(حسنین کو عنایہ ایک بار پھر لاجواب کر گئ تھی)

" ایک بات بتاؤ عنایہ..."

" جی بھائی؟؟؟"

" تمھارا دل اتنا صاف کیوں ہے؟؟؟"

" دل تو سب کا صاف بناتا ہے وہ اللہ "( عنایہ نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا)

" اور جن کے دل سیاہ ہوتے ہیں؟؟؟"

" وہ تو ہم لوگوں نے اپنے اعمالوں سے کالے کر لئیے ہیں۔ اللہ نے تو ہمیں پاک صاف بنایا تھا۔ جیسے جیسے ہم گناہ کرتے جاتے ہیں ویسے ویسے ہمارے دل پہ ایک سیاہ نقطہ لگتا جاتا ہے اور آخر پہ ہمارا دل سیاہ ہو جاتا ہے۔۔۔۔۔"

" عنایہ تم کیسے اچھا سوچ سکتی ہو ان لوگوں کیلئے جو تمھیں اتنا برا بولتے ہیں۔۔۔۔"( حسنین حیران ہوا تھا)

" میں بھی ان کو برا بولوں تو کیا فرق رہ جائے گا ان میں اور مجھ میں؟؟؟"

" پتہ نہیں۔۔۔۔"

" کوئی فرق نہیں رہ جائے گا بھائی اگر میں بھی ویسا ہی کروں تو۔۔۔۔"

" عنایہ میں تمھاری طرح اچھا نہیں بن سکتا ۔۔۔"

" میں اچھی نھیں ہوں بھائی۔۔۔"

" بہت اچھی ہو تم۔۔۔"

" نہیں میں صرف اللہ کی باتیں ماننے کی کوشش کرتی ہوں شاید آپ اس لئیے اچھا بول رہے نہیں تو میں بہت نافرمان ہو اپنے اللہ کی۔۔۔"

" نھیں گڑیا تم اللہ کی نافرمان نھیں ہو سکتی۔۔۔"

" پھر دعا کریں بھائی کہ جیسا آپ مجھے سمجھتے اللہ مجھے ویسا بنا دے۔۔ آمین!"

" آمین۔۔۔چل اب سونے۔ باقی کی باتیں صبح کریں گے۔۔۔"

" اوکے بھائی گڈنائیٹ۔۔۔۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"کیسی ہو مریم۔۔۔؟؟"

" اللہ خیر آج بڑے پیار سے پوچھا جا رہا ہے کہ مریم کیسی ہو توبہ قیامت تو نہیں آنے والی؟؟" ( مریم نے عنایہ کو دیکھتے ہوئے کانوں کو ہاتھ لگایا تھا)

" عزت تو تجھے راس نہیں احمد چاچو کی طرح۔۔۔"

( احمد کے نام پہ مریم کو کچھ ہوا تھا)

" او! کہاں کھو گئ؟؟؟" ( عنایہ نے مریم کے کندھے پہ تھپڑ رسید کرتے ہوئے کہا)

" کہیں نہیں۔۔۔"

" اچھا سن، گھر پہ سب کیسا چل رہا؟؟؟؟"

" ٹھیک ہے سب۔۔۔"

" تیری کھڑوس مامی ٹھیک ہے؟؟؟"

" ہاں ٹھیک ہے۔۔۔"

" کچھ کہتی تو نہیں اب تجھے؟؟؟"

"نہیں بہت پیار کرتی ہے اب مجھے وہ۔۔۔"( مریم نے منہ بناتے ہوئے کہا)

نادان محبت!Where stories live. Discover now