سترہویں قسط

31 2 2
                                    

"یہ بزنز کا بندہ میڈیکل کالج میں اسکو گھسنے کس نے دیا۔؟"۔۔"اچھا تو جیسا کے میرے چاچو نے کہا ہے کہ میں آپ لوگوں کو آپ کی کامیابی کے لیے ایک گفٹ دینا چاہتا ہوں تو وہ یہ ہے کہ ہر پارٹیسیپینٹ کو ہماری برینڈ نیو کلکشین سے گفٹ ہے اور آپ سب کو بہت مبارک ایسے ہی جھنڈے گاڑیے۔۔۔"مغیث کے کافی دوست یہاں پڑھتے تھے اور اب وہ اس سے گانے کی فرمائش کر رہے تھے"سر سنا ہے آپ کی آواز میں جادو ہے یہ جادو ہم غریبوں پر کر جائے"جنید کے کہنے پر سب نے ساتھ دیا تو مغیث مسکرایا اور ہنس کر بولا"بھئی تم زور زور سے بول کر سب کو سکیم بتادو۔۔جو کرنے آیا تھا وہ کیے بغیر جا بھی نہیں سکتا۔۔۔"۔۔"اوہو سر مطلب کسی خاص کے لیے گائے گے"جنید کے کہنے پر مغیث نے ایک نظر نونا کو دیکھا جو اسکو پورا اگنور کیے آمنہ اور سحرش سے بات کر رہی تھی اور وہ یہ بات کر رہی تھی"ہائے کتنا فلمی سین لگ رہا ہے مجھے تو لگ رہا ہے تمہارے لیے گائے گا"آمنہ بولی۔۔"یار کتنی پتھر دل ہوں اتنا خوبصورت ہے یار اور شادی کرنا چاہ رہا ہے یہاں تک آگیا ایک موقع تو دو"سحرش نے اسکی حمایت کی"تم دونوں میری دوست ہوں کہ اسکی چپ کرجائوں"نونا کا پورا دھیان مغیث کی طرف تھا کہ وہ اب پتہ نہیں کیا کرجائے۔۔۔۔۔۔مغیث نے جنید کی بات کے جواب میں کہا"ہمیشہ کسی خاص کے لیے ہی گایا جاتا ہے" ہال میں شور مچ گیا مغیث کے نام کے لیے دو سیکنڈ کے بعد جب پیانو کا میوزک ہال میں گونجا تو نونا جان گئی تھی وہ کیا گانے والا ہے نونا کا دل بےساختہ زور سے دھڑکنے لگا تھا۔۔اور تب سکوت میں اس اکیلے کی آواز گونجی

Wise men say
Only fools rush in
But I can't help falling in love with you
Shall I stay?
Would it be a sin
If I can't help falling in love with you?

وہ گاتے ہوئے نونا کو ہی گاہے بگاہے دیکھتا اور نونا اس کا دل بیٹھا جارہا تھا یہ وہ گانا تھا جو وہ سوچتی تھی اگر اسکی شادی رئوف سے ہوتی تو وہ یہ گاتی اس کو یہ گانا بےحد پسند تھا پر اسی کے ساتھ یہ تلخ یاد جڑ چکی تھی اور مغیث یہ گارہا تھا آج وہ اسے دیکھے گئی اس کی تلخ یاد دھندلا رہی تھی اور ایک نئی یاد اس گانے سے وابستہ جڑنے لگی تھی آج اس گانے سے اسے تلخی محسوس نہیں ہوئی۔۔۔

Like a river flows
Surely to the sea
Darling, so it goes
Some things are meant to be

