عہد: (P R O M I S E)

2.2K 135 49
                                    

قسط 4:
ناول: زینا
تحریر: عائشہ ریاض

( بسم الله الرحمن الرحيم )

"اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے۔"

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ⁦❤️⁩

* * *

"اے ہمارے رب! اگر ہم بھولیں یا خطا کریں تو ہماری گرفت نہ فرما ،اے ہمارے رب! اور ہم پر بھاری بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر رکھا تھا، اے ہمارے رب!اور ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس کی ہمیں طاقت نہیں اور ہمیں معاف فرمادے اور ہمیں بخش دے اور ہم پر مہربانی فرما." (سورة البقرة:286)

الارم کی آواز پر آنکھ کھلنے پر چند لمحے لگے تھے اسے ہوش میں آنے میں اور پھر الارم بند کرتی ہوئی وہ اٹھ کھڑی ہوئی۔

تہجد سے فارغ ہونے کے بعد بھی ابھی فجر میں چند منٹ تھے۔ جب سے آفس شروع ہوا تھا۔ صبح کی معمول کی روٹین میں اب پہلے سی باقاعدگی نہیں رہی تھی۔ نا بابا کے ساتھ وقت مل رہا تھا۔ نا نماز اور عبادات میں باقاعدگی رہی تھی۔ جب اور جہاں وقت ملتا نماز ادا کر لیتی۔ رات میں دیر سے سونے کے باعث صبح اٹھنا بھی محال ہوتا تھا۔

"الحمدللہ و شکر اللہ۔ کافی دن بعد پورے دل سے تہجد پڑھی ہے۔"

وہ سوچتی ہوئی قرآن پاک لیکر بیٹھ گئی۔ دل بے ساختہ ایک لمحے کو اداس ہوا۔ اسکا دل دنیا کا شیدائی ہو رہا تھا۔ عبادت کی وہ پہلے سی چاشنی اور لذت ماند پڑتی جا رہی تھی۔

سر جھٹک کر قرآن پاک کھولا۔ سورة الأعراف کی تلاوت کرتے ہوئے ایک آیت پر وہ بے ساختہ ٹھٹکی۔ دوبارہ سے اس آیت کو پڑھا۔اس آیت میں قرآن کا مومنوں کے لیے نصیحت ہونے کا ذکر تھا۔

زینا کا دماغ بےساختہ خیالوں میں الجھا۔ قرآن کو ہمارے لیے نصیحت کہا گیا ہے لیکن دنیا کے معاملات ہمیں اتنا الجھا لیتے ہیں کہ ہمارے پاس اتنا وقت بھی نہیں ہوتا کہ اسے کھول کر دیکھیں۔

اس سوچ کے ساتھ ہی دماغ نے ایک اور سوچ کی ڈور تھمائی۔ آخری دفعہ میں نے کب قرآن پاک کھولا تھا؟! بے ساختہ یاد کرنے کی کوشش کی اور جب بہت چاہ کر بھی یاد نہیں آیا۔ دل بے ساختہ پگھلا۔

پچھلے چند دن آفس اور یونی کی روٹین کے باعث معمول کی عبادت میں خلل ڈلا تھا لیکن اسکے لاشعور میں یہ بات موجود تھی کہ یونی اور آفس ایک بار ختم ہو جائیں وہ دوبارہ سے پرانی روٹین پر آجائے گی۔

Zeena (زینا) Completed ✔️Where stories live. Discover now