EPISODE # 21

1.1K 61 18
                                    

شام میں بارش ہونے کے سبب ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا سے گرمی کا احساس ختم ہو گیا تھا لان کی گیلی گھاس پر ننگے پیروں ادھر سے ادھر چکر لگا رہی تھی کیونکہ آج اسکی زندگی کا سب سے حسین تھا جسے وہ بھرپور طریقے سے محسوس کر رہی تھی صرف اس ایک شخص کو سوچ رہی تھی جس نےایک بار بھی اسے نہ سوچا ہوگا مومن کی یاد اس کے چہرے پر مزید حیا کے رنگ بکھیر رہی تھی

موبائل کی سکرین اون کرتے اس بے حس شخص تصویر سامنے آئی وہ تصویر حبیبہ کی آنکھوں کی چمک میں اپنی شناخت کروا رہی تھی وہ خود ہی موبائل کی سکرین اون کر کے اس تصویر کو آنکھوں کے سامنے لاتی اور پھر تھوڑی دیر دیکھنے کے بعد شرم سے آنکھوں کے سامنے سے ہٹا لیتی___ اپنی اسپورٹس بائیک پر بیٹھا وہ ہنستا ہوا چہرہ حبیبہ کے چہرے پر بھی مسکان لے آیا تھا اس کی پکچرز جو اس کی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے حبیبہ نے سیو کر رکھیں تھی وہ ہمیشہ حبیبہ کے موبائل کے پرائیویٹ فولڈر میں رہتی تھیں لیکن اب انہیں پرائیوٹ رکھنے کی ضرورت ہی نہیں تھی

اتنی ساری خوشی کے بیچ ایک سوال جو اسکے بار بار ذہن میں آرہا تھا وہ یہ تھا کہ کیا مؤمن سچ میں رشتے پر راضی ہے کیونکہ حبیبہ تو ماہا کے لئے مومن کی محبت جانتی تھی اور محبت کو بھلانا اتنا آسان تو نہیں ہوتا تو کیا وہ اتنی جلدی اپنی محبت کو بھول گیا ہے  وہ یہ سب اپنے بڑوں کے دباؤ میں آکر تو نہیں کر رہا

کافی دیر بعد اسے اپنے خدشوں کو دور کرنے کا ایک یہی راستہ نظر آ رہا تھا کہ وہ خود مومن سے ایک بار اس بارے میں بات کر لے بہت ہمت جمع کرتے ہوئے اس نے وہ نمبر ملا ہی دیا جو اسکے کانٹیکٹ میں کسی نام سے اب تک سیو نہیں تھا دوسری ہی بیل پر اس طرف سے کال اٹھا لی گئی تھی اور اگلے لمحے ایک بھاری آواز نے حبیبہ کے دل کو اپنی مٹھی میں لے لیا تھا

ہیلو_____ آواز گلے میں ہی کہیں پھنس گئی تھی

ہیلو کون ہے ؟؟ جواب نہ ملنے پر اس نے ایک بار پھر بے زاری سے پوچھا

میں ___میں حبیبہ  ____ اس آواز کو مومن نے پہلے کبھی کال پر نہیں سنا تھا اسلئے یقین نا آیا  اس نے حیرت سے موبائل کان سے ہٹا کر دیکھا اور کنفرمیشن پر پھر سے موبائل کان سے لگایا

ہاں کیسی ہو حبیبہ ؟ خیریت اس وقت کال کی ؟ وہ اپنے نارمل سے انداز میں بات کر رہا تھا

مجھے آپ سے کچھ پوچھنا ہے دل کے نانا کرتے ہوئے بھی زبان سے سوال نکل گیا جو مومن کو بھی ذرا کھٹکا کیونکہ وہ اب تک حبیبہ کی چاہت سے واقف نہیں تھا

خیریت ؟؟ انداز اب بھی نارمل تھا

وہ ___وہ میں یہ کہ رہی تھی کہ ____وہ _____ کیا آپ اس رشتے سے خوش ہیں؟؟ بات کو گھاتے پھراتے آخر اس نے روانی سے کہ ہی دیا

اسکی بات پر مومن نے ایک گھیرا سانس لیا دل نے ملامت کی اسنے کبھی حبیبہ کو اس سب کے بیچ میں لانے کا نہیں سوچا تھا اسکے لئے حبیبہ صرف اسکے بیسٹ فرنڈ کی بہن تھی لیکن آج وہ اپنے بدلہ لینے کے جذبات میں اتنا آگے بڑھ گیا تھا کہ صحیح اور غلط کا فرق معلوم ہوتے ہوئے بھی خود کو روک نہیں پایا زندگی میں کبھی جھوٹ نا بولنے والا مومن اب قدم قدم پر جھوٹ کا سہارا لے رہا تھا

فقط عشق از منی.(Completed)✅Where stories live. Discover now