پانچویں قسط

25 5 0
                                    

تین بج چکے تھے نکاح کے بعد فاطر فورن ارحم والے کمرے کی طرف بڑھا یلینا بھی پیچھے تھی جب وہ کمرے میں داخل ہوا تو فاطر سامنے کا منظر دیکھ کر رک گیا سامنے ببلو اور ارحم ڈانس کر رہے تھے اور مزے سے گارہے تھے"شادمانی او شادمانی"یلینا فاطر پر ہنسنے لگی"ہی ہی پرینک ہوگیا آپ کے ساتھ" فاطر نے ایک دم اسے پکڑ کر دیوار سے لگایا اور اپنی غصے سے بھری آنکھیں اسکی اعتماد سے بھری آنکھوں میں ڈال کر بولا"دعا کرو یلینا کہ آئندہ تم مجھے نظر نہ آئو ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا"۔۔"منکوحہ ہوں آپکی کچھ نہیں تو دو سال سے پہلے آپ مجھ سے پیچھا نہیں چھڑاسکتے اور چلے آپکو صرف چھ مہینے کے اندر خود سے محبت کروا کر دکھائو گی یلینا فاطر کا چیلنج ہے آپ۔۔اب آپ شوق سے جائے"۔یلینا نے کہتے ہوئے منہ پھیر لیا فاطر اسکو خونخوار نظروں سے گھورتے ہوئے پیچھے ہوا اور بولا"ارحم چلو"فاطر کے کہنے پر ارحم فورن ببلو سے مل کر یلینا کے پاس رکا اور بولا"بجو تھینکس فار ٹوڈے"یلینا جھک کر بیٹھی اور اسے پیار کرتے ہوئے بولی"تھینکس ٹو یو ارحم اور اب میں بجو نہیں چاچی ہوں اوکے بائی"فاطر ضبط کے اونچے مقام پر تھا ورنہ اسکا دل جتنا شدت سے اس لڑکی کو قتل کرنا چاہ رہا تھا وہ تو شاید ہی کوئی جان پاتا۔ارحم اسکے پیچھے گاڑی میں بیٹھا تو وہ بولا"اسٹرینجر کے ساتھ کیوں گئے تم؟"فاطر اس سے زیادہ غصے سے نہ بولا پر پھر بھی سخت تھا"وہ اسٹرینجر نہیں تھی اس لیے"ارحم بےنیازی سے بولا"اور یہ جو مجھے بلوایا یہ کیا تھا؟"۔۔"وہ ارے چاچو آپکو پرینک کیا ہم نے یلینا بجو نے مجھے ایکٹنگ سکھائی تو پھر ہم نے یہ چھوٹا سا مزاق کیا وہ چمٹا تو ٹھنڈا تھا"ارحم ہنستے ہوئے بتارہا تھا اور فاطر بس خاموش رہا حسام بھی کچھ نہ بولا۔ فاطر گھر پہنچ کر سلوا بھابی کو بولا"سنبھالیے اپنے لاڈلے کو"فاطر کہتے ہوئے لمبے ڈگ بھر کر چلا گیا۔
***********
"دوست کیا کر رہی ہوں؟"یلینا کچن میں کچھ پکارہی تھی جب جیری آیا"میں بریانی بنانا سکھا رہی تھی اس فرخندہ کو"وہ فرخندہ کو ہدایت دیتی اسکی طرف آئی "اچھا مس کل سنڈے ہے آپکی فلم کا پریمیر ڈریس آچکی ہے ٹرائی کرو"جیری بولا تو وہ رک کر اسے دیکھنے لگی جیری نے سوالیا نظروں سے پھوچا"کیا؟"۔۔"راحت کا کام ہوا؟"۔۔۔"وہ بےفکر رہو کل پریمیر کے بعد اصل شو ہوگا"جیری سکون سے بولا تو یلینا نے سکھ کا سانس لیا"اچھا اور یونی میں لیو دیدی تھی پیر کی میں نہیں جاپائوگی"یلینا بولی تو جیری نفی میں سر ہلاتے ہوئے بولا"نہیں پیر کو لازمی جانا ہے بھول گئی سر عاقل کو اسائنمینٹ سبمٹ کرانی ہے اور پریزیبٹیشن دینی ہے ورنہ وہ فیل کردے گے"۔۔۔"