سینم سید اینڈ صارم العباد

1 0 0
                                    

Episode. 12

سالگرہ پر جانے کے لیے یہ طے ہوا تھا کہ سب لوگ اکھٹے عروہ کے گھر چلے گے۔
اب
سینیم کو میک اپ کرنا نہیں آتا اس لیے
امبر سے ideas لے کر سینیم تیار ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔
اب
امر ہوسٹل کے گیٹ پر اپنی گاڑی میں آ گیا ۔
فاطر بھی پہنچ گیا۔ داور اور اس کے دوست بھی پہنچ گئے ۔
ابھی بھی  سینیم تیار نہیں ہوئی تھی تو سینیم نے کال کی ہوسٹل کی  انتظامیہ کو کہے
میرے دوستوں کو ہوسٹل کے گیسٹ روم میں بیٹھا دو جہاں سب کے والدین ملنے آتے ہیں۔ اور ان کو کولڈرنک بھیجو  یا ان سب سے پوچھو کہ وہ جو چیز اپنی پسند کی آرڈر کریں ان کی مرضی
ساتھ ہی payment advance  بھی بھیجوا دی۔😊
سینیم
کا  فون میسجز سے گونج رہا تھا ۔
امر
جلدی کرو۔عروہ انتظار کر رہی ہے ۔
فاطر
یار آ بھی جاؤ ۔ بس کرو اتنا میک اپ کرنے کی کیا ضرورت ہے تم ایسے ہی پیاری لگتی ہوں سچ سے زیادہ تمھارا دل جو خوبصورت ہے۔❤️
بس
پانچ منٹ فاطر اور امر میں
ہوسٹل کے ہال میں تم لوگوں کو
Receive

کرنے آ رہی ہوں۔ تب تک امر سینیم کو دیکھنے کے اتنا بے تاب تھا کہ سب سے  پہلے ہی سیڑھیوں پر
پہنچ گیا۔ سینیم اپنے روم سے باہر نکلتے ہوئے اپنے بالوں  کو
ٹھیک کرتے ہوئے نیچے آ رہی ہے۔
  واہ!
کیا خوبصورت لگ رہی ہے۔ سینیم
اب
فاطر بھی کہیں کا نہیں رہا اسے بھی سینیم cute 🥰 لگی۔
اب finally سینیم اپنی بلیک کلر
کار میں بیٹھی اور خود ڈرائیو کی۔ اور
امر اپنی گاڑی میں فاطر اپنی مرسڈیز پر
سب اپنی اپنی گاڑیوں پر عروہ کے گھر جاتے ہوئے
اب
سینیم رکی اور سات رنگ کے پھول عروہ کے لیے خریدے۔
اس طرح فاطر اور امر سمیت سب نے پھول خریدے۔
اب دس منٹ میں وہ عروہ کے گھر پہنچے جو ایک سفید رنگ کا محل ہے۔ امر نے پہلے ہی عروہ کو ایک ایک منٹ کی  خبر دی اب ہمارے
اس کے گیٹ پر پہچنے سے پہلے ہی عروہ
ہم سب کو دیکھنے اپنے گھر کے
3rd floor
پر پہنچ گئی۔😊 اور ہاتھ دور سے ہلایا۔

