16

16 5 0
                                    

اگلی صبح پچھلی صبح کی طرح خوبصورت تھی لیکن صرف دوسروں کے لیے عادل کے لیے نہیں۔
عائزہ بہت آرام سے شیریال کی بانہوں میں سو رہی تھی۔جب شیریال کا الارم بج گیا۔عائزہ نے آنکھیں کھولیں اور الارم آف کر دیا۔
"اٹھو شیری ورنہ دیر ہو جائے گی"عائزہ نے کہا اور شیریال کا بازو جھٹک دیا۔
"ہممم صرف 5 منٹ اور" شیریال نے یہ کہا اور عائزہ کے بالوں میں چہرہ چھپاتے ہوئے دوبارہ سو گئی۔عائزہ اٹھی اور واش روم کی طرف چلی 20 منٹ بعد وہ باہر آئی اور آئینے کے سامنے کھڑی ہو کر حجاب کرنے لگی۔ شیریال نے آنکھیں کھولیں اور مسکرا دی کیونکہ عائزہ صرف وہی ہے جسے وہ ہر صبح دیکھنا چاہتا ہے۔ وہ اس کی طرف بڑھا اور عائزہ کو پیچھے سے گلے لگا لیا۔
"صبح بخیر"اس نے گہری نیند بھری آواز میں کہا
"صبح بخیر اب جاؤ اور فریش ہو جاؤ"عائزہ نے کہا اب وہ نیچے جانے کے لیے تیار ہے۔
"میری کافی یہاں لے لو میں ناشتہ نہیں کرنا چاہتی صرف کافی" شیریال نے کہا اور ٹھیک ہے کہہ کر عائزہ وہاں سے چلی گئی۔

باورچی خانے میں
"زارا مجھے دیر ہو رہی ہے"حماد وہیں کھڑا تھا۔ اور وہ چیخ رہا تھا۔
"حماد آپ 2 منٹ صبر کرلو کیا ہو گیا"زارا نے سینڈوچ بناتے ہوئے کہا
"صبح بخیر حماد بھائی زارا"عائزہ آکر کافی بنانے لگی
"کیا کر رہی ہو باجی"زارا نے پوچھا اور وہ سینڈوچ حماد کو دیا۔وہ کھانا شروع کر دیتا ہے۔ پھر عادل سلام یا کچھ کہے بغیر آیا اور پانی کی ایک بوتل لے کر چلا گیا۔
"زارا تمہیں نہیں لگتا تمہارا بھائی عجیب کام کر رہا ہے"حماد نے کہا
"ہممم"زارا نے بس اتنا کہا
"آج کسی کو ناشتہ نہیں کرنا"ولی نے آکر کہا
"نہیں سب سو رہے ہیں اور مامو نے کہا کہ وہ کھانا چاہتے ہیں"فلک آئی اس نے سفید فراک اور سرخ دوپٹہ پہن رکھا تھا۔ ولی نے اسے دیکھا اور وہ کہیں کھو گیا۔ وہ مسکرا رہا تھا۔
"آپ مجھے ایسے کیوں دیکھ رہے ہو جیسے آپ مُجھے کھانا چاہتے ہو"فلک نے ولی سے کہا جب اس نے دیکھا کہ وہ اسے دیکھ رہا ہے۔
"میں حرام چیز نہیں کھاتا"ولی نے کہا اور نظریں جھکا لیں۔ولی اسے چھیڑنا پسند کرتا تھا۔جب بھی وہ اس کی طرف اس غصے سے پیارے چھوٹے چہرے کے ساتھ دیکھتی ہے تو وہ واقعی اس کے گالوں کو کاٹنا چاہتا ہے۔
"بدتمیز"فلک نے آنکھیں گھماتے ہوئے کہا
"بدتمیز بندہ عمر کا ہی لہاز کر دیتا ہے بڑا ہنو تم سے اور تم مجھے بدتمیز بول رہی ہو"ولی نے کہا اس کی آنکھیں باہر نکل رہی تھی-
"واہی تو آپ کو بورا نہیں لگا اتنی چھوٹی لڑکی سے منگنی کرتے"فلک نے اس کی کمر پر ہاتھ رکھ کر کہا
"تم چھوٹی کدھر ہو مجھے تو نہیں لگ رہی چھوٹی اور پھپھو نے اتنا مانیا کی بیٹا کرلو میری بیٹی سے منگنی تو میں سوچا کرلو بزرگ لاگ ہے ایک کام ختم ہو جائے گا"ولی نے کہا جیسے اسے اس مصروفیت میں کوئی دلچسپی نہ ہو۔
"جھوٹ نہیں بولو"اور فلک وہاں سے چلی جائے کیونکہ وہ اس سے بات نہیں کرنا چاہتی-جب وہ چلی گئی تو عادل آکر ولی کے پاس کھڑا ہو گیا۔پھر عادل زارا والی اور عائزہ بے ترتیب باتیں کرنے لگیں عائزہ بالکل بھول جاتی ہیں کہ اس کا شوہر اس کا انتظار کر رہا ہے۔ 10 منٹ باد شیریال نی ایزا کو آواز دی
"اللہ شیری کی کافی"پھر وہ ٹرے اٹھا کر چلنے لگی لیکن مگ گرا گیا-
"شیری بھائی گانجا فروخت نہیں کرتے حلال کماتا ہے میرا بھائی اور آپ سارا مگ تھوڑ دینا بس 2 باقی ہے"ولی نے کہا اور اپنی ہتھیلی اس کے ماتھے پر رکھ دی۔ اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہتی شیریال نے آکر پوچھا
"کیا ہوا"
"کچھ نہیں بس آپ کی بیوی نے ایک اور کپ توڑ دیا"زارا نے ٹوٹے ہوئے کپ کو دیکھتے ہوئے کہا
"بیگم آپ چاہتی ہیں کہ میں دیوالیہ ہو جاؤں؟"شیریال نے چہرے پر طنزیہ مسکراہٹ سجاتے ہوئے کہا
"شیری یہ میں نے جان بوجھ کر نہیں کیا"عائزہ نے نم آنکھوں سے کہا
"جان تم رو کیوں رہی ہو کیا میں نے کچھ کہا رونا بند کرو"شیریال نے کہا اور عائزہ کو گلے لگا لیا۔زارا گندگی صاف کرنا شروع کردی-عادل کچھ نہیں بول رہا تھا۔ جب اس نے دعا کو کہیں جاتے دیکھا
"دعا کہاں جا رہی ہو"ولی نے پوچھا
"میں احد کے ساتھ باہر جا راہی ہوں"دعا نے کہا اور باہر کی طرف چلنے لگی عادل اس کی طرف بڑھا لیکن اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہتا اس نے احد کو وہاں دیکھا
"دعا بات سنو"عادل نے کہا
"بولو"دعا نے کہا اور احد آکر دعا کے پاس کھڑا ہو گیا۔عادل نے صرف اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا
"جلدی گھر آ جانا"
" یہ کون ہے دعا؟فکر نہ کرو میں خیال رکھوں گا۔آخر وہ میری جلد بیوی بننے والی ہے"مسکراہٹ کے ساتھ اداس
"یہ عادل میرا کزن ہے"دعا نے کہا
"اوہ السلام علیکم"احد نے کہا
"وعلیکم السلام"احد نے کہا اور ناراض چہرے کے ساتھ اندر چل دیا۔

SAZA-E-ISHQWhere stories live. Discover now