Take my hand
Take my whole life too
For I can't help falling in love with you

مغیث اختتام پر مسکرایا تو کافی لڑکیاں تو فلیٹ ہوچکی تھی"سر جی فائدہ آپ کے گانے کا اس خاص تک تو پہنچا ہی نہیں ہوگا"جنید بولا تو مغیث مسکرایا"ارے پہنچ بھی چکا ہے اور شاید جادو کر بھی چکا"اس نے ایک نظر نونا پر ڈالی جو اب بھی اسی کو دیکھ رہی تھی بے تاثر چہرے سے۔"تو کیا وہ یہاں موجود ہے؟"۔۔"ارے نہیں بھئی وہ تو دل میں ہے چلو آپ سب انجائی کرو مجھے کام ہے بائی گائز"مغیث کہتے اتر گیا اور جانے لگا تو نونا کے سامنے سے گزرتے ہوئے اسے آنکھ ماری نونا تو اب حوش میں آتی جل بھن گئی"اس لفنگے کو ابھی بتاتی ہوں"نونا غصے سے اٹھتی باہر نکلی۔مغیث جو اپنی دل کی کرتا خوش باش نکل رہا تھا اسے امید نہ تھی کہ وہ اسے پکارے گی"مسٹر مغیث"نونا نے انتہائی سنجیدگی سے کہا تھا وہ رکا اور مڑ کر دیکھا تو وہ راہداری میں اسے کچھ قدم دور کھڑی تھی وہ قریب گیا"جی مس نور"وہی ازلی مسکراہٹ دو دن پہلے والا غصہ تو تھا ہی نہیں"یہ سب کیا تماشہ تھا؟"۔۔"کونسا تماشا"مغیث معصوم بن کر بولا"اوہ پلیز اتنے معصوم نہیں ہے آپ سیدھا سیدھا بتائے یہ ابھی جو آپ نے حرکت کی۔۔"نونا جو غصے میں بول رہی تھی مغیث کی بات کاٹنے پر رک گئی"آپ کے لیے کی تھی"وہ مسکرا کر بولا نونا کے دل نے بیٹ مس کی تھی اب اسے گھبراہٹ ہونے لگی تھی پر اپنے انداز میں بولی"کیا بکواس ہے"۔۔"خیر اب بکواس بھی نہیں"۔۔۔"آپ کو کوئی حق نہیں ہے ویسے اس سب کا"نونا نے بات ختم کرکے جانے کے لیے مڑی تبھی وہ بولا"اگلے ہفتے وہ بھی ہوگا"مغیث مسکراتا نکل گیا جب کہ نونا ساکت ہوگئی'یہ ابھی کیا کہ کر گیا ہے؟اللہ کیا یہ مجھے کڈنیپ کرے گا ہائے اللہ کل سے چاقو لیکر گھوموں گی'نونا سوچتی ہوئی اندر آگئی۔
***********
یلینا اور فاطر کو اگلے دن یلینا کے ماموں اپنے ساتھ لے آئے تھے یہ کافی بڑا گھر تھا اور سٹیٹس میں ایسا گھر ہونا یعنی مامو جان بھی نامور شخصیت ہوگے"ارے بھئی ہماری بچی زیادہ تنگ تو نہیں کرتی"یلینا ماموں کے گرد بازو پھیلائے بیٹھی تھی اور فاطر اس کے چہرے کے اطمینان کو دیکھ رہا تھا "ماموں آپ کیوں زلیل کروانا چاہتے ہے"یلینا نے منہ بسور کر کہا تو فاطر دھیما سا مسکرایا ویسے تو وہ کافی مسکراتا تھا پر یلینا کے آنے کے بعد اسکے ساتھ نہ مسکرایا اور اب اسکی مسکراہٹ ایسی ہوئی تھی کہ چپک چکی ہوں"اس تبسم کا مطلب سمجھے کہ واقع تنگ کیا ہے؟"ماموں کہ کہنے پر یلینا اس سے پہلے کچھ کہتی الینا آگئی وہ اس سے ملنے لگی"بلکل وقت پر آئی ہوں آج مہندی ہے"الینا بولی۔۔"واہ سٹیٹس میں مہندی یہ بھی ٹھیک ہے ویسے پہلے بتا دیتی تو میں ڈھنگ کے کپڑے لے آتی"یلینا نے اسے جھرکا"ارے یلینا تم کچھ بھی پہن لو اچھی ہی لگو گی اور فاطر بھائی تو تم پر ویسے ہی فلیٹ لگتے ہے"الینا نے کہا تو پانی پیتے فاطر کو اچھو لگا اور یلینا نے منہ بنایا اور پھر ہنس کر بولی"اللہ تمہارے منہ میں بریانی ڈالے"تو سب ہنس دیے۔۔۔
شام کو فاطر نے کالی شلوار کمیز پر شال اوڑھی تھی اور وہ باہر مہمانوں میں سب سے نمایاں تھا وہ یہاں سب کے ساتھ گھل مل کر بیٹھا تھا زیادہ تر لوگ یہی کے تھے پر سب پاکستانی کپڑوں میں تھے اور ماحول کافی خوشگوار تھا فاطر کی نظر بار بار اندر باہر آنے جانے والوں پر پڑ رہی تھی'انتظار ہورہا ہے؟۔۔نہیں۔۔تو پھر بے چینی۔۔میرے دماغ پلیز ابھی خراب مت ہونا تم مضبوط ہوں کسی کی خوبصورتی سے کیسے ہار سکتے ہوں.."ارے دلہن آرہی ہے"اسی وقت فاطر کے کانوں میں آواز پڑی تو اس نے مڑ کر دیکھا جہاں سامنے الینا جامنی رنگ کے سنیہرے تار کے کامدار لیہنگے کے ساتھ گلابی دوپٹا زیبتن کیے سہل کر چلتی آرہی تھی۔

فنکاریاں **completedWhere stories live. Discover now