قسط نمبر 19

7 3 0
                                    

" آج آپ کو یہاں بلانے کا مقصد یہی ہےکہ میں آپ سے افہام و تفہیم کرنا چاہتی ہوں کیونکہ مجھے اور شہزادے کو ادا کی گمشدگی کو لے کر کچھ شکوک و شبہات ہیں۔ ادا سلطان کی بیماری سے فائدہ اٹھا کر  سونے کی غیر قانونی بلیک مارکیٹ سے رابطہ قائم کر رہی ہے جس کی وجہ سے جلال نے کافی مشکلات کا  سامنا کیا۔"

"یہ سب کچھ ایک دوسرے سے کیسے منسلک ہیں، زینب خاتون"    
  "ادا۔۔۔۔۔۔۔۔ ان سب میں ادا کا ہاتھ ہے"

"لیکن میں اس وقت  کوئی بھی نتیجہ اخذ نہیں کر سکتی، مجھے اطلاع ملی ہے کہ ملکہ ادا پاکستان میں قیام پذیر ہیں۔ اس لیے میں پاکستان کے کچھ غیر قانونی  غنڈوں کے ساتھ ہمطابقت پیدا کرنا چاہتی ہوں اور ان سے پوچھ گچھ کرنے اور اعلیٰ کمانڈنگ افسران کو معلومات بھیجنے کے لیے آپ کو اس کام کے لیے مختص کرنا چاہتی ہوں لہذا آپ  ان کے ذریعے جو بھی  معلومات اکٹھی کریں اس سے فی الفور ہمیں آگاہ کریں اور جلد از جلد ہمیں ادا کے ٹھکانے کی خبر پہنچائیں۔ زینب خاتون نے اسے ایک یو ایس بی ڈی جس میں ضروری انفارمیشن تھی
"امید ہے ہمیں زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا"
"خاتون ہم سر توڑ کوشش کریں گے کہ جلد از جلد یہ کام ہو سکے"
________________________________________

زوہا تمہیں محل سے دور کرنے کا مقصد صرف اتنا ہی تھا کہ میں تم سے کھل کر بات کر سکوں وہاں کسی سے بھی فون پر بات کرنے سے محل میں لگے انڈیکیٹر آن ہوجاتے ہیں اور جو بھی بات فون پر ہوتی ہے وہ ریکارڈ ہوتی ہے اسی لیے میں نے بابا سے بھی کچھ عرصے کے لیے رابطہ منقطع کر دیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمہیں یہاں بلانے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ تمہیں سلطان یعنی جلال بھائی کے ساتھ اپنا زیادہ وقت گزارنا ہے مجھے معلوم ہوا تھا کہ وہ تم میں دلچسپی رکھتے ہیں بس اسی بات کا فائدہ اٹھا کر تمہیں سارے راز ان سے اگلوانے ہیں یہ سب کب کیسے ہوگا تمہیں ساتھ ساتھ بریفنگ دی جائے گی
شہزادے جلال کی نظر میں تمہیں شہزادے بسام میرے ٹھکانے کا پتہ لگوانے اغوا کروا چکے ہیں تمہیں کچھ دنوں بعد محل واپس جانا ہے اور شہزادے جلال کی ہمدردی اور حمایت حاصل کرنی ہے تمہیں شہزادے جلال کو وہ سب بتانا ہے جو تمہیں کہا جائے گا۔۔۔۔۔
"یس میم"



_________________________________________

امیر اپنی ٹیم کے ہمراہ ضروری کام سے باہر تھا جب گھر میں صرف ادا اور رومان موجود تھے رومان جو کہ سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کے آگے بیٹھا تھا ادا اس کا دھیان دوسری طرف دیکھتی موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گھر سے باہر نکل گئی۔ گھر کے صحن میں ٹہلتی ٹہلتی وہ گھر کی دہلیز سے باہر آ چکی تھی۔ اسے اپنے سے کچھ دور کچھ عورتیں اپنے سروں پر مٹکے رکھے چلتی ہوئی نظر آئیں۔ وہ ان کا پیچھا کرنے لگی اور چلتے چلتے یہ بھی معلوم نہ ہوا کہ وہ اپنا گھر کافی پیچھے چھوڑ آئی تھی اور واپسی کا راستہ بھی اسے معلوم نہیں تھا۔ وہ عورتیں ایک  بستی میں جا کر رکیں اور ان میں سے ایک عورت نے اپنا رخ ادا کی طرف کیا جیسے پوچھ رہی ہو کیا چاہیے
"مجھے بھی ایسے سر پر رکھنا ہے یہ"  
_________________________________________

ادا بنت عبدالحمید Where stories live. Discover now