کیا مصیبت ہے یہاں ٹائم نہیں مل رہا پہلے ال-خیاتون پھر فلم پھر راحت پھر اب یونی بھی"یلینا منہ بنا کر بولی تو جیری شوخ لہجے میں بولا"اوہ اور وہ تمہارا نامدار شوہر کہا گیا اس لسٹ میں؟"۔۔"وہ ہاں اسنے میرے آٹھ نمبر بلاک کر رکھے ہے اور اتنا بزی تھی اس پورے ہفتے کہ میں نے اسے تنگ نہیں کیا پر بس رک جائو منگل کوکروگی رابطہ"وہ کہتی ہوئے ڈریس لیے روم میں چلی گئی۔
***********
سارے گھر والے کھانے کے لیے ساتھ بیٹھے تھے جب فاطر بولا "مجھے جاب مل گئی ہے اور پرسو سے جائننگ دینی ہے مجھے"سب نے جھٹکے سے اسکی طرف دیکھا"ماشاءاللہ واقع؟"یہ مسز زبیر(والدہ)۔۔"بتایا نہیں فاطر؟"سلوا بھابی بولی"ہاں چھپے رستم؟"ایوب بھائی بولے۔۔"بیٹا کام کیا ہے"۔۔ابا جان کافی معتبر کام ہے"فاطر بولا تو حمدان بولا"بھئی دیکھ لو چھوڑ مت دینا"۔۔"نہیں بھائی"۔۔۔"چلو بھئی فائنلی فاطر سریس ہوا"اب کے زارا بھابی بولی۔۔"ہاں اب چاچو سریس ہورہے ہے تو زرا چاچی ڈھونڈ لیتے ہے"نونا کے کہنے پر فاطر کو یلینا یاد آئی اور اسکے منہ میں جاتا نوالہ زہر تبھی ارحم بولا"چاچو مجھے چاچی سے ملوانے لیکر جائے گے آپ"فاطر نے اسے گھوری سے نوازا تو وہ چپ ہوگیا تبھی یشفا بھابی بولی"اب بچے کو کیا گھور رہے ہوں بڑے ہوگئے ہوں اور اب تو جاب بھی کرنے لگ جائو گے شادی بھی کرلو"۔۔"ارے بھئی یہ آپ سب کی ٹانگ میری شادی پر آکر کیوں ٹوٹتی ہے شادی ہی زندگی تھوڑی نہ ہے میری کونسی عمر نکلی جاری ہے ابھی تیس کا تو ہو لینے دے مجھے"فاطر کہتے ہوئے اٹھ گیا"ارے فاطر کھانا تو کھا کر جائو"۔۔۔"نہیں تائی جان کھا لیا میں نے کھانا"وہ کہتے ہوئے سیڑھیاں چڑھ گیا۔
************
یلینا نے نارنجی رنگ کی ٹرٹل نیک پوری آستین والی نیٹ کی میکسی پہنی تھی جس کے بیچ میں سلور بیلٹ تھی سادہ میکسی پر خوبصورت جوڑا بنائے ہیوی میکاپ میں فلم کے پریمیر اور مین شو کے لیے تیار وہ ریڈکارپٹ پر جیری کے ساتھ آئی تھی سامنے ہی راحت آفندی اسے گھورتا نظر آیا تھا اس پل وہ اسے نظر انداز کیے ہوئے تھی لوگوں کے ساتھ سیلفی بناتی تو کبھی کسی ریپورٹر کو انٹرویو دیتی تبھی عابد راحت کے ہمراہ اس کی طرف آیا"یلینا میم آپ ریڈی ہے"عابد نے کہا تو یلینا نے طنزیہ مسکراہٹ سے راحت کی طرف دیکھا اور بولی"ایور ریڈی آج راحت صاحب کو اصل راحت ملے گی"راحت نے اسے گھورا اور دانت پیس کر پھوچا"کیا مطلب ہے آپکا؟"۔۔"