Episode 12

484 21 14
                                    

آج ماہی کی اِس گھر میں پہلی صبح تھی، وہ جو  فنکشن کی تھکاوٹ کی وجہ سے گہری نیند میں تھی، عقیلہ کی کال نے اِسے بیدار کیا۔

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

آج ماہی کی اِس گھر میں پہلی صبح تھی، وہ جو فنکشن کی تھکاوٹ کی وجہ سے گہری نیند میں تھی، عقیلہ کی کال نے اِسے بیدار کیا۔

حال احوال پوچھتے اور عقیلہ کی ہدایات سننے کے بعد سادہ سی تیار ہو کر نیچے کچن میں گھر والوں کے لیے ناشتہ بنانے کے لیے گئ لیکن وہاں پہلے سے ہی شفق موجود تھیں۔

" اسلام علیکم پھوپھو۔ "
ماہی نے انہیں دیکھتے ساتھ سلام کیا۔

" وعلیکم السلام اٹھ گئی تم؟ "
وہ جو بریڈ کے سلائسز پلیٹ میں سجا رہی تھیں، اسے دیکھ کر مسکرا کر بولیں۔

"میں بس ناشتا بنانے کے لیے آ ہی رہی تھی، لیکن دیکھنے سے لگتا ہے کہ آپ سب کچھ بنا چکی ہیں۔ "

" کوئی بات نہیں آج ویسے بھی تمہارا پہلا دن ہے اِس گھر میں، یہ کام تو ہوتے رہیں گے۔ ویسے بھی بس ٹیبل سیٹ کرنا ہی رہ گیا ہے۔ "

" پھوپھو میں ٹیبل سیٹ کر دیتی ہوں۔ "
وہ مسکرا کر پلیٹس اٹھانے لگ گئی۔

" حماد اٹھ گیا ہے؟ "

"جی وہ بس شاور لے رہے ہیں! "
" ٹھیک ہے ایسا کرو آپنے انکل کو بھی ناشتے کے لیے بلا لو۔"

"جی ٹھیک ہے۔ "

***************

وہ شیشے کے سامنے کھڑی پارلر لے جانے کے لیے زیورات پیک کر رہی تھی جب اس کی نگاہ اپنے سامنے پڑے مخملی ڈبے پر پڑی ، جس میں دو سنہرے کنگن موجود تھے۔

اسے دیکھ کر ماہی کو صبح کا منظر یاد آیا۔

" ماہی بیٹا یہ لو میری اور شفق کی طرف سے تمہارے لیے تحفہ......"

" ارے انکل اِس کی کیا ضرورت ہے؟ میں.... "

" کیوں ضرورت نہیں ہے اب تم ہماری بھی بیٹی ہو اور تمہیں کچھ دینا ہمارا فرض ہے۔ رکھو اسے شاباش!"
شفق نے کہتے ڈبہ اسے تھمایا۔

" بلکہ ٹھہرو... میں ہی تمہیں یہ پہناتی ہوں۔"

شفق نے وہ سنہرے رنگ کے کنگن نکال اِس کی کلائی میں پہنائے۔

" بہت شکریہ پھوپھو اینڈ انکل! "
ستائشی نظروں سے کنگن تکنے کے بعد ماہی بولی۔

" ہمیشہ خوش رہو آمین! "
مسعود صاحب نے ماہی کے سر پر ہاتھ رکھ مسکراتے ہوئے اُسے دعا دی۔

💕BHAROSA by  Haya Fatima & Maira Hammayun Where stories live. Discover now