ٹوٹ چکے ہو؟
بہت تکلیف ہو رہی ہے نا؟
دل جو لگا لیا تھا اس شخص سے
یہ بھول بیٹھے تھے نا؟
کہ انسان تو محض ایک خطا کا پتلا ہےجو مقام تم نے اسے اپنے دل میں دیا تھا
ایک دفعہ بھی سوچا تھا کہ
کیا وہ حقیقی معنی میں اس کا حقدار ہے؟وہ دل جس کے سب سے اونچے مرتبے پر
صرف اللّٰہ کو ہونا چاہیے تھا
وہاں تم نے ایک خطاوار پتلے کو بٹھا دیا تھاجس دھڑکن میں اس خالق کا ذکر ہونا چاہیے تھا
ان دھڑکنوں میں تم مخلوق کا دم بھرتے تھےجس وقت موذن کہتا بھلائی کی طرف آؤ
اس وقت تم اپنے کھوکھلے محبوب کے گرد طواف کرتے تھےبےشک اللّٰہ کسی پر ظلم نہیں کرتا
یہ تو انسان ہی ہے جو دوسروں سے بے جا امیدیں وابسطہ کر کے اپنی ذات پر خود ظلم کرتا ہےاور جب امیدوں کا وہ محل زمین پر آ کر گرتا ہے
پھر وہ محل ہی نہیں، انسان خود بھی ٹوٹ جاتا ہےپھر تمہارا رب کہتا ہے
کوئی ہے میرے علاوہ جو تمہاری اس تکلیف کو دور کر سکے؟
YOU ARE READING
راہِ زندگی
Poetryوہ تمہیں آزمائے گا کبھی بہت ہی قیمتی چیز دے کر کبھی عزیز ترین شہ لے کر از قلم: Miho