قسط نمبر 3

24 4 0
                                    

وہ دریا کی لہروں کو اوپر ڈوبتے سورج کے منظر کو اپنی آنکھوں میں قید کر رہا تھا۔ سورج غروب ہونے یہ منظر اس کے پسندیدہ نظاروں میں سے تھا وہ جب بھی بے سکون ہوتا یہاں آ جاتا آج اسے دوہا میں ایک اہم مشن پر جانا تھا آج اس کے مشن کا پہلا دن تھا جو آج دس بجے کے بعد عمل میں لانا تھا اس سے پہلے وہ اپنے ذہن کو پر سکون کرنا چاہتا تھا ایک لمبا سانس خارج کرتے ہوئے اس نے اپنے ہاتھ سڑک کنارے موجود گرل جہاں سے سمندر اور ساہل بالکل کلیر نظر آ رہے تھے عباس پر رکھے جب اسے اپنے پیچھے آواز آئی
"کچھ نہیں روک سکتے تم!"
"آپ کی زندگی کے لیے خدا کا منصوبہ۔۔۔۔"
" میرا مطلب ہے آپ!" وہ مڑا اور پیچھے دیکھا جہاں ایک ضعیفہ کھڑی تھیں
" آپ کا مطلب میں؟" اس نے اپنی طرف اشارہ کیا
" جی ہاں!! "
"جلد ہی تقدیر آپ کو کسی ایسی چیز سے ملنے کی طرف لے جائے گی جس کی آپ تلاش کر رہے ہیں۔
" میں کچھ نہیں ڈھونڈ رہا تھا !"
" شکریہ الوداع!" وہ وہاں سے جانے لگا جب وہ بولی
" اور اس شخص کی موت سے متعلق کیا کہیں جس کی خاطر آپ یہاں آئے ؟"۔
"اور وہ سوالات کہ آپ کو ایک دوسرے سے دور کیوں رہنا چاہیے، کیا آپ کو یقین ہے کہ آپ گہرائی میں تلاش نہیں کر رہے ہیں؟
"جلد ہی آپ کو جوابات مل جائیں گے۔"
"جوابات جو بڑی ذمہ داری لے کر آئیں گے۔ ذمہ داری کہ آپ اپنی جان کی قربانی دے سکتے ہیں؟"
" صرف ایک زندگی نہیں۔ لیکن دو جانیں۔"
" دو زندگیاں جن کا دوسرے سے ملنا مقدر بنی ہے"
"یہ ایک کھیل ​​ہے جو تقدیر سے بالاتر ہے۔"
: ایک زندگی آسمان جیسی بلند، دوسری زندگی پہاڑ جیسی مضبوط"
"مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آپ کیا کہہ رہی ہیں۔ امیر حیدر الجھ کرر رہ گیا
"تقدیر اور قسمت کو کوئی بدل نہیں کر سکتا"
میں آپ کو آپ کی قسمت کی مبارکبادپیش کرتی ہوں ایک امیر ہی امیر کا مقدر ہے۔۔۔ واہ کیا تقدیر ہے

دنیا بھر کی میڈیا کوریج کے ساتھ آج شہزادی ادا بنت عبدالحمید کو ملکہ ادا بنت عبدالحمید بنایا جانا تھا
محل سفید گلابوں سے لدا ہوا تھا یوں لگ رہا تھا جیسے پھولوں کی ٹوکری میں ایک محل تعمیر کیا گیا ہو سفید پھولوں کا چناو خصوصی طور پر ادا کی سفید گلابوں سے پسندیدگی اور لگاو دیکھ کر کیا گیا۔ محل کے ہال میں جہاں تقریب منعقد ہونا تھی شاہی خاندان کے عزیز و اقارب اور چند ملک کے نامور کیمرہ مینز موجود تھے۔ سلطان اپنے وراثتی شاہی تخت پر بیٹھے تھے جب دربان نے شہزادی ادا بنت عبدالحمید کے حاضر ہونے کا اعلان کیا....




دنیا بھر کی میڈیا کوریج کے ساتھ آج شہزادی ادا بنت عبدالحمید کو ملکہ ادا بنت عبدالحمید بنایا جانا تھا محل سفید گلابوں سے لدا ہوا تھا یوں لگ رہا تھا جیسے پھولوں کی ٹوکری میں ایک محل تعمیر کیا گیا ہو سفید پھولوں کا چناو خصوصی طور پر ادا کی سفید گلابو...

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.
ادا بنت عبدالحمید Where stories live. Discover now