episode 18

330 28 3
                                    

اے اللہ! تیرے ہی لیے سب قسم کی تعریف ہے,جو تو پھیلا دے اسے کوئ سمیٹنے والا نہیں جو تو دور کردے تو کوئ اسے نزدیک کرنے والا نہیں,جس سے تو روکے اسے کوئ دینے والا نہیں,اور جسے تو دے اس کو کوئ روکنے والا نہیں.

عروا جانماز پر بیٹھی اللہ سے دعا مانگنے میں مشگول دی.

کون کہتا ہے محبت انسان کو دین سے دور کردیتی ہے پاک محبت تو انسان کو سجدہ کرنا سیکھا دیتی ہے. محبت تو انسان کو اللہ کے نزدیک کردیتی ہے. ہمزا کو اللہ سے مانگتے ہوئے کب عروا اللہ کے نزدیک ہوئ اسے خود احساس نہیں ہوا.

اور پھر جب اللہ مل جاتا ہے تو اللہ کی رضا میں راضی ہوا جاتا ہے.پھر لاحاصل پر شکوہ شکایتیں نہیں کی جاتی.
******

کیا بات ہے یار صبح  سے تو بڑی خوش ہو رہی تھی محوش کی شادی ہے محوش کی شادی ہے بول کے مجھے تنگ کر دیا تھا اور اب ایسے منہ لٹکا کے بیٹھی ہو.
فہد نے امل کا اترا ہوا چہرہ دیکھتے ہوئے پوچھا

ہاں وہ میں عروا کے ساتھ شاپنگ پر جارہی تھی.لیکن ابھی اسکی کال آئ کے وہ نہیں آسکتی.

کیوں

اسکے بھائ کی بھی شادی ہے.
سو کہہ رہی تھی کے کام آگیا.

یہ ناچیز کس لیے ہے. بندہ آپ کی خدمت میں حاضر ہے
امل کا موڈ خراب دیکھ کر فہد نے شوخ لہجے میں کہا.

کون ناچیز کون بندہ تمہاری باتیں نااا
امل ااسی پر چیڑ گیئ.

تیار ہوجاو یار ہم.شاپنگ پر جار رہے ہیں.
فہد نے گاڑی کی چابی اٹھاتے ہوئے کہا.

اوہ فہد تینک ہو سو مچ بس ابھی تیار ہو کر آیی.
وہ جوش سے کہتی جانے لگی پھر یاد آنے پر مڑی.

یہ آیندہ یار نا بولنا.سخت غصہ آتا ہے مجھے اس فضول لفظ سے.

تمہیں کس بات پر غصہ نہیں آتا.
فہد بس بڑبڑا کر رہ گیا.

کیا بڑ بڑا رہے ہو.

کہہ رہا ہوں جلدی تیار ہوجانا.
وہ کہتا کمرے سے چلا گیا.

کتنا وقت لگے گا امل ؟؟؟
ایک تو تم تیار ہونے دو گھنٹہ لگاتی ہو پھر جب میں  بس جوتے پہنتا ہوں تو جلدی کرو جلدی کرو کا شور کرنے لگ جاتی ہو.

وہ اپنے ہی دھیان میں بولے جارہا تھا کے اچانک امل کو دیکھ کے اسکی زبان کو بریک لگا.یہاں تک کہ وہ پلک جھپکانا تک بھول گیا.

امل نے سفید رنگ کی چوڑی دار فراک پہنا ہوا تھا ملٹی رنگ کا ڈپٹہ لیے سلور جھمکوں کے ساتھ  بالوں کو آدھا کھلا رکھے وہ نظر لگ جانے کی حد تک.خوبصورت لگ رہی تھی.

کیا ہواا.
آچھی لگ  رہی ہونا.؟؟؟
اسنے سینڈل کے اسٹرپ لگاتے ہوے فہد سے رائے مانگی.

  بلکل تم ان سفید رنگ میں کوئ بد روح لگ رہی ہو.کوئ بھٹکتی آتما.
فہد اسے چڑا کے پیٹ پکڑتا حسنے لگا.اور امل کا تو منہ کھولا کا کھولا رہ گیا.

تم تم نا.
تکیہ اٹھا کے ایک کے باد ایک نشانہ فہد پر داغا گیا.

