ہر فرد یہاں پر تاجر ہے
ہر وقت تجارت ہوتی ہےتم آپ ہی اپنے دام کہو
چپکے سے نہیں سرعام کہوکیا لوگے تم اپنی یاری کا
کیا لو گے تم اپنی دلداری کاغمخوار بنو گے کتنے میں
تم پیار کرو گے کتنے میںسب جزبے میرے نام کرو
ہم نام تم اپنے دام کہوپھر دام چگانے کی خاطر
ہم اپنا دفتر کھولیں تو
ہم اپنی جیب ٹٹولیں توبس پیار ملے گا تھوڑا سا
اظہار ملے گا تھوڑا سا
یہ سکے یہاں کب چلتے ہیں
کیا ادھار ملے گا تھوڑا سایہ دنیا بے اعتباری کی
یہ عرض ہے ہر بیوپاری کیچل چھوڑ تمنا جزبوں کی
ہم خالی ہاتھ ہی آے تھے
چل خالی ہاتھ ہی چلتے ہیں