عروہ کا گھر اتنا بڑا کہ گیٹ پر سے اس کے گھر کے گیسٹ روم تک جاتے ہوئے پانچ منٹ لگے ۔
سوہائی خوشامد کرنے پہلے ہی اکیلی پہنچ گئی تھی۔ وہ حسد کرنے لگی عروہ کو اتنا سینیم کے لیے
خوش اور excited
دیکھ کر ۔
علی جان کو پہلے ہی عروہ نے بلا لیا تھا کہ تیاری کرنے میں اس کی مدد کرے ۔
اب عروہ خود سالگرہ والے ہال میں اپنے تمام دوستوں سے ملتے ہوئے اور بات ہوئے
سینیم کو ملی اور کہا
کہ مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ تم میری دعوت کا حصہ بنی  اور
اور
عروہ نے کہا
سینیم تم اس ساڑھی میں بے حد خوبصورت لگ رہی ہو اور خاص طور پر یہ neck lace تو تم پر جچ رہا ہے ۔ 😊
سینیم حیران پریشان ہو کر عروہ کی اس تعریف کو سن رہی تھی اور ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ
اب
امر تو بہت ہی چالاک انسان ہے اور لڑکیوں کی حسد تقریبات پر ایک دوسرے سے تو اسے اچھی طرح سمجھ آتی ہے اس لیے امر نے کہا کہ سینیم تم عروہ کی باتیں اتنی حیران ہو کر کیوں سن رہی ہو؟؟
😊😊
ہاہاہا
سینیم ہمممممم ۔
نہیں تو ۔اب امر نے کہا تم اس کی اس تعریف پر حیران ہو کہ لڑکیاں جتنی بھی ایک دوسرے کی دوست ہو یا ایک دوسرے سے مخلص ہو وہ بہت جلتی اور کڑھتی ہیں کہ
کوئی ہم سے زیادہ پیارا کیوں لگ رہا ہے ۔😊😊
کیوں سینیم میں ٹھیک کہے رہا ہوں ؟؟
اب سینیم نے قہقہہ لگایا 😊
اور امر بہت ہنسنے لگا۔
چپ کرو امر اب بس بھی کرو۔ میں بھی تو ہوں جو کسی سے کوئی حسد نہیں کرتی آخر میں بھی لڑکی ہوں۔
امر جی باکل ۔ آپ جیسی لڑکیاں بہت کم ہوتی ہیں۔😊
جی شکریہ امر۔
اب عروہ سینیم کو امی کے پاس لے گئی اور راستے میں روم تک جاتے
ہوئے باتیں کرتے ہوئے
عروہ نے روم knock کیا اور
دونوں  امی کے کمرے میں
وہ بھی ابھی ready ہو رہی تھی آئینے کے سامنے بیٹھی تھی اس میں سے
عروہ کی امی نے سینیم کو پہلے ہی دیکھ لیا۔ ان کو پسند آ گئی۔
سینیم کی پہلی نظر پڑتے ہی اس نے سلام کیا
اور عروہ کی امی اسے گلے لگاتے ہوئے ۔ وسلام ڈئیر اچھا تو تم ہو سینیم میری بیٹی
عروہ تمھارا بہت ذکر کرتی ہے اتنا کہ یونیورسٹی واپسی پر گھر میں بس تمھاری ہی باتیں کرتی رہتی  ہے ۔
عروہ کی امی مجھے بہت شوق ہے کہ عروہ بھی تمھاری
traditional dress
پہنے تم ساڑھی میں پیاری لگ رہی ہو۔ لیکن عروہ کو ان چیزوں کا شوق نہیں ہے ۔
سنیم عروہ کو دیکھتے ہوئے مسکرائی اور عروہ کو دیکھا دونوں ہنسی اور  عروہ بولی مما اب آپ آ جائے ہال میں
چل کر سالگرہ کی تقریب کی تیاریاں دیکھیں۔

