تحمُّلِ عشق قسط22

73 11 10
                                    

قسط22
...................

"یا الٰہی رحم کر !! اسماء بیگم ٹی وی کے سامنے بیٹھی تھی رات کے ڈھائی بج رہے تھے.. پورے گھر میں ایک عجیب سی خاموشی چھائی ہوئی تھی رہ رہ کر اُنکو سمعان شایان اور محسین کی فکر ستا رہی تھی.. جو ایک ہفتے سے باہر گئے ہوئے تھے..

"اللّٰہ تعالیٰ ملک میں یہ کیا حال ہو رہا ہے ؟ گھر کی بچیاں گھروں میں ہی محفوظ نہیں ہے !! دہلتے دل پر ہاتھ رکھتے اسماء بیگم نیوز میں دیکھ کر بڑ بڑائی..

" اللہ جی سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین ثم آمین یا رب العالمین !! اسماء بیگم سچے دل سے دعا گو تھی..

اُنہونے پاس رکھا فون اٹھایا اور سمعان پر کال کرنے لگی نہ جانے اُنکا دل سمعان اور جیری کی طرف سے بہت خوف زدہ تھا.. کئی کال کرنے کے بعد بھی جب فون نہیں اٹھایا گیا تو انہوں نے جلدی سے جیری کے موبائل پر کال کی لیکن وہ بھی سوئچ آف جا رہا تھا..

"یہ بچے کال کیوں نہیں اٹھا رہے ہیں ؟ وُہ پریشان سی موبائل کو دیکھ رہی تھی جب پیچھے سے حلیمہ بیگم نے پُکارا تھا....

"حلیمہ بیگم اسماء بیگم کی چھوٹی بہن ہونے کے ساتھ اُنکی دیورانی بھی تھی دونوں  بہنیں ایک دوسرے سے بےانتہا محبّت کرتی تھی..

"آپی !! آپ یہاں اتنی رات گئے کیوں بیٹھی ہے ؟ پریشان سی حلیمہ بیگم نے اپنی بڑی بہن سے پوچھا جو حد درجہ بہت پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ خوف زدہ بھی نظر آ رہی تھی...

اصل میں حلیمہ بیگم سو رہی تھی رات کو پیاس لگی تو پانی پینے کے لیے اٹھی تو دیکھا کہ اُنکے کمرے میں پانی موجود نہیں ہے  وہ اب اپنے کمرے سے نکل کر لاؤنج سے ہوتے کچن میں ہی جا رہی تھی جب اُنہونے لاؤنج میں ٹی وی چلتا دیکھا ..

"یہ بچے بھی نہ سوچتے ہی نہیں کس وقت ٹی وی دیکھنا ہے کس وقت نہیں !!! خود سے بات کرتے ہوئے جیسے ہی حلیمہ بیگم اُنکو ڈاٹ ڈپٹ کرنے کے لیے لاؤنج میں آئی تو دیکھا کہ وہاں بچے نہیں بلکہ اُنکی امّاں یعنی کے اسماء بیگم بیٹھی تھی .. ٹی وی پر کوئی نیوز چل رہی تھی جبکہ اسماء بیگم کسی کو فون ملانے کی سعی کر رہی تھی...... وُہ جلدی سے فکرمندی سے اُنکی طرف بڑھی اور اُنکو آواز دی...

"ح ح حلیمہ د دیکھ و وُہ م ملک میں ک کتنا بُرا حال ہے ؟ اُنہونے نے اپنی چھوٹی بہن کا دھیان ٹی وی کی طرف مذول کروایا تھا... حلیمہ بیگم نے ٹی وی کی جانب دیکھا جہاں دھوں دھار گولیوں کی بارش ہو رہی تھی ایک طرف ملک کے دشمن تھے تو دوسری طرف اُنکے محافظ ہر جگہ خون بہہ رہا تھا کوئی زخمی تھا تو کوئی ملک کے لیے جان قربان کر چکا تھا... ٹی وی رپورٹر چیخ چیخ کر اُنکا حال بیان کے رہی تھی... یہ کوئی شاپنگ مال تھا جس میں یہ حال ہوا پڑا تھا......

تحمُّلِ عشق ( Complete ✅✅)Where stories live. Discover now