ارے میرا مطلب پریمیر کے بعد فلم ہٹ ہونے سے تھا"یلینا بولتے ہوئے اندر چلی گئی اور الگ سے جیری کے ساتھ بیٹھی اصولن تو اسے راحت کے ساتھ بیٹھنا تھا پر وہ پہلے ہی جیری کے ساتھ کنارے پر بیٹھ گئی فلم اوور آل بہت اچھی تھی اداکاری کے ساتھ ساتھ ایڈیٹنگ بھی کمال کی گئی تھی اور جس طرح سے فلم میں یلینا نے ایک زخمی انسان ہونے کے باوجود بھی دماغ سے بدلہ لیا وہ کمال تھا فلم کا موضوح woman enpowerment تھا اسلیے ہی یلینا نے یہ فلم کی تھی خیر اب یلینا کے اصل بدلے کی باری تھی فلم ختم ہوتے ہی سب باہر کھڑے انٹرویو دے رہے تھے تبھی ہال میں پولیس داخل ہوئی یلینا جو کسی ریپورٹر سے بات کر رہی تھی مسکرا کر معزرت کرتی سائڈ میں ہوئی جیری اسکی طرف پاپکارن لیکر آیا تو وہ دونوں اب پورے تیار تھے شو انجائی کرنے کے لیے پولیس راحت کے پاس گئی وہ تب کسی خاتون سے بات کررہا تھا جب پولیس نے اسے بڑے مہزب انداز میں کہا"سر آپ کے خلاف کمپلین درج ہوئی ہے آپکو ہمارے ساتھ چلنا ہوگا"راحت نے ناسمجھی سے اسکی طرف دیکھا اور پوچھا"کیا بکواس ہے؟کس کی ہمت ہوئی کمپلین کرنے کی؟"راحت کے زور سے کہنے پر یلینا جو پاپکارن منہ میں بھر چکی تھی بھرے ہوئے منہ کے ساتھ بولی"ام ام"ہاتھ کھڑا کیے وہ قریب آئی اور پاپکارن نگل کر بولی"ہاں وہ میں نے کرائی تھی تم نے مجھے کڈنیپ کرکے مجھے مینٹلی ٹارچر کیا اور مجھ سے بدتمیزی کرنے کی کوشش کی تو اس بات پر تمہاری کمپلین بنتی تھی"یلینا مزے سے بولتی سامنے والے کے چکھے چھڑا رہی تھی اس کا انداز ایسا تھا کہ کوئی بڑی بات ہی نہیں تبھی راحت بولا"کیا بکواس ہے مجھ پر جھوٹا الزام لگارہی ہوں کیا ثبوت ہے کہ میں نے کیا ہے کچھ؟"راحت دھاڑا تو یلینا اس سے زیادہ اونچی آواز میں چیخی"تیز آواز مجھے بھی کرنا آتی ہے۔۔۔۔(طنزیہ مسکرائی اور بے حد دھیمی آواز میں بولی تاکہ صرف وہ سن سکے)مسٹر راحت سارے ثبوت آفیسر کے پاس ہے اور اگر چاہو تو ابھی بھی میرے پاس ریکارڈنگز موجود ہے بولو تو بھرے مجموعے میں زلیل کروائو"راحت نے اسے گھورا تو انسپیکٹر آگے آیا"سر چلیے"یلینا پیچھے ہٹ کر اسکی طرف مسکراہٹ اچھالتی وہاں سے جیسے ہی مڑ کر جانے لگی تو ریپورٹرز نے جکڑ لیا"مس یلینا یہ سب کیا تھا؟"۔۔"آئی گیس آپ سب کی آنکھیں ہے اور رہی بات میری سچائی کی تو میں اتنی پراعتماد لڑکی تو ہوں جس کو ہر کسی کو جسٹیفکیشن دینے کی ضرورت نہیں آپ کو جاننا ہے تو پولیس سے بات کرے"یلینا دھیمے لہجے میں مسکراتی وہاں سے جیری کے ہمراہ چلی گئی اور ہر ٹی وی چینل پر راحت آفندی کو اریسٹ کرنے کی نیوز زور و شور سے جاری تھی۔۔۔
