🎈بچپن🎈

57 1 1
                                    

یہ دولت بھی لے لو,یہ شہرت بھی لےلو
بھلے چھین لو مجھ سے جوانی میری
مگر مجھ کو لوٹا دو, بچپن کا ساون

وہ کاغذ کی کشتی,وہ بارش کا پانی

کڑی دھوپ میں گھر سے نکلنا
وہ چڑیاں,وہ بلبل,وہ تتلی پکڑنا

وہ گڑیا کی شادی پر لڑنا جھگڑنا
وہ جھولوں سے گرنا اور گر کے سنبھلنا

وہ ٹوٹی ہوئ چوڑیوں کی نشانی

کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پر جانا
گھروندے بنانا,بناکے مٹانا

وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی
وہ خوابوں کیھلونوں کی جاگیر اپنی

نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کا بندھن
بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی

مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

💞شاعری💕Where stories live. Discover now