تحمُّلِ عشق قسط23

55 11 2
                                    

قسط 23
.....……........

تین سال بعد »»
"مجھے معاف کر دیں پلز ز ز !!! وہ پچھلے تین سالوں سے اُس شخص کے سامنے روز دن میں کئی بار معافی مانگتی تھی لیکن مقابل تو پتّھر کا مجسمہ بنا ہوا تھا جس پر کتنا بھی سر پھوڑ لو پتّھر پر تو اثر ہونا ہی نہیں بلکہ خود ہی زخمی ہونا ہوتا ہے ...

زندگی عذاب بننا موت کے بعد ہی اس عذاب کو محسوس نہیں کیا جا سکتا بلکہ زندگی کو زندگی ملنا اُس سے بے رخی برتنا اُسکے پاس ہو کر بھی دوری اختیار کر لینا اس سے ہی انسان کی زندگی عذاب بن جاتی ہے

کسی پر ظلم کر کے ہی عذاب نہیں بنائی جاتی کبھی کبھی خاموشی اختیار کر لینا ہی انسان کو مار دیتی ہے ..

ایسا ہی وُہ اُسکے ساتھ کر رہا تھا ایک غلطی کی سزا جو اُس نے کی ہی نہیں تھی بسس انجانے میں ہو گئی تھی وُہ بھی اُس سے نہیں کسی اور سے لیکن سزا وہ کاٹ رہی تھی ۔۔

"آپ صرف ایک غلطی کی سزا جو مجھ سے انجانے میں سرزد ہوئی ہے اتنی طویل سزا !! وُہ بول کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی ...

"آپ جو بھی کہیں گے میں کروں گی اگر آپ مجھے موت کی سزا سناتے ہیں تو مجھے قبول ہے لیکن ا آپ کی خاموشی م میں برداشت نہیں کر سکتی!!! روتے روتے ہچکیاں لیتے ہوئے وُہ بولی تھی آنکھوں میں بے شمار آنسوں تھے جو مقابل کو اور زیادہ پتّھر بننے پر مجبور کر رہے تھے ....

مسلسل ایک گھنٹہ اُسکی یہ حالت دیکھتے ہوئے وُہ غصّے سے کھڑا ہو گیا اسکو پیچھے کی طرف دھکّا دیتے ہوئے دھاڑا تھا..

"دفاع ہو جاؤ میری آنکھوں کے سامنے سے !!! غصّے سے اُسکی رگیں تن گئی تھی آنکھیں سرخ انگار بنی ہوئی تھی جبکہ اُس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ اس لڑکی کو مار ڈالے....

وُہ اسکا یہ روپ دیکھ کر کانپ گئی تھی خوف سے وُہ لرزنے لگی ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑ گئے تھے اُسکے..
Didn't you hear? I said get out of my room...

کیا تم نے نہیں سنا؟  میں نے کہا میرے کمرے سے نکل جاؤ... اس بار اسکو بازوں سے پکڑ کر اُسنے اسکو کمرے سے باہر نکال کر اندر سے دروازہ لوک کر دیا تھا...

اُسکے دھاڑ سے گھر والے سارے اُسکے کمرے کے باہر آ گئے تھے اسماء بیگم نے جب آفيرا کو کمرے سے باہر کھڑے روتے ہچکیاں لیتے دیکھا تو ایک دم اُسکی طرف بڑھی اور اسکو سینے سے لگایا تھا...

"نہیں نہیں میرا بچہ چپ ہو جاؤ !! آپ آؤ میرے ساتھ میں سمجھاؤں گی اسکو آپ میرے ساتھ چلو .. " جبکہ رمنہ اور مومنہ نے بھی اسکو دلاسہ دیا تھا اور محسین کے اس رویہ پر بہت افسوس ہوا تھا اُنکو...

تحمُّلِ عشق ( Complete ✅✅)Where stories live. Discover now