قسط نمبر 10

20 2 0
                                    

اسلام علیکم!
وعلیکم السلام! اس نے کھڑے ہو کر اس کے سلام کا جواب دیا
"بیٹھیے پلیز "

زارون نے ہاتھ کے اشارے سے ویٹر کو بلایا

"Agave Latte" آپ کیا لیں گی"؟
"OK"
"Anything else?"
"Nope"
"One Agava latte one black coffee and an apple pie"
OK sir

ویٹر آرڈر نوٹ کر کے چلا گیا تو زارون اس کی طرف متوجہ ہوا " کیسے ہیں آپ "بلکل ٹھیک آپ بتائیں
"میں آپکے سامنے فٹ فاٹ"
مس آج آپ مجھے کچھ بتانے والی تھیں نا" اس کا یہ انداز اف کوئی اتنا معصوم کیسے ہو سکتا ہے،
جی آپ کیا سننا چاہتے ہیں؟" نور نے ہوا میں بات اچھالی " وہی کہ میں آپ کا محسن کیسے بنا"

بتاتی ہوں لیکن آپ کے لیے میری باتوں پر یقین کرنے کے لیے اس قصے کے پس منظر سے آگاہ ہونا ضروری ہے
" اگر آپ میرے اس دن والے رویے سے انسکیور ہیں تو میں پھر سے آپ سے معافی" بالکل نہیں آپ بار بار مجھ سے معافی مانگ کر مجھے شرمندہ کر رہے ہیں"

ویٹر ان کا آڈر میز پر رکھ کے جا چکا تھا

آج سے تقریباً تیس سال پہلے لاس اینجلس میں انٹرنیشنل  ٹریڈ فیئر فیسٹیول کا انعقاد ہوا تھا جہاں  ملک کی نامور ٹیکسٹائل انڈسٹریز اپنے اپنے  گارمینٹس کی نمائش کر رہی تھیں۔
مسٹر ایڈورڈ گریے بھی  اپنی کمپنی کی نمائندگی کر رہے تھے۔
وہ ایک ہجوم میں کھڑے تھے جب نسوانی آواز کی طرف پلٹے
"مسٹر ایڈورڈ کیا آپ کے گارمنٹس میری آوٹلیٹ کے لیے کارآمد رہیں گے"۔ میرا مطلب آپ اپنے سٹف کی کیسے شوریٹی دیں گے"
ایک غیر امریکی عورت نے اس سے پوچھا
"مس آپ میرا نام انڈسٹری میں جانتی ہیں اس لیے میرے پاس آئیں"
یقیناً
"تو پھر میرے گارمنٹس کے سٹف کی کوالٹی اور میعار کا بھی پتا ہو گا"
جی بالکل " تو پھر آپ  کو ایسی کو کونسی انسیکیوریٹیز ہیں جو آپ کو فیصلہ کرنے میں درکار ہیں"
اتنا ایٹیٹیوڈ
انجلینا اس کی باتوں سے مرغوب ہوئی اور اس سے ایک میٹنگ ارینج کر لی

انجلینا اپنی ہیل کی ٹک ٹک کرتی اس کے آفس میں آئی اور وزٹنگ چئیر پر بیٹھ گئ ابتدائی تکلفات کے بعد ان دونوں نے ڈیل کر لی جس کے مطابق ایڈورڈ انجلینا کو اگلے ایک سال کے لیے اس اس کے کلاتھنگ آوٹلیٹ کے لیے کپڑا فراہم کرے گا۔
وقت کی رفتار کے ساتھ ساتھ ان کے یہ بزنس ریلیشنز صرف  بزنس کی حد  سے کہیں آگے نکل چکے تھے وہ ایک دوسرے کو چاہنے لگے تھے ان دونوں کا زیادہ تو وقت ساتھ گزرتا
" ایک روز انجلینا اور ایڈورڈ ایک بار میں بیٹھے تھے اور ایک دوسرے کے انتہائی قریب تھے۔ ایڈورڈ نے اس بار میں پہلے ہی ایک پرائیویٹ کمرہ بک کروایا ہوا تھا وہاں گئے اور اپنی رات رنگین بنانے لگے

