تحمُّلِ عشق قسط14

80 12 4
                                    

قسط14
....................

رات کے سائے گہرے ہو چکے تھے فضاء میں ایک عجیب سی خاموشی پھیلی ہوئی تھی وہ ٹیرس پر کھڑی آج شام کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے بارے میں سوچ رہی تھی......

"کیا زندگی اتنی جلدی پلٹا کھاتی ہے ؟

"میری زندگی آخر مجھے اور کتنے موڑ دکھائے گی ؟

سوچ کے تسلسل اتنے گہرے تھے کہ اسکو ان کے علاوہ کچھ بھی نہیں دکھائی دے رہا تھا....

"کیسا ہوگا وہ سفر جسکو میں طے کرنے جا رہی ہوں ؟

وُہ سوچ ہی رہی تھی جب انٹرنس گیٹ سے اسکو دو گاڑیاں اندر آتے ہوئے نظر آئی.... وُہ اپنی گہری سوچ سے باہر نکلی تھی....

گاڑی پورچ میں آ کر رکی تھی۔ ملازم نے دروازہ کھولا تھا جس میں سے ایک ستّر سال کے بزرگ باہر نکلے تھے....

سفید کلف کے کرتا پاجامہ پہنے کندھے پر بڑی ہی خوبصورت سرداروں والی چادر ڈالی ہوئی تھی...

ہاتھوں میں اسٹک پکڑے وہ اندر کی جانب بڑھے . جیری بہت گور سے دیکھ رہی تھی یہ سب دوسری طرف سے گاڑی کا گیٹ کھلا اور ایک شفیق سی پُرنور چہرے کی ایک خاتون جو قریب اُنکے ہی ہم عمر تھی سفید سوٹ میں ملبوس بڑی سی چادر میں لپٹا پُرنور چہرا وُہ خاتون بلاشبہ بہت پیاری تھی.... اُنکو ملزمہ نے پکڑا ہوا تھا....... وُہ بھی اندر کے جانب بڑھ گئی ......

جیری کو حیرت ہوئی تھی آج سے پہلے تو اُسنے نہیں دیکھا تھا کبھی انکو.....

"یہ کون ہے ؟ وُہ خود سے بڑ بڑائی..

تبھی دوسری گاڑی کا دروازہ کھلا اور اسمیں سے ایک فیملی باہر نکلی تھی ... کون تھی وُہ فیملی جیری نہیں جانتی تھی...... وُہ فیملی بھی اندر کے جانب بڑھ گئی تھی.......

جیری نے ایک لمبی سانس لی اور اپنے روم میں آ گئی اب اُسکا ارادہ لاؤنج میں جانے کا تھا......

.......................💖💖💖

سادہ سے سلور سوٹ میں اُسکے ہی ہم رنگ حجاب کے ہالے میں خوبصورت چہرہ ہونٹوں پر ہلکی سی لپ گلوز لگائے آنکھوں میں کاجل ڈال رکھا تھا وہ بہت پیاری لگ رہی تھی.....

وُہ کمرے سے نکل کر سیدھا کچن میں آئی جہاں رمنہ بھابی ملازماؤں کو کچھ ہدایت دے رہی تھی...

باہر لاؤنج سے باتوں کی آواز آ رہی تھی.... وُہ اُنکو نظرانداز کرتی فریج کی طرف بڑھی تھی۔۔

فریج میں سے بوتل نکالتے ہوئے اُسنے رمنہ کو مخاطب کیا تھا.....

"بھابی یہ باہر کون آئے ہوئے ہے ؟ پانی کو گلاس میں انڈیلتے ہوئے اُسنے پوچھا....

رمنہ جیری کی آواز پر پلٹی تھی..

"ارے واہ بھئی نند صحابہ اٹھ گئی ہو ؟ مسکرا کر رمنہ نے کہا جس پر جیری بھی مسکرا دی تھی....

تحمُّلِ عشق ( Complete ✅✅)Opowieści tętniące życiem. Odkryj je teraz