"ہائے نونا کے ابا یہ تو وہی ہے نا جس کو تھپڑ پڑا تھا؟"یشفا ابراہیم سے بولی فاطر بھی وہی بیٹھا موبائل چلا رہا تھا نیوز پر سر اٹھا کر دیکھنے لگا"ہاں وہی ہے اللہ جانے کیا سچ ہے ویسے مجھے لگتا ہے لڑکی سچ کہہ رہی ہے کانفیڈینس دیکھا ہے اسکا"ابراہیم نے تبصرہ کیا تو فاطر نے سر جھٹک کر سوچا 'وہاں تو بےہوش ہوگئی تھی اور یہاں دیکھو'۔۔"سچ کہ رہی ہے یہ"فاطر بولتا اٹھ گیا"ہیں تم کو کیسے معلوم؟"یشفہ بھابی نے کہا تو وہ بولا"جو اسکا خود پر اعتماد ہے وہ اداکاری والا نہیں"فاطر بے نیازی سے بولتا سیڑھیاں چھڑتے ہوئے سوچنے لگا'کیا ضرورت تھی یہ بولنے کی کہ وہ سچ کہ رہی ہے۔۔شاید اسلیے کہ وہ واقع ہمت کر رہی ہے ویسے جو بھی میرے مسئلے ہے اسکے ساتھ اس کو نظر انداز کر کے دیکھا جائے تو اس کا یہ کام واقع متاثرکن تھا'۔۔"فاطر چاچو آپکے کپڑے پریس کر کے الماری میں ٹانگ دیے ہے اب کل اپنی جاب کے فرسٹ ڈے سے واپس آتے وقت آپ نے مجھے میری دوست کے یہاں سے پک کرلینا ہے"نونا اسے راہداری سے کہتی چلی گئی۔'ہمم سارے بلیکمیلرز میرے ہی پلے پڑنے تھے'۔
*********
"یار یلینا اٹھو سر جمشید آئے گے تو ڈانٹ پڑ جائے گی اٹھ جائو گھر جاکر سولینا"جیری اور وہ پیچھے کونے میں بیٹھے تھے اور یلینا پچھلے دس منٹ سے ہیڈڈائون کیے سورہی تھی "اوو جیری سونے دو یار پہلے ہی تم جلدی لے آئے مجھے سر پتہ نہیں کہاں ہے۔۔کل ویسے ہی تھانے سے واپسی لیٹ ہوئی میں تھک گئی ہوں"یلینا نیند میں ڈوبی آواز سے بڑبڑارہی تھی جیری اس سے پہلے کچھ کہتا سر کلاس میں داخل ہوئے جیری فورن کھڑا ہوا اور سر کو حیرت سے دیکھنے لگا سر نے کھڑے جیری کو دیکھ لیا تھا اور شاید سوتی ہوئی یلینا کو بھی تبھی وہ سیڑھیاں چھڑتے انکی طرف آئے اور سختی سے بولے"مسٹر انہیں اٹھائے"جیری فورن ہوش میں آیا اور یلینا کو ہلایا "اوو نہیں کرو نا کیا ہے؟"یلینا ہاتھ ہٹاتے ہوئے منہ بناتی بولی"یلینا سر"جیری نے کہا تو یلینا فورن کھڑی ہوئی پر اسکی آنکھوں میں اتنی نیند تھی کہ اس نے مشکل سے آنکھیں کھول کر سامنے دیکھا اور جب سر کو دیکھا تو مڑ کر جیری کو دیکھتی نیند کے نشے سے چور آواز میں بولی"یار جیری نیند ہے کے شراب کچھ بھی نظر آرہا ہے"وہ مسکراتے ہوئے سر کو دیکھنے لگی اور انکے چہرے کو اپنے ہاتھوں کے پیالے میں لیکر بولی "مجھے کنفرم ہے یہ خواب ہے اور کافی حسین خواب ہے یہ"یلینا خوابدیدہ آواز میں بولی یلینا نے سر پر اونی ٹوپی پہنی تھی اور سادہ شلوار کمیز پر جیکٹ۔۔۔ میک اپ کے نام پر صرف لپسٹک لگی تھی اور وہ اس وقت اتنی کیوٹ تو لگ رہی تھی کہ کلاس میں موجود ہر شخص اس بات سے اتفاق کرتا۔۔۔جیری کا تو دل کیا سر دیوار میں مارلے۔۔ پوری کلاس ہونق بنی دیکھ رہی تھی جب کہ فاطر غصے سے لال ہوتا خود پر ضبط کررہا تھا جیری نے فورن اسے کھینچ کر پیچھے کیا اور اسے چیونٹی کاٹی یلینا ایک دم الرٹ ہوئی فورن مڑ کردیکھا پر وہاں تب بھی فاطر ہی کھڑا تھا وہی ازلی غصہ لیے یلینا نے اپنے آپکو گال پر تھپڑ مارے اور بڑبڑائی"یلینا ہوش میں آئو"۔۔۔"مس پلیز سٹ ڈائون بی فور آئی لوز مائی ٹیمپر"فاطر دانت پیس کر بولا تو یلینا کھسیانی ہنسی ہنس کر بولی"سوری"اور منہ جھکا کر بیٹھ گئی۔فاطر چلتا ہوا نیچے آیا اور ٹیبل کے سامنے کھڑے ہوکر بلیک پینٹ اور وائٹ ٹی شرٹ پر بلیک کوٹ پہنے مغرور نین نقش اور سٹبل داڑھی میں ساری لڑکیوں کے ساتھ لڑکوں کی بھی توجہ اپنی شخصیت سے کھینچ چکا تھا پھر سنجیدہ لہجے میں بولا"سٹوڈینٹس سر جمشید کل آپکی آخری کلاس لینے آئے گے وہ جاب چھوڑ رہے ہے اور اس لیے اب سے میں فاطر خان آپکا سبسٹیٹیوٹ کومیرس commerce کا استاد ہوں امید ہے آپلوگ تعون کرے گے"فاطر نے آخری الفاظ یلینا کی طرف دیکھتے ہوئے چبا کر کہے تھے اور یلینا اسکی بات منہ کھولے سن رہی تھی۔
**********
یلینا کلاس کے ختم ہوتے ہی جیری کو بولی"یار یہ کیا تھا شٹ میں کیا پاگل یوگئی تھی جو اسکے چہرے کو ایسے پکڑ لیا اف وہ کیا سوچے گے میں کیسی لڑکی ہوں یار مجھے سمجھ نہیں آرہی میرا شوہر میرا ٹیچر کیسے بن گیا"یلینا دہائیاں دے رہی تھی فاطر کلاس سے نکلا تو یلینا فاطر کے پیچھے باہر بھاگی تھی۔۔۔"سر فاطر۔سر فاطر ایکسکیوزمی"وہ راہداری میں اس کے پیچھے تیز تیز چلتی اسکو آوازیں دے رہی تھی اور فاطر نظر انداز کرتا آفس کی طرف جارہا تھا تبھی وہ اسکے قریب پہنچ کر اسکے کندھے پر ہاتھ رکھا"جی؟"وہ ضبط کرتا مڑا "وہ وہ میں؟"یلینا منہ جکھائے بولنے کے لیے الفاظ تلاشنے لگی تو فاطر بولا"مس یلینا میرے ساتھ آئے"فاطر اسے اپنے آفس میں لیکر گیا اور اسے پہلے وہ کچھ کہتی فاطر دھاڑا"آپ کیا سوچ رہی تھی ہاں؟"یلینا اسکے چیخنے پر سہم گئی تھی"مممیں نیند ممیں تھھی"وہ ہکلا کر بولی فاطر تو حیران ہوگیا اس کے ہکلانے پر"او کم آن تم جیسی لڑکی سہمی ہوئی ہو ہی نہیں سکتی ڈرامے بازی کہیں اور کرو"فاطر کے طنزیہ لہجے پر یلینا نے اپنے ہونٹ کانٹے"آپ ہہمارے سر ککیسے؟"۔۔"مس یلینا اگر آپکو کسی بھی قسم کی غلط فہمی ہے کہ میں آپ کے لیے آیا یا کچھ بھی تو اسے سب سے پہلے اپنے گندے زہن سے دور کرے مجھے معلوم نہیں تھا کہ مجھے آپ کو پڑھانا پڑ جائے گا ورنہ قسم خدا کی میں یہ جاب نہیں لیتا"فاطر تنفر سے کہتا سیٹ پر دراز ہوا"فاطر میرا دھیان نہیں تھا میں معافی مانگتی ہوں"یلینا شرمندگی سے بولی تو فاطر انتہائی سنجیدگی سے بولا"مس یلینا میں آپ کا استاد ہوں اور کچھ نہیں اور آئندہ آپ اس بات کا خیال رکھے گی سمجھ نہ بھی آئی ہو تو بھی آپ چلی جائیے یہاں سے"فاطر کرسی موڑتے بولا یلینا مردہ آواز میں بولی"پر میں آپکی منکوحہ۔۔"