اس روز کے بعد یہ ان دونوں کا معمول بن گیا کبھی ائڈورڈ کا فلیٹ اور کبھی انجلینا کا ان دونوں کی عیاشی کا مرکز بنا رہا یہاں تک کہ ایک روز انجلینا نے ایڈورڈ کو اپنی پریگنینسی کا بتایا
"او نو نو میں یہ تماشہ ابھی برداشت نہیں کر سکتا پلیز اسے ختم کرواو"
انجلینا چونکہ ایک ماں کے رتبے پر فائز ہونے والی تھی اس نے اس بچے کو پیدا کرنے کی ٹھان لی تھی اس لیے ایڈورڈ کو ابارشن کا کہ دیا اور اپنے تعلقات اس وقت تک اس سے قائم رکھے جب تک وہ اس بچے کو چھپانے سے قاصر ہو گئی اس نے ہمت جمع کر کے ایڈورڈ سے بات کی لیکن اس نے کہا " یا تو اسے پیدا کر لو یا پھر میرے پاس رہ لو"
اس واقعہ کے بعد ایڈورڈ  کام کے سلسلے کے لیے کچھ عرصے کے لیے کیلیفورنیا چلا گیا اور چار پانچ مہینے پلٹ کر نا دیکھا جبکہ انجلینا نے اس بچے کو جنم دیا وہ یہ توقع کر رہی تھی کہ بچے کو دیکھنے کے بعد شاید اس کے دل میں نرم گوشہ پیدا ہو جائے لیکن دل میں ایک ڈر سا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو۔

ایڈورڈ کی واپسی حیران کن تھی ایک روز وہ واپس گھر آیا تو اس کے ساتھ ایک امریکی عورت بھی تھی جو کہ یقیناً اس کی گرلفرینڈ تھی۔
وہ جب اپنی گرلفرینڈ کے ساتھ ہال میں داخل ہوا تو انجلینا اس کی جانب بڑھی ایک نظر ان دونوں کو دیکھا اور تڑاخ کر ایک تھپڑ اس کے منہ پر مارا۔
"یہ تھا وہ تمہارا ضروری کام جس کی وجہ سے تم پچھلے پانچ مہینوں سے غائب رہے؟"

گستاخ عورت تیری ہمت کیسے ہوئی مجھ پر ہاتھ اٹھانے کی جبکہ ان کے شور کی آواز سن کر کمرے میں موجود نومولود بچہ زور زور سے رونے لگا۔

"یہ یہ آواز کیسی؟" وہ آواز کا پیچھا کرتے کمرے میں آیا جہاں چند دنوں کا بچہ چیخ چیخ کر ہلکان ہو رہا تھا
ایڈورڈ اس کی جانب لپکا لیکن انجلینا اس کے سامنے آ گئی "خدا کا واسطہ تمہیں کچھ بھی کرو لیکن اس بچے کو کچھ مت کرنا میں تمہیں اب کچھ نہیں بولوں گی پلیز اسے مت دھتکارنا یہ ہمارا بچہ ہے"

ایڈورڈ پر انجلینا کی بات کا اگرچہ کوئی اثر نا ہوا البتہ اس کی گرلفرینڈ بولی "تم کیسے یقین سے کہ سکتی ہو کہ یہ تمہارا اور ایڈورڈ کا ہے" اس کی یہ بات ایڈورڈ کے لیے ماچس کی تیلی ثابت ہوئی "ایڈورڈ یہ ہماری ہی اولاد ہے میں نے تمہیں بارہا اس کے بارے میں بتایا لیکن تم نے نہیں سنا۔۔۔۔" وہ اور بھی کچھ کہ دہی تھی لیکن ایڈورڈ نے اس کی بات بیچ میں کاٹی اور اسے اس کا سامان باندھنے کو کہا " تمہیں جو جو چیز چاہیے پکڑو اور اس بچی کو لے کر نکلو یہاں سے میں مزید تماشہ افورڈ نہیں کر سکتا۔ بولا تھا تمہیں مت کرنا یہ سب لیکن تمہاری زیادہ ہی ممتا جاگ رہی تھی پکڑو اسے اور نکلو
" ہماری شادی پہ تو آو گی نا؟

اس کی بات جلتی پر تیل کا کام کر گئی یعنی وعدے کسی سے اور شادی کسی  اور سے "دیکھتے ہیں تم کتنے دن ٹک پاتی ہو اس کے ساتھ" انجلینا نے اسے کہا جبکہ یہ سن کر اس کے تن بدن میں آگ لگ گئی ہنہ

انجلینا اس بچی کو لے کر وہاں سے اپنے ذاتی فلیٹ پر آ گئی ۔۔۔۔۔
________________________________________


Hit the like option if you liked

Comment me about your thoughts

Do share with friends

Stay calm and be happy 😊

آتش بقلم عینہ احمد (مکمل)Where stories live. Discover now