جبرائیل نے اس کے لیے گفٹ لیے اور جب حنین بابا کے ساتھ انٹری ٹیسٹ کا پتہ کرنے گئی تھی تو جبرائیل کو ورک آؤٹ کرنے کا ٹائم مل گیا اور اس نے حنین کا کمرہ ڈیکوریٹ کیا اس میں نیچرل بیوٹی کی پینٹگ کو ایسا سجایا کہ کمرے میں پہلی نظر پڑنے والا بندہ یہ سمجھنے لگتا کہ جیسے پہاڑ کے چھوٹے چھوٹے پیسز دیوار پر لگے ہو
اور ایک پینٹگ جو جبرائیل نے موحد سے بنوائی تھی جو ایک خوبصورت سینری تھی جس میں سورج کی کرنیں ایک نہر کے پانی پر پڑتی ہے تو اس پر چمک نظر آتی ہے اس دریا کے اینڈ پر جبرائیل کے کہنے پر حنی لکھ دیا وہ بھی حنین کے کمرے میں لگوائی
((موحد یار مجھے پینٹنگ بنا دے ایک ! بہن کو گفٹ کرنی ہے میں نے ۔ اسنے فون کرکے موحد سے کہا
یار کسی صحیح آرٹسٹ سے بنوا نا میں تو شوقیہ بناتا ہو ۔ موحد نے اسے بتایا
جانتا ہو لیکن میری بہن کو قدرتی مناظر بہت پسند ہے اور تو انہیں بہت اچھے سے بناتا ہے تو تو کام سٹارٹ کر میں لینے آجاوگا ۔ جبرائیل نے حکم سناتے ہوئے کہا
اچھا سن میں نے ایک بنائی ہے نیچرل بیوٹی کی تو وہ لے جا ۔ موحد نے حل پیش کیا
ہاں یہ ٹھیک ہے ۔ اسکے سائیڈ پر حنی لکھ دینا اور مجھے بھجوادینا اوکے ۔جبرائیل نے بخوشی آفر قبول کرتے ہوئے کہا
اوکے جناب پروفیسر صاحب جو حکم ۔ موحد نے ہنستے ہوئے کہا اور کچھ دیر بات کرنے کے بعد اس نے کال بند کردی
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
حنین جب گھر آئی تو بہت تھک چکی تھی وہ سیدھا اپنے کمرے کی طرف گئی جب اس نے کمرے کا دروازہ کھولا
اچانک اسے ایک زور دار آواز آئی وہ بےاختیار ایک قدم پیچھے ہوئی
اور اندر جبرائیل کا قہقہہ گونجا اس نے جیسے ہی جبرائیل کی آواز سنی وہ اندر کی طرف بڑھی کہ اس کے ہاتھ میں پٹاخے دیکھ کر اس نے آنکھیں پھاڑ کہ جبرائیل کو دیکھا کہ اچانک اس کی نظر سامنے دیوار پر لگی پینٹگ پر پڑی اور وہ بے اختیار اس طرف بڑھ گئی اور وہ ستائشی نظروں سے اسے دیکھنے لگی اسے ایسا لگا جیسے یہ پہاڑ اسکے کمرے میں ہی ہےاس کے بعد اسکی نظر اس پینٹنگ پر پڑی جس میں پانی پر سورج کی کرنیں پڑی اسے یہ پینٹگ بہت زبردست لگی اور جبرائیل اسے دیکھ کر مسکرارہا تھا وہ جانتا تھا کہ اسے قدرتی مناظر کتنے پسند ہے اور وہ جب پورے کمرے کو دیکھ کر جبرائیل کی طرف مڑی تو وہ مسکراکر اسے ہی دیکھ رہا تھا تو حنین اس کے پاس آئی اور اس کے گلے لگ کر اپنا مخصوص جملہ بولی
جبرائیل دنیا کا سب سے اچھا بھائی ہے اور وہ ہنسنے لگ گیا کہ پیچھے اسے بابا کی آواز آئی
یہ صرف اس گدھے کا پلان نہیں تھا میرا بھی اس میں حصہ ہے - حنین کے بابا بولے
بابا آپ تو ورلڈ کے بیسٹ بابا ہے ۔ اس نے جبرائیل سے ہٹ کر باب کے پاس جاتے ہوئے کہا
دھوکا ! اتنا بڑا دھوکا ہوا میرے ساتھ! میں نے غلطی کردی آپ کو اپنا پلان بتا دیا ورنہ میں ثابت کردیتا کہ یہ سب صرف میں نے کیا ہے ۔ اس نے دہائی دیتے ہوئے کہا اور وہ سب ہنسنے لگ گئے اس کے بعد ماما نے جو اس کے لیے بریانی بنائی تھی وہ کھائی ، باباکی جیب ہلکی کروا کہ بھائی سے اس کے تمام گفٹ جو اسے پروفیسر بننے پر دیئے تھے اس سے ڈبل قیمت وصول کرکے وہ پورے انہماک سے میڈیکل کے انٹری ٹیسٹ کی تیاری میں لگ گئی
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
بھائی کیسا ہے آپکا میڈیکل کالج ۔ ضحی پچھلے دنوں یہ سوال بےشمار مرتبہ کرچکی تھی
ضحی میری پیاری گڑیا میرے ان جڑے ہوئے ہاتھوں کو دیکھو پلیز یار اور کتنا بتاؤ اپنے میڈیکل کالج کے بارے میں ۔ موحد نے میڈیکل کالج پر زور دیتے ہوئے کہا
یار کینٹین سے کلاسس تک سب بتا چکا ہو تمہیں اور سب سے بڑی بات تمہاری وہ دوست یار جو میرے دوست کی بہن ہے وہ بھی تو وہی جارہی ہے ۔ موحد نے چڑتے ہوئے کہا
جی ہاں اسی لیے ایڈمیشن لینے کاسوچا ہے میں آپ کے والے کالج میں ورنہ تو !!!!!!۔ اس سے پہلے ضحی مزید کچھ کہتی موحد بول پڑا
بڑی مہربانی ہے ملکہ عالیہ کی ہمارے کالج پر ۔ موحد نے کہتے ہوئے ضحی کے سر پر چت لگائی
جی بالکل ۔ ضحی نے فخریہ انداز اپناتے ہوئے کہا اور موحد ہنستے ہوئے اپنے کمرے کی طرف بڑھ گیا
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
حریم عنایہ نے بتایا کہ وہ کس فیلڈ میں جارہی ہے ۔ اس نے حریم سے پوچھا کیونکہ اس سے بات نہیں ہو پائی تھی کچھ دن سے
![](https://img.wattpad.com/cover/152662948-288-k406587.jpg)