ھر فرد یہاں پر

39 2 1
                                    

ہر فرد یہاں پر تاجر ہے
ہر وقت تجارت ہوتی ہے

تم آپ ہی اپنے دام کہو
چپکے سے نہیں سرعام کہو

کیا لوگے تم اپنی یاری کا
کیا لو گے تم اپنی دلداری کا

غمخوار بنو گے کتنے میں
تم پیار کرو گے کتنے میں

سب جزبے میرے نام کرو
ہم نام تم اپنے دام کہو

پھر دام چگانے کی خاطر
ہم اپنا دفتر کھولیں تو
ہم اپنی جیب ٹٹولیں تو

بس پیار ملے گا تھوڑا سا
اظہار ملے گا تھوڑا سا
یہ سکے یہاں کب چلتے ہیں
کیا ادھار ملے گا تھوڑا سا

یہ دنیا بے اعتباری کی
یہ عرض ہے ہر بیوپاری کی

چل چھوڑ تمنا جزبوں کی
ہم خالی ہاتھ ہی آے تھے
چل خالی ہاتھ ہی چلتے ہیں

💞شاعری💕Where stories live. Discover now