❣غازی❣(Episode 9)

115 14 11
                                    

"بچپن سے لے کر آج تک آپ نے مجھ سے زیادہ پری کو اہمیت دی یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ آپ کی سگی بیٹی نہیں ہے. اور اب تو حد ہی کر دی آپ نے اس پری کی خاطر آپ نے ڈیڈکو کو گرفتار کروا دیا'آخر کیوں مام کیوں?"

سارہ نے روتے ہوئے نتاشا بیگم سے کہا تو وہ سارہ کو تکلیف میں دیکھ کر تڑپ اٹھیں. انہوں نے اس کے ہاتھ پکڑنے چاہے لیکن اس نے غصے سے ان کے ہاتھ جھٹکے.

"میری بات تو....."

نتاشا بیگم نے بولنا چاہا لیکن سارہ نے انہیں بات پوری نہیں کرنے دی.

"نو مام....اب اور کچھ نہیں سنوں گی. اور ایک بات یاد رکھیے گا اس پری کو تو میں برباد کر کے ہی چھوڑوں گی. لیکن آپ کو بھی کبھی معاف نہیں کروں گی. آپ دشمن ہیں میری اور میرے ڈیڈ کی. آپ کو صرف پری سے پیار ہے".

اس کے اندر پری کے لیے کس قدر زہر بھرا ہوا تھا. اس بات کا اندازہ نتاشا بیگم کو اب ہوا تھا. اور اس بات کی قصور وار کہیں نہ کہیں وہ خود کو بھی سمجھ رہیں تھیں. اگر وہ بچپن سے ہی پری کو یہ سوچ کر سارہ سے زیادہ اہمیت نہ دیتیں کہ وہ بن ماں کی بچی ماں کی ممتا سے محروم نہ رہے تو آج سارہ کے دل میں پری کے لیے اس حد تک بدگمانی نہ پیدا ہوتی. پری کے ساتھ انصاف کرتے کرتے وہ کہیں نہ کہیں سارہ کے ساتھ نا انصافی کر گئیں تھیں. اور اب وہ وقت کو واپس نہیں لا سکتی تھیں.

*************

"آپ مجھے کہاں لے جا رہے ہیں?"

پری نے غازی کی طرف دیکھتے ہوئے تیزی سے پوچھا تھا. وہ پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ حیران بھی تھی. ابھی ناشتے کے دوران ہی تو پری کے پوچھنے پر غازی نے اسکو بتایا تھا کہ وہ اس وقت کراچی میں ہی موجود ہے. اور یہ سن کر پری خوش ہو گئی تھی. لیکن اب غازی نے اس کو کچھ نئے کپڑے لا کر دیے تھے یہ کہہ کر وہ تیار ہو جائے ان کو تھوڑی دیر تک نکلنا ہے یہاں سے. اور وہ جو یہ سوچ کربیٹھی تھی کہ وہ موقع دیکھتے ہی اس فلیٹ سے بھاگ جائے گی اب وہ پریشانی سے اپنے ہونٹ کاٹ رہی تھی.

"پشاور".

غازی نے اس کی پریشانی دیکھتے ہوئے جواب دیا تھا. ورنہ اس کا ارادہ پری کو ابھی بتانے کا نہیں تھا.

"پشاور.....لیکن کیوں?"

غازی کو لگا اب وہ رو پڑے گی تو اس نے ٹھنڈا سانس بھرتے ہوئے اس کے ہاتھ تھامے تھے. اور پری کے گھبرا کر ہاتھ چھڑوانے پر بھی اس نے نہیں چھوڑے تھے.

"آپ کو ڈاکٹر نتاشا نے ساری حقیقت سے آگاہ کر دیا ہے. اب آپ ملک ہاؤس واپس نہیں جاسکتیں. اس لیے آپ کو میرے ساتھ پشاور چلنا ہے. وہاں آپ کی پوری فیملی ہے جو آپ کے انتظار میں سالوں سے تڑپ رہی ہے".

غازی نرم لہجے میں اس کو سمجھانے والے انداز میں بول رہا تھا . لیکن اس کو پری کے چہرے کے تاثرات سے ڈر لگ رہا تھا. اور اس کا ڈر صحیح نکلا تھا پری کی اگلی بات پر وہ چند لمحے کچھ نہ بول سکا.

❣غازی❣بقلم; اقراءاشرف                                   ✔ COMPLETE✔Where stories live. Discover now