❣غازی❣(Episode 6)

118 16 65
                                    

اسپتال میں معمول کی طرح رش تھا لیکن ڈاکٹڑ نتاشا کے آفس میں موت کی سی خاموشی چھائی تھی.وہ آنکھوں میں کسی کو کھو دینے کا ڈر لیے اپنے سامنے بیٹھے شخص کو دیکھ رہیں تھیں. جبکہ سامنے موجود شخص کی آنکھوں میں موجود طوفان بہت کچھ بہا دینے کی طاقت رکھتا تھا .

"کیا چاہتے ہو تم مجھ سے".

ڈاکٹڑ نتاشا کی آواز کسی کنویں سے آتی محسوس ہوئ.

" وہی جو دس سال پہلے آپ کے شوہر نے مجھ سے چھینا تھا. وہی واپس لینے آیا ہوں".

اس شخص کی آواز میں موجود تکلیف ڈاکٹڑ نتاشا سمجھ سکتی تھیں.

"ذیشان میں جس حد تک ہو سکا تمہاری مدد کروں گی لیکن مجھ سے میری بیٹی مت چھیننا. سالوں پہلے جو کچھ بھی ہوا اس میں میرا کوئی قصور نہیں. مجھے تو اس حقیقت کا علم ہی ایک سال پہلے ہوا".

ڈاکٹڑ نتاشا کی آنکھوں میں بےبسی کے آنسو چمک رہے تھے.

" ڈاکٹڑ نتاشا مجھے حسیب ملک کے خلاف آپ کی گواہی چاہئیے. عدالت میں نہیں بلکہ پریشے کے سامنے".

ذیشان نے ایک ایک لفظ چباتے ہوئے کہا.

"ذیشان اس طرح تو میں پری کے ساتھ حسیب اور سارہ کو بھی کھو دوں گی".

نتاشا بے چینی سے بولیں تو ذیشان ڈاکٹڑ نتاشا کی طرف ہلکا سا جھکتے ہوئے سرد آواز میں گویا ہوا.

" ڈاکٹڑ نتاشا....آپ کے شوہر حسیب ملک نے صرف پریشے کو ہی نہیں اس ملک کے ہزاروں لوگوں کی بیٹیوں کو ان سے جدا کیا ہے. پریشے کو تو آپ نے اپنی ممتا کے سائے میں چھپا لیا لیکن باقی لڑکیوں کا کیا ' جن کو وہ غدار اپنی دنیاوی آسائشات کے لیے اغوا کر کے آگے بیچ دیتا تھا. کیوں حیرت ہو رہی ہے نہ آپ کو. آپکو کیا لگا کہ آپ کا شوہر بہت معصوم انسان ہے. آپ کو تو ایک سال پہلے ہی اس کے خلاف جانا چاہیے تھا جب آپکو یہ پتا چلا کہ پریشے کو انہوں نے نہ صرف اغوا کیا بلکہ اس کے سر پر لگنے والی ہلکی سی چوٹ کیلئے ڈاکٹڑ کی دی گئیں میڈیسن کو تبدیل کرواتا رہا. جس سے پریشے کی وہ معمولی سی چوٹ اس کا ماضی نگل گئی".

وہ بولتاجا رہا تھا اور ڈاکٹڑ نتاشاکا یہ حال تھا کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہیں. وہ بولنا چاہتیں تھیں لیکن ان میں ہمت نہیں تھی. وہ ذیشان سے کہنا چاہتی تھیں کہ حسیب اسمگلر نہیں ہو سکتے وہ بھی لڑکیوں کے. لیکن ان کی زبان ان کا ساتھ نہیں دے رہی تھی. گویا تالو کے ساتھ چپک گئی تھی.

"اور آپ تو ڈاکٹڑ تھیں نہ آپ نے کبھی پریشے کو دی جانے والیں میڈیسن غور سے نہیں دیکھیں?"

ذیشان کے چہرے پر دکھ تھا.

"حسیب خود ہی پری کا خیال رکھتے اور اس کو میڈیسن بھی وہ خود ہی وقت پر دیتے تھے. میں تو یہی سمجھی تھی کی وہ اس کی محبت میں ایسا...."

ایک آنسوؤں کا گولا سا ان کے گلے میں پھنسا تھا.

"ڈاکٹڑ نتاشا اگر آپ نے ساری سچائ پریشے کو بتانے میں میری مدد نہ کی تو پریشے کی مجرم ہوں گی آپ. اتنی ایماندار ڈاکٹڑ اور ایک ماں کو یہ زیب نہیں دیتا کہ آپ ایک ماں کو اس کی سگی اولاد سے دور رکھیں. پریشے کی ماں پچھلے دس سالوں سے پریشے کی یاد میں تڑپ رہی ہیں. سوچیں اگر آ پکی بیٹی آپ سے چھن جائے تو آپ کا کیا حال ہوگا. وہ بھی تو کسی کی بیٹی ہے. اسی لیے آپ کو بس اتنا کرنا ہے کہ پریشے کو اس بات کا یقین دلائیں کہ وہ آپ کی اور حسیب ملک کی بیٹی نہیں ہے اور حسیب ملک کی وجہ سے ہی وہ اپنے سگے ماں باپ سے دور ہوئی".

❣غازی❣بقلم; اقراءاشرف                                   ✔ COMPLETE✔Where stories live. Discover now