قسط نمبر 3

31 3 0
                                    

الارم کی تیز آواز اسکی گہری نیند میں مخل ہوئی اس نے مندی مندی آنکھوں سے الارم سائیڈ ٹیبل سے اٹھایا اسے بند کیا اور پھر نیند سے پر لطف ہونے لگا۔ ابھی اسے دوبارہ سوئے پانچ منٹ ہی گزرے ہونگے کہ اس کے موبائل پر کال آنے لگی اس نے انتہائی بےزاری سے موبائل نمبر دیکھے بغیر یس کیا اور کان سے لگایا۔ "ہیلو۔۔" ابے او ہیلو کے بچے یونیورسٹی نہیں جانا کیا میں یہاں دس منٹ سے کہھڑا مہاراج کے آنے کا انتظار کر رہا ہوں اور آپ ہیں کہ دھرتی پر اپنے قدم نہیں رکھ رہے۔۔۔۔۔ جبکہ دوسرے طرف وہ فون کان سے لگائے سویا پڑا تھا جیسے کہ  رہا ہو "پونکی جا سانوں کی"
دوسری طرف معراج کا غصے سے برا ہال ہو رہا تھا وہ ایک منٹ دیر کیے بغیر گاڑی سے اترا اور اس کے فلیٹ کا رخ کیا اور گھنٹی پر انگلی جلدی نہ اٹھانے کے لیے رکھ لی۔۔۔۔ ذارون مصطفی کمال اب اپنی نیند کو الوداع کرتا باہر آیا اور دروازہ کھولتے ہی بولا" کون بے چین روح ہے کیا موت پڑی ہے کون دارے فانی سے کوچ کر گیا" دوسری طرف معراج کا تو اشتعال سے برا حال تھا " دل کر رہا ہے تمہاری ناسیں پن دوں پھر  کروانا ٹوٹی ناک کے ساتھ شادی" اب پھوٹ بھی پڑو کیا لینے آئے"
میرے خیال سے گوگل میپ پر بھاڑ میں جانے کا راستہ بھی ہونا چاہیے تھا تا کہ محترم کو ڈھونڈنے
میں آسانی ہوتی
Go to Hell I'm going to attend my class cause I don't wanna skip the very 1st
تو رک میں دو منٹ میں آیا   "oh shitt"

یہ منظر ہے University of Chicago کا جہاں کچھ لوگ کیفے ٹیریا میں بیٹھے ہوئے تھے کچھ اپنی اپنی کلاس اٹینڈ کرنے جا رہے تھے اور کچھ ایک دوسرے کی بغل گیری اپنائے کھڑے تھے ایسے میں دو خوبرو نوجوان اپنی کلاس لیٹ ہونے کے چکر میں دوڑتے ہوے کلاس کے باہر کھڑے ہوئے جبکہ کلاس کا دروازہ بند تھا جس کا صاف مطلب تھا کہ کلاس شروع ہو چکی ہے دونوں نے ایک دوسرے کو تعصب سے دیکھا "تمہیں کیا لگتا ہے؟" زارون نے معراج سے پوچھا مجھے تو ہر بار چونا ہی لگتا ہے
ابے سالے میں آگے کے لاہائے عمل کی بات کر رہا ہوں توں اپنے دکھڑے سنانے لگ جا ۔ تو تو اپنی چونچ بند ہی رکھ تو ٹھیک ہے میرے منہ سے کچھ سن نہ لئیں۔ تیری وجہ سے پہلی کلاس لیٹ ہو گئی پتا نہیں کونسی سستی چرس پی کر سویا تھا کہ دن کے نو
بجے تک تیرے جہاذ کی لیڈنگ ہی نہیں ہوئی

Excuse me step aside I wanna go inside!
ایک نسوانی آواز سن کر دونوں ہوش میں آئے کہ اور احساس ہوا کھڑے کہاں ہیں وہ تھوڑا خجل ہوے اور اسے راستہ دیا  لڑکی دروازہ کھولے اندر گئی وہ دونوں بھی اس کی پیروی کرتے ہوئے اندر آئے جبکہ حیرت کا جھٹکا انہیں تب لگا جب وہ لڑکی پروفیسر کی کرسی پر جا بیٹھی اور اپنا سامان ٹیبل پر سیٹ کرنے لگی۔
دونوں نے جھٹ ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور پورے پورے منہ کھول کر دندانوں کی نمائش لازمی سمجھی اور اپنی اپنی جگہ سنبھالی۔۔۔
Good Morning class I'm Miss Monika Edward As y'all are Business students so I'll teach you  Marketing Analysis kindly lemme know about yourself too...
ایک دلفریب مسکراہٹ کے ساتھ انہوں نے اپنا تعریف کروایا اور اب سٹوڈنٹس کے انٹرو کی باری تھی۔۔۔
کلاس کا اختتام ہوا تو وہ دونوں بھی باہر لپکے "یار یہ مونیکا میم کچھ زیادہ ہی ینگ نہیں؟" معراج نے شوشا چھوڑا کیوں تیری کیوں رال ٹپکنے لگی؟ نہیں میں تو بس جنرل نالج کے لیے بول رہا تھا ہنہ جنرل نالج کا بچہ۔۔۔۔ اچھا اچھا چل چھوڑ کل تو نے وعدہ کیا تھا کے یونیورسٹی آف شیکاگو آنے کی خوشی میں  پہلی ٹریت مجھے دے گا چل جیب ڈھیلی کر ۔ کونسی ٹریت مجھے کچھ یاد نہیں
تیرے وعدے اگر وفا ہوتے
ہم تمہارے مجازی خدا ہوتے
در فٹے منہ ایسے مجازی خدا سے میں کنواری ہی سہی
ہا ہا ہا ہا ہا ہا  کنواری دونوں ہنستے ہوئے کیفے بڑھے
اور ایسی طرح معراج اور زارون کا یونیورسٹی کا پہلا دن اختتام پذیر ہوا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زارون مصطفی سردار کوئٹہ شہر کے ایک چھوٹے سے قصبے سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ اس گاؤں کے اور سردار خاندان کے پہلے سپوت ہیں جو کہ اعلی تعلیم کے لیے امریکی ریاست شکاگو ایلینوس کی مشہور و معروف یونیورسٹی یونیورسٹی آف شکاگو میں بزنس ڈیپارٹمنٹ میں ذیر تعلیم ہیں۔ وہ وہاں ایک فلیٹ میں رہائش پذیر ہیں جو کہ انہیں ان کے دادا نے گفٹ کیا تھا جبکہ اس انجان اور نواحی علاقے میں صرف معراج  ہی اسکے شب و روز کے ساتھی تھے جو کہ انکے بچپن کے دوست تھے اور یہاں بھی ان کے ساتھ آئے تھے ۔ دونوں ہی انتہائی اونچے طبقے سے تعلق رکھتے تھے جہاں دولت کی ریل پیل تھی انہیں ہر نازونعمت میسر تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔




Press the star button if you liked my work

Comment if you're willing to Read more

Share to everyone

Throw donuts and be happy 😊

آتش بقلم عینہ احمد (مکمل)Where stories live. Discover now