۔ سینیم نے پھولوں کا گلدستہ دیا اور
اس کے نوکر سے کہا کہ مجھے وہ
Gifts
اٹھا دیں گاڑی میں سے ۔
اور اس طرح عروہ نے تمام سے تحفے تحائف لیے اس طرح اب سب کو بیٹھنے کے لیے
Birthday Hall
میں عروہ کے گھر کے نوکر لے گئے .
اب
عروہ کے پاپا بھی وقت پر سالگرہ کے لیے گھر آ گئے لیکن ابھی بھی صارم کا کچھ پتہ نہیں ۔
عروہ بس میں آ رہا ہوں ۔
میں
بس آ رہا ہوں ۔عروہ نے اپنے دوستوں کو پاپا سے ملوایا۔
پاپا یہ امر ہے ۔ اب امر اس کے پاپا ملا ۔ پھر فاطر سے ملوایا پاپا کو اور سب سے آخر میں پاپا سینیم سے ملے کیونکہ عروہ کی مما اور سینیم کو باتیں کرنے میں بہت مزہ آرہا تھا تو وہ باقی سب مہمانوں کو بھول کر بیٹھی ترکی کی تہذیب اور ثقافت کے بارے میں باتیں کرنے میں مصروف تھی۔ کیونکہ عروہ کی فیملی نے ترکی کی سیر کی ہوئی تھی اور یوں سینیم بھی اپنے
Home land
کو بہت miss کرتی تھی اب دونوں کو موقع مل گیا باتیں کرنے کا ۔😊
پاپا
یہ سینیم ہے ۔ سینیم عروہ کی مما کے ساتھ بیٹھی تھی تو ادب سے
اپنی سیٹ چھوڑ کر
عروہ کے پاپا کو سلام کیا ۔ اور انہوں نے سینیم کے سر پر ہاتھ رکھا بیٹیوں کی طرح ۔
اب
سب لوگوں نے بہت انتظار لیکن صارم گھر وقت پر نہ پہنچ سکا ۔
تو
عروہ کے والدین نے کہا کہ عروہ کیک کاٹ لو ۔
اب عروہ نے
finally cake cut
کیا۔ اور سب نے clapping کے ساتھ Happy birthday کہا سب عروہ نے پہلے پاپا کو اور مما کو
کیک کھلایا ۔ اور پھر تمام مہمانوں کو تقسیم کیا۔
اب سب لوگ باتوں میں مصروف تھے اور کچھ ہی دیر بعد
سب مہمان اپنے گھروں کو روانہ ہوئے لیکن
امر ،فاطر ،داور ،علی جان ،سوہائی اور سینیم سمیت خاص دوست روک گئے کہ
عروہ نے اپنے خاص دوستوں کے لیے 3rd floor  پر
Sitting plan
بنایا کہ وہ سب کھل کر باتیں کر سکیں 😊 اور وہ ان کے gifts  ان کے سامنے کھول کر
دیکھنا چاہتی تھی ۔ اب سب اوپر
چھت پر پہنچ گئے۔
سب کے تحائف عروہ نے باری باری  کھولے اور اب سینیم کے تحائف کو کھولنے کی باری آئی عروہ کے پاپا اور مما بھی ساتھ تھے سینیم کے تمام تحفے اسے بہت پسند آئے اور سب سے زیادہ اس کا
Saneam Syed   unique and different style  and *idea* of *_birthday_* *wishes* on *diary* not on *birthday* *card* and her *heart* *touching* *words* for urwaaa.
سب کو بہت پسند آیا خاص طور پر عروہ کے والدین کو اچھا لگا۔

اب
علی جان اور سینیم نے جو گانا اور نظم لکھی تھی وہ سینیم shyness کی وجہ سے علی جان کے ساتھ عروہ کے والدین کے سامنے تو نہیں پڑھ سکی لیکن
علی جان نے الگ وہ سالگرہ کی نظم پڑھی اور اس کے بعد سینیم نے وہ نظم پڑھی۔
اور سب لوگ دل سے وہ نظم سن رہے تھے کیونکہ سینیم دل سے عروہ کے لیے وہ نظم سنا رہی تھی سینیم کی یہ نظم صارم العباد سید نے
بھی سن لی کیونکہ وہ لیٹ ہو گیا تھا تو جلدی جلدی
وہ چھت پر آ گیا اور یہ پیاری گفتگو اور باتیں سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے سن رہا تھا۔
اور سینیم کی آواز اس کے دل پر اثر کر گئی سینیم کو دیکھنے سے پہلے
اب
نظم ختم ہو گئی لیکن ❤️ صارم العباد سینیم کی آواز کے سحر سے نہ نکل سکا ۔😊
اب آخر کار
وہ چھت پر پہنچ ہی گیا عروہ بس میں اب تم سے نہیں بولتی جاؤ ۔
جاؤ ۔
صارم عروہ سے گلے ملتے ہوئے سالگرہ مبارک میری چھوٹی سی جان ❤️😊
اب
سب دوست اس سے ملنے لگے اور جب سینیم سے ملے تو
صارم کی ویسے عادت ہے لڑکیوں کو چپ کرکے دیکھنے کی
تو وہ اسے دیکھتا ہی رہ گیا ۔
ہیلو سینیم صارم العباد نے کہا
سینیم
ہیلو ۔ صارم اور وہ اپنی chair پر بیٹھ گئی ۔
صارم آپ سے مل کر بہت خوشی ہوئی سینیم کیا یہ کچھ دیر پہلے نظم آپ پڑھ رہی تھی ۔
سینیم
جی باکل میں تھی کیسے نہ لکھتی اور پڑھتی یہ نظم اپنی دوست عروہ کے لیے
کہ اس جیسا کوئی دوست اس پردیس میں میرا نہیں ہے ۔😊

ابھی جاری ہے ۔

سینم سید اینڈ صارم العباد Where stories live. Discover now