فاطر کی دھاڑ نے بات کاٹ دی"آئوٹ نائو"وہ فورن کمرے سے نکلی آج وہ اپنے آپ کو چاہ کر بھی مضبوط نہیں رکھ پائی تھی شاید وجہ وہ غلطی تھی جو کہ اصل میں غلطی نہ تھی۔
*********
"اور ماسٹر صاحب کیسا رہا پہلا دن اور نونا کہاں پے؟"وہ گھر آتے ہی لائونج میں موجود خواتین پارٹی کو نظر انداز کرتے ہی اوپر جارہا تھا جب پیچھے سے سلوا بھابی نے پکارہ وہ رکا مڑا اور کڑے تیوروں میں بولا"بھابی میں کوئی ماسٹر صاحب نہیں ہوں آپ مجھے ایسے نہ بلائے رہی بات نونا تو اسے حمدان بھائی لے آئے گے اور دن کی تو وہ بد ترین تھا اللہ حافظ"سلوا تو روہانسی ہوگئی"فاطر۔۔یہ کیا طریقہ ہے بھابی سے بات کرنے کا"تائی امی نے اسے جھڑکا تو وہ ایک دم سنبھلا اور نرم لہجے میں بولا"سوری بھابی بس وہ نئی جاب ہے نا تبھی تھوڑا روڈ ہوگیا"اسنے کہا تو سلوا مسکراکر بولی"کوئی نہیں تم جائو فریش ہوجائو ہم کھانا لگا دیتے ہے"سلوا اٹھتے ہوئے بولی۔
فاطر اپنے کمرے میں آتے ہی بیڈ پر ڈہہ گیا"یہ کیا ہوا؟یلینا میری سٹوڈینٹ کیسے بن گئی افففف میں اسے کیسے جھیل پائو گا مجھے تو اسکا چہرا برداشت نہیں۔۔۔کیا جاب چھوڑ دو؟۔۔نہیں یہ مسئلے کا حل نہیں اور سر جمشید کا اعتبار ٹوٹ جائے گا انہوں نے کتنے مان سے مجھے اپنی جگہ جاب دلوائی ہے۔۔۔تو اب؟۔۔ہاں میں ایسے پریٹینڈ کرو گا کہ میری کوئی یلینا نام کی سٹوڈینٹ ہی نہیں بات ہی ختم مشکل ہوگا پر فیلحال کوئی حل بھی نہیں"۔
*************
یلینا اگلے دن جلدی اٹھ گئی تھی اور وہ شیشے کے سامنے کھڑی مسکارہ لگارہی تھی جب جیری کے دروازہ پیٹنے کی آواز آئی"یلینا جلدی اٹھو ورنہ پھر لیٹ کروائو گی"یلینا نے دروازہ کھولا اور ماتھے پر شکن لیے بولی"اف جیری کتنا شور کرتے ہوں تیار ہوں میں"جیری نے حیرت سے اسکا سر تہ پیر جائزہ لیا یلینا پنک کلر کی ہائی لو کوٹن فراک میں بلو جینز کے ساتھ کھندے پر پیلا دوپٹے پہنے بالوں کی آگے سے ہیربینڈ بریڈز بنا کر باقی کھلے چھوڑے بہت کیوٹ لگ رہی تھی میک اپ سادہ ہی تھا۔
