episode 03

2.2K 134 22
                                    

یہ دیکھو۔۔۔ہانیہ نے اپنے بیگ میں ہاتھ ڈالا اور جو چیز نکالی اس عالیہ دھک سے رہ گیٔ۔۔
اور جو چیز ہانیہ نے نکالی تھی وہ تھا ایک عدد "چاقو"۔۔۔۔
یار یہ کیوں لائی ہو؟۔۔۔عالیہ نے آنکھیں پھاڑ کر ہانیہ کے ہاتھ میں موجود چاقو کو دیکھا۔۔۔
بس تم دو منٹ صبر کرو۔۔۔۔ہانیہ نے اِدھر اُدھر نظر گھما کر کسی شکار کو ڈھونڈنا چاہا۔۔۔۔جو سامنے ہی موجود تھا۔۔۔

***************************
ارسلان اور عاقب یونی پہنچ چکے تھے۔۔۔۔ارسلان مگن سا اپنی شرارتی آنکھوں سے اِدھر اُدھر دیکھنے میں مصروف تھا جبکہ عاقب سنجیدہ انداز میں چل رہا تھا۔۔۔

***************************
ہانیہ نے سامنے سے آتے ان دو لڑکوں کو دیکھا۔۔۔اور اس کی آنکھیں چمک اٹھیں اور وہ دو لڑکے اور کویٔ نہیں بلکہ "عاقب علی شاہ"اور "ارسلان علی شاہ"تھے۔۔۔
عالیہ نے بھی اس طرف دیکھا تو اس کا دل کیا کہ وہ ہانیہ کو بھاڑ میں جھونک آۓ۔۔۔
گن پوائنٹ پر تو لوگوں کو لوٹتے سنا تھا پر چاقو پوانٔٹ پر۔۔۔۔اور وہ بھی۔۔۔۔ راستہ۔۔۔۔عالیہ نے صدمے سے کہا۔۔۔۔
بس اب تم چلو۔۔۔ہانیہ نے عالیہ کا ہاتھ پکڑا اور اسے کھینچتے ہوۓساتھ لے گیٔ۔۔۔
اسلام و علیکم!۔۔۔ہانیہ نے جاتے ہی سلام جھاڑنا ضروری سمجھا۔۔۔جبکہ عالیہ تو اسے گھور کر ہی رہ گیٔ عاقب نے مغرورانہ انداز میں اپنا منہ پھیر لیا۔۔۔اس کے لیے یہ کویٔ نیٔ بات نہیں تھی ہر روز ہی تقریباً اسے پچاس لڑکیاں اپنی طر ف متوجہ کرنے کی کو شش کرتی تھیں۔۔۔
ارسلان نے بھی فوراً سلام کا جواب دینا لازمی سمجھا۔۔۔
جی کہیں"بیوٹی فل گرلز"۔۔۔ارسلان نے نہایت ہی ٹھرکی انداز میں کہا۔۔۔عالیہ نے گھور کر اس شخص کے ٹھرک پن کو دیکھا۔۔۔اب تو عالیہ کا بھی دل چاہا کہ وہ ہانیہ سے چاقو لے کر چاقو پوائنٹ پر اس لڑکے سے راستہ پوچھے۔۔۔
جبکہ عالیہ نے اس کا ٹھرک پن اگنور کرتے ہوۓ بات کا آغاز کیا۔۔۔
کیا آپ ہمیں یہ بتا سکتے ہیں کہ بزنس ڈپارٹمنٹ کدھر ہے۔۔۔ہانیہ کی معصومیت دیکھنے والی تھی۔۔۔۔
اوہ۔۔۔۔اچھا تو نیو ہو یونی میں۔۔۔میں بھی یہاں نیو ہوں پر میرے بھایٔ کا لاسٹ ایٔر چل رہا ہے۔۔۔ میں تو اپنے بھائی کے ساتھ جا رہا تھا۔۔۔میں بھی بزنس ڈپارٹمنٹ میں ہوں اس کا مطلب ہم کلاس فیلو ہیں۔۔۔۔ارسلان نے ٹھرک پن کو ایک طرف کرتے ہوۓ نہایت سمجھداری سے کہا۔۔۔تم دونوں بھی ہمارے ساتھ چلو۔۔۔
ہاں ہاں چلو۔۔۔۔ہانیہ نے جھٹ سے کہا۔۔۔
عاقب نے ارسلان کو گھور کر دیکھا۔۔۔
بھایٔ دیکھیں بیچاری کیسے اپنی کلاس میں جائیں گی آج تو پہلا دن ہے یونی کا کسی نے انہیں غلط راستہ بتا دیا تو۔۔ارسلان نے بھائی کی گھوری پر گڑبڑا کر کہا۔۔۔
تو ہم نے ساری یونی کا ٹھیکہ نہیں لے رکھا۔۔عاقب نے تپ کر کہا۔۔
اس کی اس بات پر ہانیہ کو تو غصہ ہی آ گیا۔۔۔
او ہیلو مسٹر تمیز سے۔۔۔ہاں۔۔۔صرف راستہ بتا دو ہم خود ہی چلی جایٔں گی۔۔ہمیں بھی کویٔ شوق نہیں ہے تمہارے ساتھ جانے کا۔۔۔ سمجھے۔۔۔
عاقب کا پارہ تو آسمان کو چھونےلگا۔۔
اسے تو ویسے بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آجاتا تھا۔۔۔اور وہ چھوٹی سے لڑکی اسے سنا رہی تھی۔۔۔
لڑکیاں مرتی تھیں اس پر اور وہ چھوٹی سی لڑکی "عاقب علی شاہ" کو سنا رہی تھی۔۔۔اس کی اتنی ہمت۔۔۔
لڑکی بکواس بند کرو اپنی۔۔۔اور ہمارے راستے سے ہٹو۔۔۔عاقب نے بھڑک کر کہا۔۔۔کچھ دیر کے لیے تو ہانیہ بھی لرز گیٔ۔۔۔لیکن ہمت کر کے بولی اگر نہ ہٹیں تو۔۔۔
عاقب نے غصے سے لب بھینجے۔۔۔اور پھر غصے سے اس کا بازو پکڑ کر اسے سایٔڈ پر کیا۔۔۔عالیہ تو جھٹ سے پیچھے ہو گیٔ کہ کہیں اسے ہی نہ پکڑ لے۔۔۔عاقب نے ارسلان کا بازو پکڑا اور اسے وہاں سے لے گیا۔۔۔ہانیہ کا منہ تو حیرت سے کھلا ہی رہ گیا۔۔۔
منہ بند کرو اپنا مکھی چلی جاۓ گی۔۔۔عالیہ نے مسکراہٹ دبا کر کہا۔۔۔
ہانیہ تو بس اسے گھور کر رہ گیٔ۔۔۔

