تحمُّلِ عشق قسط16

68 11 5
                                    

قسط16
.…................

"شام کی یاد آ رہی ہے ؟ شانوں سے تھام کر مس نیلم نے اُسکا چہرا اپنی طرف کیا تھا......

بے اختیار جیری رو پڑی تھی... صحیح معنوں میں مس نیلم بہت زیادہ پریشان ہو گئی تھی.....

ہچکیاں لینے لگی تھی وہ باقاعدہ طور پر..

"میری جان کیا بات ہے ؟ کیوں رو رہی ہو ؟
جیری کو جب اپنی پوزیشن کا خیال ہوا تو سیدھی ہو کر بیٹھ گئی آنکھوں سے اشک اپنے پوروں سے صاف کئے تھے اور نظریں جھکائے کسی مجرم میں مانند بیٹھ گئی .....

مس نیلم کو کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا تھا .. جیری کا شام کا نام سن کر بے اختیار رونا اور پھر خود ہی خاموش ہو کر بیٹھ جانا ..

"فیملی کی یاد آ رہی ہے کیا؟ آنکھوں میں دیکھ کر پھر سے پوچھا گیا..

"مس نیلم نہ جانے ہمارے دل ہمارے اختیار میں نہیں ہے، ایسا لگتا ہے جیسے ہم ادھورے سے ہیں کچھ ہے جو ہمارے نزدیک تر ہوتے ہوئے بھی ہم سے بہت دور ہے، اُنکے بقول ہمارا نکاح صرف اور صرف ایک ڈیل ہے لیکن مس نیلم ان پندرہ دنوں میں یہ نکاح ڈیل نہیں رہا ..

ہم جب جب یہ سوچتے ہیں کہ" کہ اس مشن کے بعد وہ وُہ ہمیں طلاق دے دیں گے تو ہمکو سانس نہیں آتا ایسا لگتا ہے جیسے کوئی ہم سے ہماری روح چھین رہا ہو ..

"آپ نہیں جانتی مس نیلم آج تک کبھی ہم نے خود سے جڑے جائز رشتے کو محسوس نہیں کیا صحیح طریقوں سے کبھی ہمیں جائز رشتے میسّر ہی نہیں ہوئے بابا کے بعد ماما نے دوسری شادی کر لی تھی ہم چاہ کر بھی اُنکو کچھ نہیں بول پائے ..ہم نے ہمیشہ ان سیکیور محسوس کیا ہے خود کو کبھی یہ تحفظ ہی نہیں ملا کہ ہم اس جگہ محفوظ تھے

"لیکن جب سے ہمارا نکاح میجر شام سے ہوا ہے ایسا لگتا ہے جیسے ساری دنیا کا تحفظ ہم کو عطا کر دیا گیا ہو .....

اُسنے آنسوئوں سے لبا لب اپنی پلکیں اٹھا کر نیلم کے جانب دیکھا تھا.. نیلم بھی رو رہی تھی..

"آپکو پتہ جب جب وہ ہمارے ساتھ ہوتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ہم اُنکو لیے بہت دور چلے جائیں جہاں میں اور شام ہی صرف کوئی نہ ہو درمیان میں. ایک سکون ہم اُنکے ہونے سے خود میں سرائیت کرتا محسوس کرتے ہیں......

وُہ ہوتے ہیں تو ہر کام خود بخود ہو جاتا ہے اور جب وہ نہیں ہوتے تو ایک پتھّر میں ٹھوکر مارنا بھی ہم کو دنیا کا مشکل ترین کام لگتا ہے....

"ہم تو اتنے بے بس ہے اور چاہ کر بھی اپنی محبّت اپنے جذبات کو اُن تک نہیں پہنچا سکتے کیونکہ ہمارے پاس کوئی وجہ ہی نہیں ہے...

وُہ اپنا چہرا ہاتھوں کے پیالے میں چھپا کر بے تحاشہ رونے لگی تھی اُسکے رونے میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا مس نیلم بھی اُسکے درد پر رونے لگی تھی.. محبّت کیا ہوتی ہے نیلم نیازی سے بہتر کون جان سکتا تھا بھلا......

تحمُّلِ عشق ( Complete ✅✅)Where stories live. Discover now