مذاق کر رہا تھا یار .
اسنے اپنی قہقہ کو قابو کرتے ہوئے امل کو شانت کروانا چاہا.

روکو ابھی بتاتی ہوں یہ بد روح کیا کرتی ہے.
اسنے فہد کر موبایل پر جھپٹا مارا جو چارنگ پر لگا تھا پھر پاس پڑے جگ میں ڈالنے لگی.

سوری سوری پلیز نہیں موبایل کے ساتھ مذاق نہیں کرو پلیز.فہد کا دل اچھل کر حلق میں آگیا امل سے کوئ بعید نہیں کے فون واقع پانی میں ڈال دے

اور اب محفوظ ہونے کی باری امل کی تھی.
کیا کہہ رہے تھے تم؟؟

میں کہہ رہا تھا تم.
بہت خوبصورت لگ رہی ہو اتنی  کہ مجھے ڈر لگ رہا ہے کے تمہیں میری ہی نظر نا لگ جائے.

Good thats like a good husband.
امل نے مسکراتے ہوئے فہد کو فون واپس کیا.تب فہد کی جان میں جان آیی.

شاپنگ کے بعد وہ دونوں فوڈ  کوٹ میں بیٹھے کافی پی رہے تھے جب فہد  کو اپنا دوست نظر آگیا.

حمزااا
فہد کے بولانے پر امل حیران ہوگیی اور حمزا کی جانب دیکھنے لگی.جو اب فہد سے گلے مل رہا تھا.

عروا
پہلا خیال اسے عروا کا آیا کیوں کے عروا نے اسے حمزا کی تصویریں بتائ ہوئ تھی.اور یہ شخص وہی تھا.

حمزا کے جانے کے بعد بھی امل اسی سمت دیکھتے ہوئے کچھ سوچ رہی تھی جب فہد کی آواز سے ہوش میں آیی.

حمزا میرا کالج فرینڈ تھا.لیکن اب تو فیملی جیسا ریلیشن ہے.
آنٹی بہت مانتی ہے مجھے.فہد نے تفصیل بتایی

وہ بھی وایف کہ ساتھ آیے ہوئے ہوگے ؟؟امل نا جانے کیا سننا چاہتی تھی جو گھما کے سوال کیا.

نہیں یار ابھی کہاں ہوئ ہے شادی اسکی.

فہد میں تمہیں بتا نہیں سکتی آج پہلی دفع مجھے تمہارے شوہر ہونے پر خوشی ہوئ ہے.امل بس سوچ کہ رہ گیی.

تو  خالہ سے کہہ دونا وہ تو لگاتی رہتی ہے رشتے.

ہاں امّی سے ہی کہا ہے آنٹی نے
لیکن تمہیں کیوں اسکی شادی کی اتنی فکر لگ گیئ ہے.؟

فہد نے مشکوک نگاہوں سے دیکھتے ہوئے پوچھا.

اف میں تو ایسے ہی ایک بات کہہ رہی تھی.
اب وہ اسے کیا بتاتی وہ کیا اور کیوں سوچ رہی ہے.
******

نہیں یہ نہیں ہوسکتا ماریا آینہ کے سامنے کھڑی کبھی اپنے بال نوچتی تو کبھی اپنا سر پکڑتی.

تم کسی اور سے شادی کیسے کرسکتے ہو تیمور وہ اب کی بار جنونی کیفیت میں چیخی

یہ نہیں تھا کے اسے تیمور سے محبت تھی  تیمور اسکے لیے ایک ضد اور ماں باپ کی دی ہوئ چیلنج سے زیادہ کچھ نہیں تھا.اور اب تو اسکی انا پر بھی چوٹ لگی تھی.اسے اپنی خوبصورتی پر اتنا غرور تھا کہ اسے لگا تیمور بھی اسکے آگے ایک نا ایک دن جھک ہی جائےگا.

لیکن وہ یہ نہیں جانتی تھی کہ محبت خوبصورت لوگوں سے نہیں ہوتی.بلکہ جس سے محبت ہوجاتی ہے وہ خوبصورت لگتا ہے.
****
جاری ہے.

محبت ہی تو ہے (💯Completed)Where stories live. Discover now