قسط نمبر 10

11 3 0
                                    

وہ دونوں آمنے سامنے بیٹھے تھے جب ادا نے بات کا آغاز کیا
"ہمیں کب تک نکلنا ہے اور نکاح کا کیا سین ہے؟"
"ہمیں جلد از جلد نکاح کرنا ہے تاکہ ہم پاکستان جا سکیں لیکن اس سے پہلے مجھے کچھ ضروری کام ہیں جو یہاں نمٹانے ہیں"
"کتنا وقت درکار ہے اور کیا نکاح جھوٹ موٹ کا نہیں ہوسکتا میرا مطلب کوئی تو طریقہ جس سے بس نکاح سے جان چھوٹ جائے ؟"
"اوحححح یو آر امپاسیبل مطلب  مسلسل دو ہفتوں سے ہم جو مغزماری کرتے رہے وہ گئی چولہے میں میڈم آپ کو کیا اسٹیمپ پیپر کر لکھ کر دوں کہ نکاح پراپر   مولوی بلا کر گواہان کی موجودگی میں ہوگا اب میں خود تو نکاح پڑھانے سے رہا دوسرا میری ٹیم میمبرز نکاح کی ریکارڈنگ اور پکچرز لیں گے کہ اگر کسی طرح آپ کے یا میرے درمیان کچھ بھی الٹا سیدھا میڈیا میں لیک ہوتا ہے تو کم از کم ہمارے پاس اصلی نکاح نامہ تو ہو۔ اگر آپ لوگوں کے سامنے مشکوک ہونا چاہتی ہیں تو شوق سے ہوں لیکن اس کے لیے کسی اور کو چنا ہوگا کیونکہ میں دو نمبری کام نہیں کرتا میری پوزیشن میرا نام مجھے بہت پیارا ہے اور ویسے بھی پاکستان میں وہاں کے لوگ مجھے گنجا کر دیں گے کیونکہ جس علاقے میں ہم رہنے والے ہیں وہاں تو غیر مرد عورت کے پاس سے بھی گزرے تو لوگ مرنے مرانے پر اتر آتے ہیں۔

باقی آتی ہے ہمارے درمیان تعلق کی نات تو وہ نہ مجھے اب گوارا ہے نہ بعد میں ہوگا آپ بے فکر رہیں مجھے اپنے اور آپ کے درمیان فرق کی پہچان ہے ایک ملکہ کسی غیر ملکی شخص جو بالکل اس کے معیار کا نہ ہو اس سے شادی نہیں کرسکتی یہ میں جانتا ہوں یہ رشتہ محض مختصر عرصے پر منحصر ہے اس کے بعد آپ اپنی راہ میں اپنی راہ۔  خدارا مجھ سے مزید اس بارے میں سوال مت کیجئے گا ورنہ مشن سے پہلے ہی میں نے شہید ہو جانا ہے پھر خبروں میں آئے گا کہ ایک ہونہار جانباز سپاہی ملکہ عالیہ کی سوالات کے بھونچال کی تاب نہ لا سکا اور دائرے فانی سے کوچ کر گیا۔۔۔۔۔۔"
ہاہاہاہاہاہاہا وہ دونوں عادت کے بر خلاف قہقہے لگا رہے تھے

_________________________________________

وہ ایک پرائیویٹ ہوٹل میں اپنی شادی کا جوڑا سنبھالتے ہوئے کھڑی تھی جو نہ چاہتے ہوئے بھی اسے پہننا پڑا تھا وہ کوفت میں مبتلا قدم بڑھا رہی تھی جب امیر اس کے رستے میں آیا " ایک بات کہنی تھی ملکہ"
"اب میرا سر اڑنا ہی باقی رہ گیا ہے بولو اب کیا کہنا ہے؟"
"شادی کے بعد ہمیں خاص طور پر اس علاقے جہاں ہمیں مستقل رہنا ہے وہاں ہمیں ایک معمولی ہزبینڈ وائف کی طرح ریئکٹ کرنا ہے تا کہ کوئی بھی ہمارے رشتے کو لے کر شک نہ کرے
"نکاح کر رہے ہیں  یہ کافی نہیں تھا جو اب آپ کی جی حضوری بھی کرنی پڑے گی"

" اتنی آپ فرمانبردار میں نے کب بولا کہ آپ میری شان میں قصیدے پڑھیں بس اتنا بولا ہے کہ اپنا شہزادیوں اوہ سوری ملکہ والا ایٹیٹیوڈ دوہا میں ہی چھوڑ کر جائیے گا اور واپس آ کر یہیں سے کانٹینیو کر لیجیے گا"

"آپ کی  زبان  کچھ زیادہ نہیں چل رہی آج کل" "زبان والے کو زمہ داری بھی تو پہاڑ جیسی سونپی جارہی"

ادا بنت عبدالحمید Where stories live. Discover now