چوھتی قسط

28 5 7
                                    

جیری آج چلو تمہیں سرپرائیز دینا ہے"یلینا کار میں بیٹھتے ہوئے بولی۔۔"کیسا سرپرائیز اچھا وہ سب تو ٹھیک ہے تم نے نئے سم کارڈ کیوں منگائے تھے"جیری گاڑی کی پیسنجر سیٹ پر بیٹھتے ہوئے بولا تو یلینا مسکرا کر بولی"کسی کی اکڑ ختم کرنی ہے"جیری نے سوالیہ نظروں سے اسے دیکھا تو وہ ڈرایئو کرتے ہوئے بولی"ارے چھوڑو اس بات کو ابھی تم سرپرائیز پر دھیان دو"یلینا بولتے ہوئے کچھ دیر بعد گاڑی ایک فرنشڈ عمارت کے باہر روک گئی۔۔اور باہر اتری وہ دو منزلہ خوبصورت سی عمارت تھی کھڑکیوں کی جگہ موڈرن شیشے تھے اور وہ باہر سے فیروزی نظر آرہی تھی اور باقی پوری سفید تھی اور بلڈنگ پر شاید نیون الیگینٹ سا سائن تھا جس پر لکھا تھا ال- خیاتون"یہ کیا ہے؟"جیری نے حیرت سے پھوچا تو وہ گاڑی کے بونٹ پر بیٹھ کر مسکرا کر بولی"میرا اور میری ماں کا خواب"جیری نے ناسمجھی سے اسکی طرف دیکھا"یہ بلڈنگ میری ماں نے خریدی تھی پر یہ کافی خستہ حالت میں تھی میں نے انکی فائیلز میں پڑھا وہ اس جگہ اپنا بوتیک کھولنا چاہتی تھی پر انکی زندگی نہیں تھی تو اب میں اپنی فیشن لائن نکالو گی میں تمہیں Al-Khayatoon
کی فائلز دیدونگی اور امید کرتی ہوں اس میں بھی تم میری مدد کرو گے"یلینا اسکی طرف دیکھتی بولی تو جیری منہ کھولے اسے دیکھ رہا تھا "تمہارا دماغ صحیح ہے۔۔۔آئی واس بارن فور اٹ یلینا مجھے یقین نہیں آرہا تم نے اکیلے کیسے اتنا سب پلین کرلیا"۔۔۔"ویل اب اکیلے تو نہیں کہ سکتے میرے مامو نے کافی ساتھ دیا تھا انہوں نے آرکیٹیکچر وغیرہ سے ڈیل کروائی میں کبھی کبھی اس پروجیکٹ کو بھی ٹائم دیتی تھی تبھی ساری اسائنمینٹس تم سے بنواتی تھی"وہ مسکرا کر تفصیل بتا رہی تھی ۔۔"اب تو جیب ڈھیلی کرو تم خوشی کی بات ہے یہ تو"جیری کہتا گاڑی میں بیٹھا اور وہ بھی اسے گھورتی گاڑی میں بیٹھ گئی۔
*************
فاطر ایک ہفتے بعد حسام سے مل پایا نہیں نہیں فاطر فارغ تھا حسام صاحب بزی تھے غلط نہ سوچنا آپ لوگ۔۔"یار فاطر گرومنگ تو کافی کر رکھی ہے اپنی تونے کونسے جم جاتا ہے"حسام نے کھاتے ہوئے پھوچا۔۔"ابے کیسا جم یار سارا دن اماں بزار کے چکر لگواتی ہے پھر بچوں کے ساتھ بھی کھیلو ایسے میں کہاں جم جائو گا فارغ انسان کا لوگ سمجھتے ہے کوئی کام نہیں کرتا مزے ہے اسکے بھئی اصل محنت مشقت کے کام ہی ہم کرتے ہے"فاطر نئی نویلی بہو کی طرح دکھڑے رورہا تھا اور حسام اسکی باتوں سے محظوظ ہورہا تھا یہ لوگ ایسے ہی کیفے میں بیٹھے اسپرنگ رولز اور چائے پی رہے تھے دن کا وقت تھا۔تبھی فاطر کا فون بجا فاطر کا دل کیا موبائل ہی توڑ دے اسنے اگنور کیا پر دو تین بار بجنے پر حسام بولا"ابے کال تو اٹھا"۔۔نہیں فاطر سنجیدگی سے بولا"کیوں بے؟"۔۔"ابے تیرے کو وہ لڑکی کا بتایا تھا نا وہی ہوگی چار نمبرز بلاک کرچکا ہوں اسکے شاید پانچویں نمبر سے کال کر رہی ہے اب شاید ۔۔۔۔عجیب مخلوق ہے"فاطر غصے میں اسے بتارہا تھا تو حسام ہنس کر بولا"ابے کوئی اور ہوگا اٹھا کر دیکھ لے"حسام کے اصرار کرنے پر اسنے کال اٹھائی تو وہ بولی"اف مسٹر فاطر آپ کافی ڈھیٹ ہے"یلینا کے کہنے پر فاطر کا جگر جل کر کالے ہونے کے قریب آن پہنچا فاطر نے حسام کو گھورا"محترمہ آپ مجھ سے زیادہ ڈھیٹ ہے پانچویں نمبر سے کال کر رہی ہے آپ یہ"۔یلینا کو اب مزہ آرہا تھا"ہاں تو آپ لنچ کرلے میں پھیچا چھوڑ دونگی آپکا"فاطر نے ہونٹ بھینچے ۔۔"کیا ہوا کیا کہ رہی ہے؟"حسام نے سرگوشی کے انداز میں پھوچا تو اسنے بھی اسی انداز میں جواب دیا حسام تو پھیچے پڑگیا ہاں کرنے کو فاطر کو بھی اب کوفت ہورہی تھی تو بول اٹھا"لنچ کے بعد آپ میرا پیچھا چھوڑ دینگی؟"۔۔"جی جی"یلینا بولی تو دل نے 'شاید' کی صدا لگائی وہ مسکرا کر پھر بولی"اچھا تو پھر میں آئی"یلینا نے کال کاٹ دی تو حسام نے آگے جھک کر دلچسپی سے پھوچا"کیا ہوا؟"۔۔فاطر نے اسے گھورا اور بولا"بیٹے تیرے کو کونسے چمونے کاٹ رہے ہے چپ کر کے بیٹھ جا بولرہی ہے آرہی ہوں"۔۔"تونے اڈریس بیجھا ہے کیا؟"حسام کے پھوچنے پر اسنے نفی میں سرہلایا"ابے یار لنچ کرنا اسے ہے تو ڈھونڈ بھی لے۔۔"فاطر کے لفظ منہ میں ہی گھل گئے ماتھے پر شکنیں نمایاں ہوئی سامنے سے وہ اسی وقت پیلی شارٹ فراک پر پینٹ کے ساتھ کالا دوپٹا گلے میں ڈالے لمبی چٹیا آگے

فنکاریاں **completedWhere stories live. Discover now