Episode : 8 محبت

4.4K 125 76
                                    

کمرے کے باہر سے آتی گانوں اور شور کی آوازوں سے اسے اپنا سر درد سے پھٹتا محسوس ہو رہا تھا.

نکاح کے بعد تقریب میں آئی خواتین اسے مبارکباد دینے کمرے میں جمع ہو گئیں تھیں.

جبکہ اس وقت حیا پر شدید بیزاریت طاری تھی. جب وہ اس نکاح سے بالکل بھی خوش نہیں تھی تو دوسروں کی جانب سے دی جانی والی مبارکباد کیسے بغیر بیزاریت کے وصول کر لیتی!

ماہی اب تک اس کے ساتھ ہی تھی. صبح سے کچھ نا کھانے کی وجہ سے اس کا بلڈ پریشر لو ہو چکا تھا، اور اس کے لاکھ منع کرنے کے باوجود ماہی کچن سے اس کے لیئے کچھ کھانے کے لیے لینے گئ تھی.

اتنے بھاری فراک اور جیولری میں اسے اپنا دم گھٹتا محسوس ہو رہا تھا.

حیا بیڈ سے اٹھ کر ڈریسنگ مرر کے سامنے کھڑی ہوئی اور دوپٹا اتار کر بیڈ پر اچھالا. اب اس کے ہاتھ کانوں سے لٹکتے ائیر رنگز کی طرف بڑھ رہے تھے مگر رمشہ کی پکار پر اس کے ہاتھ تھمے.

"حیا...!" اس نے شیشے میں نظر آتے رمشہ کے عکس پر نظریں گاڑیں.

"جی؟" اس نے بیزاریت سے پوچھا.

"دوپٹا کیوں اتار دیا؟جلدی سے اسے سیٹ کرو، لاؤنج میں سب تمہارا انتظار کر رہے ہیں."

رمشہ کی بات سن کر اس کے ماتھے پر بل نمودار ہوئے.

"کیا مطلب؟ میرا انتظار کس لیئے؟" حیا کے سوال پر رمشہ نے اسے ایسے دیکھا جیسے اس کی عقل پر ماتم کیا ہو.

"کیونکہ کچھ دیر پہلے تمہارا نکاح ہوا ہے کسی اور کا نہیں! اب جلدی کرو اور ماہی کے ساتھ نیچے آؤ. مجھے اور بھی بہت کام ہیں."

"مام آپ سب کی خاطر میں نے یہ نکاح کر لیا ہے اب مجھ میں مزید چونچلے برداشت کرنے کی ہمت نہیں ہے." اب کی بار اس کا لہجہ تلخ تھا.

"حیا فلوقت میں کوئی بھی فضول بحث نہیں کرنا چاہتی! گھر مہمانوں سے بھرا پڑا ہے لہٰذا بنا بحث کیے دوپٹہ ٹھیک کر کے نیچے چلو اور....." رمشہ غصے سے بول رہیں تھی مگر ماہی کی آمد پر وہ خاموش ہو گئ.

ماہی ہاتھوں میں ٹرے کے اندر جوس کا گلاس اور کیک پیس پکڑے اندر داخل ہوئی تو اسے کمرے کی فضا میں تناؤ سا محسوس ہوا.

"اہم...مم..... حیا... یہ تمہارے لیے." ماہی نے ٹرے ٹیبل پر رکھی اور حیا کے پھولے ہوئے چہرے کو دیکھا.

"ماہی بیٹا اس کو یہ جوس پلانے کے بعد اسے نیچے لے آنا سب انتظار کر رہے ہیں. میں جا رہی ہوں مجھے اور بھی بہت کام ہیں." ماہی کو نرم لہجے میں ہدایات جاری کر کے وہ کمرے سے باہر نکل گئیں.

حیا نے غصے میں ڈریسنگ ٹیبل پر پڑا جیولری باکس اٹھا کر زور سے دیوار پر دے مارا.

"حیا....!" ماہی نے حیرت سے اسے پکارا

💕BHAROSA by  Haya Fatima & Maira Hammayun Where stories live. Discover now