے کہا۔۔

"نہیں آپی موڈ نہیں چائے کا آپ بیٹھیں میں شاور لے کر لیٹوں گی تھوڑی دیر تو ٹھیک ہو جاؤں گی"

مائرہ نے شاپنگ بیگز اٹھاتے ہوئے کہا اور اوپر اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئی۔۔۔
بے دلی سے شاپنگ بیگز صوفے پر پھینکتے ہوئے
وہ خود بھی صوفہ ہینڈل سے ٹیک لگاتے ہوئے لیٹ گئی تھی۔۔۔
"اف شاہنواز!"
اس کے زہن میں بار بار اس کا کہا جملہ گونج رہا تھا
"شاہنواز مر گیا"
" شاہنواز مر گیا"
یہ کیوں ہو رہا ہے میرے ساتھ وہ گھبرا کر اُٹھ بیٹھی۔۔
بے چینی سے اُٹھتے ہوئے وہ ادھر سے اُدھر ٹہلنے لگی۔
پھر ایک دم کچھ سوچتے ہوئے وہ کبرڈ کی طرف بڑھ گئی تھی۔۔

"ہاں شاور لیتی ہوں مائنڈ فریش ہوگا تو سب ٹھیک ہو جائے گا"
کپڑے نکالتے ہوئے وہ ساتھ بڑبڑاتی جا رہی تھی۔۔
لیکن شاور لے کر آنے کے بعد بھی وہ لیٹی تو پھر سے اُسی کی سوچیں اُسی کے خیال اُسے کسی آسیب کی طرح گھیرنے لگے۔۔۔ وہ نکال نہیں پا رہی تھی اس کو اپنے دل سے ۔
بے چینی سے کروٹیں بدلتی وہ رونے لگی۔
"شاہنواز پلیز چلے جاؤ میرے دل سے" اس کا لہجہ بہت روہانسہ ہو رہا تھا

"مائرہ سو جاؤ۔۔۔ ہاں سو جاؤ پھر سب ٹھیک ہو جائے گا"
اس نے خود کو تسلی دیتے ہوئے کہا۔

پھر بھی نیند نہ آنے پر اس نے سائیڈ ڈرار سے سلیپنگ پیلز نکالتے ہوئے نگل لی پھر جانے کب وہ نیند کی وادیوں میں کھو گئی ۔

*********************************

باقی شاپنگ بھی ایک ہفتے میں پوری کر لی گئی تھی سب تیاریاں مکمل ہو چکی تھی۔
ہانیہ، عالم اور ان کی ایک سالہ بیٹی، زارم کی شادی کے لیے آچکے تھے۔
سب بچوں کے کہنے پر میرج ہال میں کمبائن مہندی کا فنگشن رکھا گیا تھا۔

مِرحہ کئ مرتبہ رو چکی تھی یہ ٹائم ویسے ہی ایک لڑکی کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔ اپنا گھر چھوڑنا سب سے بڑھ کر ماں باپ اور اپنے ماں جائے۔

عزیز مہمان سب آچکے تھے چونکہ لڑکی والوں نے پہلے پہنچنا تھا اس لیے سب میرج ہال روانہ ہو چکے تھے۔ مائرہ مِرحہ کو لے کر ڈرائیور کے ساتھ پارلر آچکی تھی۔

یارِمن مسیحا (انتہائے عشق)Where stories live. Discover now