Ep 5

212 35 48
                                    

بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم
شُروع اَللہ کے پاک نام سے جو بڑا مہر بان نہايت رحم والا ہے

نوٹ:
میرے لکھے گئے تمام کردار اور وقعات فرضی ہیں حقیقی زندگی میں انکا کوئی عمل دخل نہیں.

BISMILLAH

یہ رونقیں یہ لوگ یہ گھر چھوڑ جاؤں گا،
اک دن میں روشنی کا نگر چھوڑ جاؤں گا،
مرنے سے پیشتر مری آواز مت چرا،
میں اپنی جائداد ادھر چھوڑ جاؤں گا،
قاتل مرا نشان مٹانے پہ ہے بضد،
میں سناں کی نوک پہ سر چھوڑ جاؤں گا،
تو نے مجھے چراغ سمجھ کر بجھا__دیا،
لیکن ترے لیے میں سحر چھوڑ جاؤں گا،
آئندہ نسل مجھ کو پڑھے گی غزل غزل،
میں حرف حرف اپنا ہنر چھوڑ جاؤں گا،
تم اپنے آبلوں کو بچاتے ہو کس لیے؟
میں تو سفر میں رخت سفر چھوڑ جاؤں گا،
میں اپنے ڈوبنے کی علامت کے طور پر،
دریا میں ایک آدھ بھنور چھوڑ جاؤں گا،
لشکر کریں گے میری دلیری پہ تبصرے،
مر کر بھی زندگی کی خبر چھوڑ جاؤں گا،
محسن میں اس کے زخم خریدوں گا ایک دن،
اور اس کے پاس لعل و گہر چھوڑ جاؤں گا،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ 9 بجے کے قریب GHQ راولپنڈی پہنچے. یہ پاکستان آرمی کا ہیڈکوارٹر تھا. وہ دونوں ایک دوسرے کے قدم سے قدم ملاتے ایک مخصوص کمرے کی جانب بڑھے.
چہروں پر بلا کا اطمینان اور سنجیدگی رقم تھی.
کمرے تک پہنچ کر ہنال نے دروازے پر دستک دے کر اجازت چاہی.

"come in"
میٹنگ روم میں داخل ہوتے ہی انہوں نے سامنے موجود آفیسر کو سلیوٹ کیا.
جواب میں انہوں نے بھی اسی انداز میں سلیوٹ کیا.
آرمی یونیفارم پر آفیسر کا نام "لیفٹیننٹ کرنل وحید عالم" لکھا تھا.

"Have a seat"
کرنل وحید نے چئیرز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا. جس پر دونوں نے اپنی اپنی نشست سنبھالی.

" جیسا کے آپ دونوں بھی اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ شاہنواز کی شکل میں اس کیس کی سب سے مضبوط کڑی ہاتھ لگ چکی ہے تو اب کیپٹن آپ اور آپ کی ٹیم کو اور بھی ہوشیاری سے کام لینا پڑے گا کیونکہ دشمن اپنے نقصان پر تلملا کر کوئی غلط قدم ضرور اٹھائے گا اور آپکو اسکی اسی غلطی کو اپنے قابو میں لے کر اپنے مشن کو تکمیل تک پہنچانا ہے" کرنل نے سیدھا موضوع پر بات کرتے ہوئے ہنال کو مخاطب کیا.

"جی بالکل سر.... شاہنواز نے اپنی زبان کھول دی ہے اور اسکی تمام ریکارڈنگ ہمارے پاس موجود ہے" کیپٹن ہنال نے کہتے ہوئے اسد کو اشارہ کیا جس نے اپنے فون سے مطلوبہ ریکارڈنگ جو کہ خضر نے اسے بھیجی تھی نکالی اور چلا کر کرنل کے سامنے رکھی.
جس میں شاہنواز کا کوبرا، جیکب اور زی سے متعلق تمام بیان حرف با حرف موجود تھا.

"ہمممم.....مجھے لگتا ہے کہ ابھی تمام کڑیوں کو سلجھنے میں وقت لگے گا....کوبرا تک پہنچے کا راستہ آپ اور آپکی ٹیم مل کر تلاش کریں.... یاد رہے کہ پہلے بھی دو دفعہ یہ مشن ناکام ہو چکا ہے.... انڈرورلڈ کے ڈان تک پہنچنا بچوں کا کھیل نہیں ہے.... کیپٹن آپ چاہیں تو اس ٹیم کو چھوڑ کر ایجنسی کے قابل سے قابل ایجنٹس کی ٹیم تشکیل دی جا سکتی ہے.... لیکن یہ مشن ہر حال میں کامیاب ہونا ضروری ہے" انہوں نے بالکل سنجیدگی سے کہا

راہِ حق ازقلم ندا فاطمہWhere stories live. Discover now