.٤. سنو.

9 2 0
                                    

اس لڑکی نے تو topic کا the end کردیا!

اسد یہ سوچ کر چپ ہوگیا اور ایسے میں دیکھا کے کچھ عورتیں سٹیشن کے اندر آگئی ، انھیں دیکھ کر اسد بینچ سے فوراً اٹھ گیا تاکے وہ عورتیں بیٹھ جاہیں. وہ کڑا رہا قریبی دیوار پر ٹیک لگا کے. اسد اپنے فون پہ game کر رہا تھا کے ایسے میں ایک آدمی اندر آگیا اور وہ امبر کے بینچ کے طرف قدم بڑھا رہا تھا. یہ دیکھ کر اسد جلدی سے امبر کے بینچ پہ آکے بیٹھ گیا اور دھیمے سے آواز میں کہنے لگا؛

"مجھے معاف کیجئے گا پر آپکی حفاظت کرنا میرا فرض ہے... اس لئے نہیں کے آپ پاکستانی ہے بلکے انسانیت کے ناتے... اور جب تک آپکی آپی نہیں آتی تب تک میں آپ کو اکیلا نہیں چھڑوں گا!"

"شکریہ..."

امبر نے بھی دھیمے سے جواب میں کہا اور دل میں خدا کا شکر ادا کیا کیوں کی جس وقت امبر نے اس آدمی کو اس کے بینچ کے طرف بهڑتے ہوئے دیکھا وہ ڈر گئی اور اس کے ذہن میں کچھ دیر پہلے ہوا حادثہ گردش کرنے ہی لگا تھا کے مانو جیسے اس اجنبی لڑکے کو امبر کی کیفیت کا اندازہ ہوگیا اور وہ فوراً اس کے پاس بینچ پہ آکے بیٹھ گیا.

v

"سنو... ٹائم کیا ہو رہا ہے؟"

امبر نے بہت عاجز ہوکر پوچھا اسد سے.

میٹرو سٹیشن اب خالی ہو چکی تھی، ان دونوں کے علاوہ اور کوئی بھی نہیں تھا اور کافی دیر بھی ہوچکی تھی. امبر کے پیٹ میں بھوک سے چوہے دوڑ رہے تهے اور اس سے اب اسکی بھوک برداشت نہیں ہورہی تھی اور اپر سے میٹرو سٹیشن میں کوئی café بھی نہیں تھی اور اس کے پاس صرف اس کا credit کارڈ تھا؛

"Well ma'am,

Time is 9:45 pm"

اسد نے ڈیھلی سی آواز میں جواب دیا کیوں کی اب وہ بھی اس لڑکی کی آپی کا انتظار کرتے تھک چکا تھا اور اسے بھی اب بہت بھوک لگ رہی تھی؛

یہ لڑکی بھی یہاں کب سے ہے اور مجھے پورا یقین ہے جیسے بھوک مجھے لگی ہے ویسے ہی بھوک اسے بھی لگی ہوگی...؟ ایک کام کرتا ہوں اس سے پوچھ لیتا ہوں...

"سنو ... مجھے بہت زیادہ بھوک لگی ہے اور یقیناً آپ کو بھی بہت بھوک لگی ہوگی... کیوں کی آپ شادی پہ جانے والی تھی اور میں پارٹی میں لیکن اب جب کے ہم دونوں یہی پہ ہے جب تک آپکی آپی نہیں آتی تو میں کچھ کھانے کے لئے order کرلے تھا ہوں ... اس لئے اب آپ بتائیں کے آپ کھانے میں کیا کھائینگی؟"

اسد بینچ سے اٹھ کر دیوار پہ ٹیک لگا کر بولا؛

"کچھ نہیں چاہیے... کیوں کی مجھے بھوک نہیں..."

امبر اس لڑکے سے نظریں چرا کر بولی؛

"اگر آپ کو سچ میں بھوک نہیں ہوتی آپ مجھسے یوں نظریں نہیں چراتی!"

اسد مسکرا کر بینچ پر امبر کے قریب آکے بیٹھ گیا؛

"جی...؟"

اجنبیWhere stories live. Discover now