( وجاہت صاحب آنکھیں جھکائے اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئے تھے ان کے پاس جواب دینے کو کچھ نھیں تھا)

( جب ایک لڑکی شادی کر کہ سسرال جاتی ہے تو وہ اپنے ساتھ بہت سی منفی باتیں بھی سیکھ کر آتی ہے اس کا پہلا مقصد یہی ہوتا کہ اپنے شوہر کو اس کی فیملی سے الگ کرنا وہ اپنے شوہر کو اتنا بدظن کر دیتی ہے اپنی فیملی سے کہ وہ بیچارہ اپنی فیملی سے ہی نفرت کرنے لگ جاتا ہے ٹھیک ہے میں مانتی ہوں کہ اگر پتھر پر بھی مسلسل پانی گرتا رہے تو اس پر بھی سوراخ ہو جاتا ہے تو پھر اگر ایک انسان کو مسلسل ایک ہی بات سیکھائی جائے تو آخرکار وہ اس کو سچ مان ہی لیتا ہے۔۔۔۔۔ ہر بار غلطی بہو کی ہی نھیں ہوتی ہمارا سسرالی معاشرہ بھی بہت ظالم ہوتا ہے وہ بہو کے ساتھ ایسا رویہ رکھتے ہیں کہ وہ یہ سب کرنے پر مجبور جو جاتی ہے۔ کہتے ہیں کہ تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے کبھی بھی غلطی ایک طرف کی نھیں ہوتی اگر بہو سسرال والوں کو اپنے گھر والے سمجھے اور سسرال والے اگر بہو کو بیٹی سمجھے تو کبھی بھی جھگڑے نا ہو۔)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

" افففففف اندھے ہو گئے ہیں آپ؟؟؟

" میں اندھا ہو گیا ہوں؟؟؟؟

" جی بلکل اتنی زور سے آپ کا سر لگا ہے۔۔۔

( عنایہ نے عامر کو گھورا تھا)

" میں تو کمرے میں جا رہا تھا آپ ہی ٹکرائی ہو مجھ سے۔۔۔۔

( عامر مسکرایا تھا)

" ہاں تو میں تو کمرے سے باہر آ رہی تھی آپ کو دیکھ کر چلنا چاہئیے تھا.....

" کیوں آپ کی آنکھوں نے دیکھنے کا کام چھوڑ دیا ہے۔۔۔؟؟؟

' دیکھیں میرے منہ نہیں لگے۔۔۔۔۔

" کیوں آپ کے منہ میں ایسا کیا ہے جو کوئی منہ نہیں لگ سکتا آپ کے؟؟؟؟

" جو بھی ہے آپ بہت برے لگتے ہیں مجھے بس آپ میرے منہ نہیں لگا کریں.....

" میں کیوں برا لگتا ہوں؟؟؟؟

( عامر کا منہ کھل گیا تھا)

" اور کیا آپ مجھے کیک لگیں؟؟؟

" ہاہاہاہا

( عنایہ کی تقی بات پر عامر کا قہقہ بلند ہوا تھا)

" کیا ہے؟؟؟؟

( عنایہ چلائی تھی)

" ہاہاہاہاہاہاہا عنایہ اب آپ اتنی بے تقی بات کریں گی تو میری ہنسی تو نکلے گی ہی نا۔۔۔۔۔۔

" خبردار جو آج کب بعد میری کسی بات پر آپ ہنسے تو۔۔۔۔۔

" اوووو میں ڈر گیا

( عامر نے ڈرنے کی ایکٹنگ کی تھی)

" ہونہہ۔۔۔۔۔

" لیکن ڈیئر کزن۔۔۔۔۔

نادان محبت!Where stories live. Discover now