episode 6

360 32 3
                                    

محوش کھانا کھا رہی تھی جب اسکی امی نے کہا.

کل یونی مت جانا.

کیوں ؟؟وہ انکے اچانک یوں کہنے ہر حیران ہوئ.

مہمان آرہے ہے.
انہونے مختصر سا جواب دیا.

کونسے مہمان؟
پھر سوال کیا گیا.

تمہارے لیے شاہ صاحب نے اپنا رشتا بھجا ہے.وہی لوگ آرہے ہے.
امی نے اب کے اسکے سر پر بم پھوڑا.

کیا.
انکی بات سن کے وہ چیخ اٹھی.

امییییی اسے حیرت ہو رہی تھی.

شاہ صاحب وہی ہے نا جن کی بیوی کے انتکال کو دو مہینہ بھی نہیں ہوا.اور جن کی میرے عمر کی بیٹی ہے.

اسکی بات پر امی شرمندا سی ہوگئ.
تو بچا اب تمہیں ایسے ہی رشتہ آیگے.تو کیا تم اب شادی ہی نہیں کروگی.

امی شادی ہونے اور شادی کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے.
اور آپ صرف چاہتی ہے میری شادی ہوجاے.نا کے میں شادی کروں.

منا کردے انہے.
کہتی وہ اٹھ کے چلی گئ اور پیچھےامی بڑبڑاتے رہے گئ.

پہلے ہی امی کی غلط فیصلوں کی وجہ سے مجھے اتنا کچھ سہنا پڑا.اب میں مزید کسی کو اپنی زندگی سے کھلنے نہیں دونگی.
وہ روتی ہوئ خود سے ہمکلامی کیے جارہی تھی.
*******

عروا کی طبیت ناساز تھی جس کی وجہ سے وہ تین دنوں سے یونی نہیں آرہی تھی.اب امل  زبردستی محوش کو لے کر اسکے گھر پہچ گئ تھی.

تم بس دو منٹ روکو میں ابھی آیئ.

وہ مل کر نکل نے لگے تھے کے امل کو یعد آیا کے وہ اپنا موبائل اوپر عروا کے کمرے میں ہی بھول گئ ہے.

تیمور کار سے اترا تو اسکی نظر گیٹ پر کھڑی محوش پر پڑھی.
اسے  دیکھ کے  تیمور کو خوشگوار سی حیرت ہوئ جس پر وہ خود حیران رہ گیا.

اسلام و علیکم کہتا
محوش کے پاس سے گزر کر وہ اند چلا گیا.

کھڑوس. محوش بے دیھانی میں اونچا کہے گئ.

محوش کی آواز سنائ دی.
کیا کہا
وہ اسکے سامنے اکر ہاتھ بان کے کھڑا ہوگیا.

کچھ بھی تو نہیں .
محوش جان کر انجان بن گئ.

آیندہ مت کہنا.
سمجھی.

میری مرضی میں تو کہوگی آپ نا سنا کرے.
وہ محوش ہی کیا جو تیمور کے سامنے اپنی غلطی مان جاے.

تیمور اسکی بات پر برا سا منہ بنا کے کسی کو کال کرنے لگا.

ارے ارے اتنی سی بات پر پولیس کو کیؤں بلا رہے ہے آپ.

اف. دو منٹ چپ  نہیں رہ سکتی یہ لڑکیاں.

ہاں میرے کمر ے میں ٹیبل پر شاپر رکھا  ہے  پلیز گیٹ پر لے آے.کہتا فون کٹ کر دیا.

دو منٹ بعد ہی اند ر سے ایک نوکر  ہاتھ میں شاپر پکڑے آیا.

یہ آپ کے لیے اسے شاپر محوش کے ہاتھ میں دیا.

کیا آپ اب کھڑوس نا بولنے کے لیے مجھے رشوت دوگے؟؟

اسکی بات پر تیمور نے اپنی حسی مشکل سے روکی.

آپ نے اس دن واچ کے پیسے لینے سے انکار کر دیا تھا یے اسکے بدلے آپ کے لے چھوٹا سا گفٹ ہے.اسے منا مت کریگا.

لیکن..

دیھکیے عروا کا ہی آیڈیا تھا پلیز اسکے لیے لے لے.

اوکے.تھینک یوں.وہ کچھ اور کہتا ہی تہا کے امل آگئ.

تیمور اللہ حافظ کہتا چلا گیا.

تم موبایل لانے گئ تھی یا.تراویح کی نماز پڑھنے.
امل کے لیٹ آنے پر محوش نے چوٹ کرنا اپنا فرض جانا.

وہ صالحا کی کال آگئ تھی میرے فون پر  تو اسکی بات کروا رہی تھی عروا سے.
(اسنے اپنی کلاس فیلو کا نام لیا.)

اتنا بھاری ہے.پتا نہیں اس میں ایسا کیا ہے.وہ سارے راستے تیمور کی گفٹ کے بارے میں سوچتی رہی.

جاری ہے.------------

محبت ہی تو ہے (💯Completed)Where stories live. Discover now