❣غازی❣ (Episode 11)

107 15 14
                                    

ذیشان نے کمرے میں داخل ہوتے ہی علی کی طرف دیکھا جو آنکھوں پر بازو رکھے بیڈ پر سیدھا لیٹا تھا.
ذیشان نے دروازہ آہستہ سے بند کیا اور آ کر علی کے قریب ہی بیڈ پر بیٹھ گیا. علی خاموشی سے ویسے ہی لیٹا رہا.

" پریشے سے کیوں نہیں ملے?"

ذیشان نے اس کی آنکھوں سے بازو ہٹاتے ہوئے سنجیدگی سے پوچھا.

"میری مرضی".

علی نے اسی سنجیدگی لیکن بے رخی سے جواب دیا. اور آنکھوں پر پھر سے بازو رکھ لیا.

"یہ تم مجھے کس بات کے نخرے دکھا رہے ہو?'

ذیشان نے ابرو اچکاتے ہوئے پوچھا.

"ذیشان مجھے ابھی کسی سے بات نہیں کرنی جاؤ یہاں سے".

علی نے رخ موڑتے ہوئے کہا. تو ذیشان کو اس کی آواز میں نمی محسوس ہوئی.

"علی پاگل مت بنو. اس میں تمہارا کوئی قصور نہیں تھا. پریشے کا ہم سے جدا ہونا قسمت میں لکھا تھا. کیا آج تک کوئی قسمت کے لکھے کو ٹال پایا ہے. دیکھو علی...قدرت کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی بہتری ہوتی ہے. مجھے یقین ہے کہ اس میں بھی اس کی کوئی مصلحت ہوگی.
اب جب وہ واپس آ گئی ہے تو تم اللہ کا شکر ادا کرنے کی بجائے اس طرح ری ایکٹ کر رہے ہو. مجھے تم سے اتنی بے وقوفی کی امید نہیں تھی علی".

ذیشان نے سمجھاتے ہوئے آخر میں افسوس سے سر ہلایا.

"وہ اس وقت کہاں ہے؟"

علی نے اٹھ کر بیٹھتے ہوئے کہا.

"اپنے کمرے میں".

ذیشان نے دروازے کی طرف جاتے ہوئے کہا.پھر اس کے جانے کے بعد علی نے اپنا حلیہ درست کیا اور کچھ دیر بعد وہ پریشے کے کمرے کی طرف بڑھا.

***********

پریشے بیڈ پر گم صم سی بیٹھی تھی. ابھی تھوڑی دیر پہلے ہی فوزیہ بیگم اس کے کمرے سے گئیں تھیں. اور جاتے وقت اس کو سونے کی تاکید بھی کر گئیں تھیں. لیکن پریشے کو نیند نہیں آرہی تھی. وہ اس وقت نتاشا بیگم,سارہ اوریمنہ کے بارے میں سوچ رہی تھی.
کھانے کی میز پر بھی وہ اسی طرح خاموش تھی. اور کسی اور نے بھی اس سے بات کرنے کی ہمت نہیں کی تھی سوائے فوزیہ بیگم کے. جو اس کو اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلانے کے ساتھ ساتھ اس کی بچپن کی شرارتوں کے قصے سنا رہیں تھیں. باقی سب کبھی کبھی فوزیہ بیگم کی کسی بات پر مسکرا دیتے اور پھر سے کھانے کی طرف متوجہ ہو جاتے. آغاجان نے علی کا پوچھنا چاہا تھا لیکن ذیشان نے انہیں آنکھ کے اشارے سے منع کر دیا. آغاجان خاموش ہو گئے. وہ جانتے تھے کہ ذیشان کسی وجہ سے ہی ان کو منع کر رہا ہے.

پریشے نے گھڑی کی طرف نظر دوڑائ تو چونک گئی.

"اوہ.. دو بج رہے ہیں. افف کیا کروں' نیند بھی نہیں آرہی. اور نہ میں مام یا یمنہ سے بات کر سکتی ہوں".

❣غازی❣بقلم; اقراءاشرف                                   ✔ COMPLETE✔Where stories live. Discover now