EPISODE : 6 سلسلے

3.3K 113 54
                                    

تقریباً دن کے بارہ بج رہے تھے، آج سنڈے تھا اور سب گھر پر ہی موجود تھے،

حماد ڈریسنگ مرر کے سامنے کھڑا گھڑی پہن رہا تھا، اس نے فل وائٹ شرٹ کے ساتھ بلیک پینٹ پہنی ہوئی تھی، شرٹ کے آستین کہنیوں تک موڑ رکھیں تھیں
وہ شاید کہیں جا رہا تھا،

اُس نے سرسری سی نگاہ شیشے میں نظر آتے اپنے عکس پر ڈالی،

اُس کی آنکھوں کے نیچے گہرے ڈارک سرکلز تھے،اُس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی بے چینی تھی، وہ تھکی تھکی لگ رہیں تھیں،

جیسے مکمل نیند نہ ملی ہو، اور اس کا چہرہ پہلے سے کمزور اور ڈل لگ رہا تھا،

شفق ٹی وی لاؤنج میں بیٹھیں ٹی وی دیکھ رہی تھیں، اُن کی نظریں ٹی وی کی طرف تھیں پر دھیان کہیں اور تھا، وہ حماد کے بارے میں سوچ رہیں تھی،

وہ کتنا بدل چکا تھا اُس کی خوش مزاجی کہیں گم سی ہو گئی تھی، اُس کے لہجے میں برف سی ٹھنڈک آ گئی تھی،

اُس نے گھلنا ملنا چھوڑ دیا تھا،اُس حادثے کے بعد سے اُس نے مرتضیٰ کے گھر کی طرف رُخ نہیں کیا تھا،

شفق نے ایک گہرا سانس لیا اور ٹی وی بند کردیا، اُن کی نگاہ سامنے سیڑھیوں سے اُترتے ہوئے حماد پر پڑی،

"حماد!"
حماد کے باہر جانے والے دروازے کی طرف بڑھتے قدم شفق کی پکار پر تھمے اور
چہرے پر مدھم سی مسکراہٹ لیئے وہ شفق تک آیا

"جی ماما؟"

"کہیں جا رہے ہو؟"

ٍ"جی کسی کام سے باہر جا رہا ہوں،"

"آج؟ سنڈے کو بھی؟
حماد تمہیں پتا ہے نا کہ تمہاری ایک فیملی بھی ہے؟ جس کو وقت دینا تمہارا فرض ہے!
کبھی اپنی ماں کے پاس بھی بیٹھ جایا کرو، کبھی اپنے کام سے نکل کر اپنی فیملی کی طرف بھی دھیان دو،
تمہیں پتا ہے تم کتنے وقت سے اپنی دادو سے ملنے نہیں گئے؟
وہ تمہارا مجھ سے کتنا پوچھ رہی تھیں، کیا تمہیں اپنی، اور اپنے ساتھ جُڑے لوگوں کی کوئی پروا نہیں ہے؟" شفق نے شکوہ کیا،

ایسا کچھ نہیں ہے ماما، بس کام کچھ زیادہ بڑھ گیا ہے اس لئے ٹائم نہیں ہے."
اس کے جواب پر کچھ لمحے اسے کو دیکھنے کے بعد شفق پھر سے بولیں،

"اچھا سنو آج شام کو میں اور مصود تمہارے رشتے کی بات کرنے جا رہے ہیں، تم ہمارے ساتھ چلو گے؟"

حماد نے چونک کر شفق کو دیکھا،

"ماما میں نے آپ کو کہا ہے نا کہ میں نے ابھی شادی نہیں کرنی تو پھر آپ کیوں زبردستی میری شادی کروا رہی ہیں؟"

"تمہارا ارادہ کیا ہے؟
اور کیوں نہیں کرنی تم نے ابھی شادی؟؟" شفق نے سوال کیا

حماد کچھ نہیں بولا، اُس کے پاس اس بات کا کوئی جواب نہیں تھا

💕BHAROSA by  Haya Fatima & Maira Hammayun Where stories live. Discover now