ڈے ٹو

3.8K 189 141
                                    

موحد بھائی ذرا روشنی ڈالیں کہ حنین کو کس نے گیٹ بھیجا ہوگا - المان نے کلاس جاتے ہوئے موحد سے کہا کیونکہ اسے جہاں تک اسکا شیطانی دماغ اشارہ دے رہا تھا اس اندازے تک تو اسے گفٹ موحد کا ہی بھیجا ہوا لگ رہا تھا
بھئی مجھے کیا پت. ........ - موحد کی بات درمیان میں کاٹ دی گئی
اوہہہ ایکٹر ایکٹنگ بند کر تجھے پتا ہے تو ہم سے کچھ نہیں چھپا سکتا کیوں بھائی لوگ - المان نے بات کر کے ارحم اور سعد کی رائے لینا ضروری سمجھا
بلکل بلکل - ارحم جلدی سے بولا
ہمیں کاڑے کتے نے کاٹا ہے جو تمہاری بات میں نا کا جواب دے -
سعد نے بھی اپنی رائے دی لیکن تھوڑی ہلکی آواز میں

چلو میں نے ہی بھیجا کیا کرلوگے -
موحد آخرکار پھوٹ دیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ وہ ان نمونوں سے کچھ نہیں چھپا سکتا

اب ہم جو کرسکتے ہیں اسکا اندازہ تو تمہیں بخوبی ہوگا اور میں کیا کیا کرسکتا ہو اسکا تو اندازہ اچھی طرح ہوگا نا تمہیں -
المان نے سعد اور ارحم کی طرف دیکھ کر آنکھ دباتے ہوئے کہا

جی مجھے آپ کے شیطانی اور شاطر دماغ کا بخوبی اندازہ ہے -
موحد نے ناک سے مکھی اڑانے والے انداز میں کہا
شیطانی نہیں حاضر دماغ اور شاطر نہیں ہوشیار دماغ آپ سے جملہ شاید غلط ہوگیا تھا اس لیے میں نے کریکٹ کردیا دوست ہی وقت پر کام آتے ہیں نا -
المان نے ایسے کہا جیسے قراقرم کا پہاڑ سر کر آیا ہو

بھائی زمین پر اتر ورنہ اتنا دھڑام کرکے گرےگا کہ زمین والے بددعا دے گے -
موحد نے اچھی خاصی عزت کے ساتھ اسے آئینہ دکھایا

آپ پلیز تھوڑی فرصت نکال کر چلو بھر پانی لے اور ڈوب مرے اس میں -
المان نےاتنے سیریس انداز میں کہا کہ جیسے کہہ رہا ہو کہ ابھی پانچ منٹ میں کراچی میں بارش شروع ہونے والی ہے اور سعد ارحم اور موحد جیسے بارش کے متوالے ہو ایسے اسے سن رہے تھے لیکن بات کی اینڈ پر انہیں پتا چلا کہ یہ بارش کی نہیں برفباری کی بات کررہا ہے (جو کہ ناممکنات میں سے ہے )
اوہ بھائی صاحب چپ چاپ اپنا پلان بتائے ورنہ آگے آپ سمجھدار ہے -
موحد جو سعد اور ارحم کے ساتھ مل کر المان پر لعنت بھیج کر آگے بڑھنے ہی والا تھا المان کی بات پر رکا اور مسکرایا
میں وہی سوچو مسٹر بےصبرے نے اتنا صبر کیسے کرلیا لیکن آپ تھوڑا اور بھی صبر کرلیں سب کو بتاؤنگا ٹینشن نا لو -
موحد نے کہا اور انہیں کلاس کی طرف متوجہ کروا کر آگے بڑھنے کا اشارہ کیا کہ اگر اب اور کھڑے رہے تو آج کے پورا دن خیر سےپروفیسر کے رحم و کرم سے یہی کھڑے رہوگے
اور انہیں شاید اس بات کا اندازہ تھا اس لیے جلدی سے آگے بڑھ گئے اور کلاس میں انٹر ہوگئے
-------------------------
حنین یہ کس نے بھیجا ہے گفٹ ایسا لگتا ہے کہ جیسے اسے تمہارے بارے میں سب پتا ہے اور فرصت سے تمہیں جانچا ہو ہر عادت کا پتا ہو -
ضحی نے اپنا خیال ظاہر کیا

ہاں نا یار وہی تو مجھے نہیں سمجھ آرہا - حنین بولی
حنین - ضحی نے پر سوچ انداز میں اسے پکارا
تمہیں نہیں لگتا جیسے کوئی جہان سکندر کی طرح اسے گفٹ بھیج رہا ہے جیسا کہ تم لوگوں نے بتایا تھا کہ وہ بھیجتا ہے حیا کے لیے پھول -
ضحی نے اپنے خیالات پیش کیے
وہ اپنی بیوی کو بھیجتا تھا ضحی -
حنین نے اپنی بات پر زور دیتےہوئے کہا

محبتوں کا دریا ✅Where stories live. Discover now