اب کھڑی میرا منہ کیا دیکھ رہی ہو چلو۔۔۔ہانیہ نے تپ کے کہا۔۔۔
کہاں؟عالیہ نے سوالیہ نظروں سے اسے دیکھا۔۔۔
جہنم میں۔۔۔ہانیہ نے اکتا کر کہا۔۔۔
ہانیہ کی اس بات پر عالیہ نے برا سا منہ بنایا۔۔۔
بیوقوف لڑکی ان کے پیچھے چلو وہ بھی بزنس ڈپارٹمنٹ جا رہے ہیں۔۔۔
واہ کیا آئیڈیا ہے عالیہ نے چٹکی بجا کر کہا۔۔۔
ہاں تو جلدی چلو اس سے پہلے کہ وہ نکل جائیں۔۔۔ہانیہ یہ کہہ کر چل دی اور عالیہ بھی اس کے پیچھے بھاگی۔۔۔

***************************
وہ دونوں کلاس میں پہنچنے والے تھے کہ جب ارسلان بولا۔۔۔
یار بھائی یہ ٹھیک نہیں کیا آپ نے ان کے ساتھ۔۔۔چلو اگر کچھ سنانا تھا تو اس دوسری والی لڑکی کو سناتے۔۔۔اس بچاری ہجاب والی کے ساتھ تو ایسا نہ کرتے وہ کتنی کیوٹ تھی۔۔۔
تم زیادہ حمایت نہ کرو اس کی۔۔۔اس دوسری کو میں کیا کہتا وہ تو کچھ بولی ہی نہیں بکواس تو وہ کر رہی تھی۔۔۔
پھر بھی بھائی آپ کو۔۔۔۔ارسلان ابھی بول ہی رہا تھا کہ کچھ لوگ تیزی سے ان دونوں کے پاس سے گزر کر کلاس میں داخل ہو گۓ۔۔۔
ارسلان کو پہلے تو کچھ سمجھ نہ آیا اور جب آیا تو بہت اچھے سے سمجھ آیا۔۔۔
لاحول ولاقوة۔۔۔۔ارسلان کے منہ سے بے اختیار نکلا۔۔۔
جبکہ عاقب نے دیکھ کر افسوس سے نفی میں سر ہلایا۔۔۔
وہ کچھ لوگ اور کوئی نہیں بلکہ ہماری پیاری ہانیہ اور عالیہ تھیں۔۔۔ہانیہ عالیہ کا ہاتھ کھینچتی ہویٔ اسے کلاس میں لے گیٔ تھی۔۔۔
ہنہ۔۔۔تو یہ رہی تمہاری کیوٹ ہجاب والی لڑکی۔۔۔
سہی کہا۔۔۔۔ارسلان نے ہنس کر کہا۔۔۔
"میری کیوٹ سی ہجاب والی لڑکی"
"شٹ اپ" عاقب نے اسے ایک گھوری سے نوازا۔۔۔
ارسلان کی ہنسی تھمی۔۔۔

************************
جاری ہے۔۔۔

"جنونیت ہے یہی" از جیا رانا(✓Completed)Where stories live. Discover now