"ہاں کافی زیادہ تیار ہوں۔۔کیا سر فاطر کو گرانا ہے؟"جیری کی شوخ آواز پر یلینا مسکرائی"ہنہہ یار کہیں سے تو شروعات کرو آخر کو بیوی ہوں"وہ ہنستے ہوئے کندھے پر بیگ لٹکائے جیری کے ساتھ یونی آگئی اور کافی ستائشی نظریں اسکے لیے اٹھی ویسے تو ہمیشہ ہی اٹھتی تھی پر آج وہ خاص اس کے لیے تیار ہوئی تھی۔تو شاید زیادہ پیاری لگ رہی تھی جب وہ فرنٹ پر جگہ خالی کروا کر بیٹھی تبھی فاطر اندر آیا۔اور ایک نگاہ غلط اس پر ڈالے بغیر پڑھانے لگا۔یلینا کا تو منہ اتر گیا پڑھاتے وقت بھی وہ ہر طرف دیکھ رہا تھا سوائے اس جگہ کے جہاں وہ براجمان تھی۔"اچھا تو آپ میں سے کون بتائے گا کہ اس ویلیو میں لاس کی وجہ کیا ہے؟"یلینا کو پہلی مرتبہ کسی سوال کا جواب آرہا تھا تو وہ بلکل پاگل ہوگئی سیٹ سے اچھل اچھل کر ہاتھ کھڑا کر رہی تھی"سر میں۔۔۔سر مجھے۔۔۔سر مجھے سب آتا ہے"آدھے لوگ تو اس کی بے چینی پر ہنسی دبائے ہوئے تھے یلینا کے علاوہ جو دو تین بچوں نے ہاتھ اٹھایا تھا فاطر نے ان سے پھوچا۔تو یلینا تو پوری جل بھن گئی "جیری قسم سے پہلی بار کوئی جواب آرہا تھا مجھے۔۔اگر اسکی جگہ سر جمشید ہوتے تو وہ تو میرا جواب سننے کے لیے شاید یہ گھڑی کے کانٹے تک روک دیتے"یلینا غصے سے سرگوشی کرنے لگی"وہ سب تو ٹھیک ہے پر تمہیں یہ چمپینزی بن نے کی کیا ضرورت تھی"یلینا گھوری سے نوازتی پھر فاطر کی طرف متوجہ ہوئی'اچھا نہ دیکھو مجھے۔۔۔ رکے مسٹر فاطر اب دیکھے کیا کرتی ہوں میں'یلینا سوچتی ہوئی اٹھی اور اٹھ کر باہر چلی گئی فاطر کو معلوم تھا وہ باہر جارہی ہے اور اسے غصہ بھی بہت آیا پر اسکو اسے نظر انداز کرنا تھا تو وہ کچھ نہیں بولا کلاس تو حیران تھی کہ سر نے کچھ کہا کیوں نہیں تبھی ایک بیک بینچر بھی مستی میں اٹھ کر باہر جانے لگا تو فاطر دھاڑا"مسٹر کہاں اپنی نشست سنبھالیے ورنہ میں سخت رویہ اپنائو گا"فاطر کے کہنے پر وہ منہ بنا کر بیٹھ گیا یلینا جو باہر کھڑی یہ دیکھ رہی تھی تپ گئی واپس اندر آئی فاطر نے اپنا لیکچر جاری رکھا کوئی تسلسل نہیں توڑا یلینا وہی فرسٹ رو کے سامنے کھڑی ہوگئی اور کسی لڑکی سے ایسے بات کرنے لگی جیسے پارک میں ہوں"ارے تارا یار شکریہ تم نے کافی اچھی فلم بتائی تھی"تارا تو بلکل بلینک کلاس میں موجود ہر شخص حیران تھا کہ یلینا کیا کررہی ہے فاطر نے ایک دو گہری سانسیں لی اور غصہ کنٹرول کرتے بولا"اوکے کلاس آپ کو باقی میں کل بتائو گا جو سوال یے وہ نوٹ کر کے رکھیے فیلحال اللہ حافظ"فاطر کہتا جانے کے لیے مڑا"بٹ سر ابھی پندرہ منٹ باقی ہے"ایک بچا بولا تو فاطر بغیر کہیں دیکھے اسی کو خونخوار نظروں سے دیکھتا باہر نکل گیا۔
