part:8

1.5K 77 18
                                    

قسط نمبر:8

۔" ذیشان؟؟

" جی بابا؟؟

" کہاں کی تیاری ہے بیٹا؟؟

" کہیں نہیں بابا بس یہی دوست سے ملنے۔۔۔۔

" اچھا یہاں بیٹھو میرے پاس۔۔۔۔

" جی بابا۔۔۔

" یہ لو چائے پیو۔۔۔۔

" تھینک یو بابا ( ذیشان نے کپ تھامتے ہوئے کہا)

" ہونہہ تو برخودار کیا سوچا ؟؟؟

" کس بارے میں بابا جان؟؟

" اس بچی کے بارے میں۔۔۔۔

( ذیشان مسکرا دیا تھا)

" کیا سوچنا تھا بابا جانی؟؟؟

"اچھا تو اب باپ کے ساتھ ڈرامے کرے گا ہاہاہاہاہاہا۔۔۔

" نھیں بابا جان ایسا کچھ نہیں ہے آپ بتائیں آپ کیا سننا چاہتے ہیں؟؟؟

" ہونہہ یہی کہ تم نے کیا سوچا؟ اس بچی کا دل جوڑنا ہے؟ جا توڑنا ہے؟؟؟

" اس کا دل جوڑ کر کیا کروں گا میں بابا جان؟؟؟

" کیا مطلب کیا کرو گے؟؟ شادی کرواؤ گا میں تمھاری میری بہو آئے گی اس گھر میں اور میرے پیارے پیارے پوتے پوتیاں آئیں گے۔۔۔۔

" بابا جان یہ سب اتنا آسان نہیں ہے....

" کیا مطلب آسان نہیں ہے شادی کرنا کونسا مشکل ہے تمھاری عمر کے لڑکوں کو تو شادی کا بڑا شوق ہوتا ہے۔۔۔۔

" بابا جان مجھ پہ میرے وطن کی بہت بڑی زمہ داری ہے۔۔۔

" تو کیا جسکے سر پہ یہ زمہ داری ہو وہ شادی نھیں کرتا؟؟؟

" کر لیتا یے۔۔۔۔

" تو تمھیں کیا مسئلہ ہے؟؟؟

" میں اپنی بیوی کو خوش نہیں رکھ سکوں گا۔۔۔

" تمھاری ٹانگیں بھی توڑوں گا میں اگر میری بہو کو خوش نا رکھا تو۔۔۔۔

" بابا جان ۔۔۔۔

' جی بیٹا۔۔۔

" میں نے فیصلہ کر لیا ہے۔۔۔۔

"اچھا تو کیا فیصلہ کیا ہے میرے بیٹے نے ؟؟؟

" میں اس کا دل توڑ دوں گا۔۔۔( ذیشان نے چائے کا گونٹ بھرتے ہوئے بڑے آرام سے کہا تھا)

" تم جانتے ہو ذیشان۔۔۔۔

" کیا بابا جان؟؟؟

" کہ کسی کا دل نھیں توڑتے۔۔۔؟

"جی بابا جان جانتا ہوں میں۔۔۔۔

" دلوں میں تو اللہ رہتا ہے پھر تم کیسے کسی معصوم کا دل توڑ سکتے ہو؟؟

" وہ مجھے حاصل کر کہ بھی روئے گی اس سے اچھا یہی ہے کہ وہ ابھی رو لے۔۔۔

نادان محبت!Where stories live. Discover now