ڈے فور (نکاح اسپیشل)

3.3K 168 160
                                    

آج حنین کی کوئی کلاس نہیں تھی اس لیے وہ آج 10 بجے کے قریب اٹھی
اور آج اسکا پلان اپنے چھوٹے چھوٹے دوستوں سے ملنے کا تھا اس نے اپنے نکاح کا تحفہ دینا تھا سب کو
اور حارث سے ملے ہوئے بھی کافی دن ہوچکے تھے
حارث اسے بہت عزیز تھا وہ چاہتی تھی کہ وہ اسے ڈھیر ساری خوشیاں دے دیں
وہ جلدی جلدی تیار ہوئی اور ڈرائیور کو بلا کر بڑی والی گاڑی میں بیٹھ گئی اور ڈرائیور کے آتے ہی وہ ان بچوں سے ملنے چلی گئی
------------------
وہ پہلے ایک مال گئی وہاں سے اس نے حارث اور باقی بچوں کے لیے دو دو سوٹ لیے
وہ ایک چھوٹا سا یتیم بچوں کا آشیانہ ہیں وہاں بچے زیادہ نہیں ہیں گنتی کے گیارہ بچے ہیں اور حنین کی ہر ایک بچے سے دوستی ہے حنین آتے ہی ان میں خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے
حنین نے انکی تعلیم کی ذمہ داری بھی سنبھال رکھی تھی اسکے اکاؤنٹ میں ایک معقول رقم ہونے کے باوجود اس کے بابا ہر ماہ اچھی خاصی رقم اسکے اکاؤنٹ میں جمع کرواتے تھے تو اسے اس زمہ داری میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی تھی
وہ ان کے لیے شاپنگ کرکے گاڑی میں واپس آئی اور روانہ ہوگئی
وہ جب وہاں پہنچی تو معمول کے مطابق وہاں سب بچے تھے سوائے حارث کے
اس نے اب بچوں کو ان کے سوٹ دیے اور انہیں ان میں سے ایک سوٹ پہننے کے لیے کہا کیونکہ حنین نے انہیں بتایا کہ وہ ان سب کو آئسکریم کھلانے کر جائے گی ان سب کو آئسکریم کی عادت بھی حنین نے ہی لگائی تھی وہ کبھی تو انہیں باہر لے جاتی ورنہ ان کے لیے وہی پر آئسکریم لے کر آتی تھی
حنین جب حارث کے پاس پہنچی تو حارث کھڑکی کی طرف منہ کرکے کھڑا تھا اسے ہمیشہ ایک موہوم سی امید تھی کہ اسے جس کا انتظار ہے وہ آئے گا حالانکہ حارث اس سے ناراض تھا بہت لیکن پھر بھی اسے ہمیشہ اسکا انتظار رہتا تھا

حنین نے سلام کیا تو حارث نے مڑ کر حنین کو دیکھا
اسے پہلے صرف ایک ہی بندے کا انتظار رہتا تھا لیکن یہ بھی سچ تھا کہ حنین کے آنے سے بھی اسے بہت خوشی ہوتی تھی
وہ پہلے حنین سے ملنے سے کتراتا تھا کیونکہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ وہ دوہری اذیت سے گزرے وہ ایک کے بجائے دو لوگوں کا انتظار کرے
لیکن حنین اسے اتنا انتظار نہیں کرواتی تھی اور اس طرح حارث اس سے مانوس ہوتا گیا
وہ حنین سے ضد بھی کرنے لگا تھا بلاشبہ بچے وہی پہ ضد کرتے جہاں انہیں پتہ ہوتا ہے سامنے والا بندہ اس سے محبت کی وجہ سے وہ ضد پوری کرنے پر مجبور ہوگا
بچے اپنے ماں باپ سے اسی لیے ضد کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے والدین ان سے محبت کرتے ہیں اور انکی ہر ضد جو ان کے لیے بہتر ہو پوری کرتے ہیں
لیکن حارث والدین سے ضد کرنے سے پہلے ہی والدین کی ٹھنڈی چھاؤں سے محروم ہوچکا تھا وہ بھی انہی والدین کی وجہ سے

حنین نے اسکی آنکھوں کے سامنے چٹکی بجائی تو وہ سوچ کی دنیا سے باہر آیا
حنین نے اسکے لیے لایئے ہوئے سوٹ اسکی کی طرف بڑھائے
آپی وہ۔۔۔۔۔۔ یہ سوٹ ۔۔۔۔۔ حارث نے کچھ کہنا چاہا
چپ کرو اور خبردار جو تم نے بھن بھن کی سب پہن رہے ہیں نیا سوٹ تم بھی پہنوگے - حنین نے آنکھیں دکھاتے ہوئے کہا
میرے پاس آپ کے لائے ہوئے پہلے والے سوٹ بھی پڑیں ہیں - حارث نے ایک اور کوشش کی
میں نے پوچھا تم سے ؟؟؟؟ نہیں نا ! حنین نے خود ہی سوال بھی کیا اور جواب بھی دے دیا
ہونہہ - حارث نے منہ بنایا جو کہ اسکی رضامندی کا سگنل تھا جسے دیکھ کر حنین مسکرائی

محبتوں کا دریا ✅Where stories live. Discover now