'اوہ تو سر فاطر مجھے نظر انداز کرنا چاہ رہے ہے؟'یلینا سوچتی ہوئی باہر گئی اور اسکے سامنے آگئی"آپ مجھے نظر انداز کر رہے ہے؟"۔۔"میرے پاس فالتو جواب نہیں"فاطر بغیر دیکھے آگے بڑھ رہا تھا جب یلینا پھر بولی"مس ہم کاریڈار میں ہے"فاطر نے دانت پیس کر یاد دہانی کراوئی تو یلینا بولی"ہاں تو آپ میری بات سن لے آرام سے مجھے ویسے بھی اپنے شوہر نہیں سر سے کام ہے"یلینا مزے سے بولی تو فاطر نے اپنے تنے اعصاب ڈھیلے کیے اور ایک سانس خارج کرتے اسکی طرف دیکھتے ہی ٹھٹکا تھا'فیشن شو میں آئی ہے کیا یہ؟خیر مجھے کیا'۔۔"جی جلدی بولیے"فاطر بے نیازی سے بولا تو یلینا نے تھوڑی سختی سے کہا"سر مجھے پہلی بار کسی سوال کا جواب آرہا تھا میں نے ہاتھ بھی کھڑا کیا آواز بھی دی پر آپ نے مجھ سے پھوچا نہیں"یلینا نے کہا تو فاطر اسکو پھر سے اگنور کرتا آگے بڑھ گیا"پیچھے آنے کی سوچیے گا بھی مت آئی وونٹ گو اینی رسپونس"اس سے پہلے یلینا اس کے پیچھے جاتی فاطر بولا تو یلینس پیر پٹختی دوسری طرف بڑھ گئی۔
*************
اگلے دن یلینا بغیر کسی خوشی کے اپنے نارمل روٹین سے کلاس میں آئی یعنی لیٹ جیری پہلے ہی آچکا تھا یلینا خود جان بوجھ کر اور لیٹ آئی"سر میں اندر آجائو؟"فاطر نے کوئی جواب نہیں دیا اور پڑھاتا رہا یلینا کندھے اچکاتی اندر آکر بیٹھ گئ تبھی فاطر نے پھر کوئی سوال کیا یلینا جو کسی اور دھیان میں تھی ایوی ہاتھ اٹھالیا کونسا اسنے پوچھلینا تھا"جی مس یلینا آپ بتائے"فاطر نارمل انداز میں بولا تو یلینا منہ کھولے چپ چاپ کھڑی ہوگئی"جی سر؟"۔۔"جی جواب دے آپنے ہاتھ کھڑا کیا تھا"۔۔"سر مجھے نہیں آتا"یلینا عام انداز میں بولی"تو آپ نے ہاتھ کیوں کھڑا کیا؟"فاطر اب کہ سختی سے بولا"سر وہ تو میں ہاتھ اوپر کر کے روشنی میں اپنی کلائی کا گورا پن دیکھ رہی تھی آپ نے غلط سمجھ کر مجھے کھڑا کر لیا"یلینا معصومیت کے ریکارڈ توڑتے بولی "مس یلینا آپ جو یہ فالتو بہانے دے رہی ہے نا اس کے لیے میں آپکو سزا دلواسکتا ہوں"فاطر کے سنجیدگی سے کہنے پر یلینا بولی"کیا کیا سر میں نے؟"۔۔"آپ نے پہلی بات میرے لیکچر پر دھیان نہیں دیا کیونکہ آپ اپنے اسکن کلر کو دیکھنے میں مصروف تھی دوسرا آپ نے یہ سب کر کے کلاس کا وقت ضایئع کیا اور مزید کروارہی ہے جس وقت میں کوئی مفید بات ہوسکتی تھی وہ آپنے ویسٹ کروایا اور علم کو بچوں تک پہنچنے سے روکا جو کہ شاید آپکو سزا دلوانے کے لیے کافی ہے"فاطر کے جتانے پر یلینا کا منہ کھل گیا اور پھر منہ بنا کر غصے سے بولی"سر فاطر آپ کا مجھ سے چھتس کا آکڑا ہے اسلیے آپ ایسا کر رہے ہے مجھے آپکی کلاس ہی نہیں لینی"وہ کہتی اپنا بیگ اٹھا کر نکلنے لگی جب فاطر بولا"دروازہ بند کر کے جائیے گا"
فاطر کہ کہنے پر وہ اچھا خاصا تپ کر باہر گئی تھی اور دروازہ پورا کھول کر گئی تھی فاطر سر جھٹکتا لیکچر ختم کرنے لگا۔
************

فنکاریاں **completedWhere stories live. Discover now