Episode No 7 💕

Start from the beginning
                                        

" ہاہاہا راجر بوس"😂

ارحان ماں کی بات پر ہنستے ہوئے، ان کے سر پر بوسہ دیتا انزل کے کمرے کی طرف بڑھ گیا؛

" اللہ میری دونوں اولادوں کو سلامت رکھے اور دنیا کی ہر خوشی نصیب فرمائے آمین "

انھوں نے دل سے دعا دی. 💕

_______________________________________

پری گھر آتے ہی نائلہ بیگم سے مل کر، فریش ہونے کا کہہ کر کمرے میں چلی آئ، کمرے میں آکر سب سے پہلے وہ فریش ہونے گئ اور وضو کرکے آئ عصر کی نماز ادا کرنے کے بعد، اسنے شکرانے کے نوافل ادا کیے، کہ اللہ نے اس کو بچانے کیلئے آج ارحان کو وسیلہ بنا کر بھیجا، اب چاہے وہ ارحان سے جتنا مرضی لڑتی ہو، مگر آج ارحان کی وجہ سے ہی وہ وقار سے بچ پائ تھی، عزت تو ہر کسی کو عزیز ہوتی ہے، مگر محافظ کی بھی دل میں بہت خاص جگہ ہوتی ہے، اس نے اللہ کا بہت شکر ادا کیا؛

اس نے جو ارحان کے ساتھ بدتمیزی کی، وہ اسکے لیے کافی شرمندہ بھی تھی، مگر ارحان کی باتیں یاد آنے پر ساری شرمندگی اُڑنچھو ہو گئ، اور شرمندگی کی جگہ غصے نے لے لی😡😡😡

"ہوتا کون ہے وہ مجھ سے یہ سب بولنے والا، بدتمیز انسان، دونمبر آدمی، اسکو تو میں بتاتی ہوں اچھی طرح، بلکہ....میں کیا بھائی خود ہی اسکی کلاس لے لینگے کل"😏😌😂

وہ عالیان کو گھر آتے ہی سب فون کرکے بتا چکی تھی اور وہ کافی پریشان بھی ہو گیا تھا ، مگر اپنے تھپڑ اور ارحان کی باتوں کو گول کر گئ تھی؛

وہ سونے کیلئے لیٹ گئ اور کل ارحان کی ہونے والی کلاس کا سوچ سوچ کر خوش ہوتے ہوئے نیند کی وادیوں میں کھو گئی.😌

_______________________________________

" پرنسس" 💕

ارحان نے دروازہ ناک کیا اور کمرے میں داخل ہوا اور ایک تائرانہ نظر پورے کمرے پہ ڈالی، کمرہ کافی بڑا تھا، کمرہ وائٹ اور پرپل کے کنٹراسٹ سے ڈیکوریٹ کیا گیا تھا، دیواروں پر خوبصورت وال پیپرز لگائے گئے تھے، فرنیچر بھی اعلی قسم کا موجود تھا، بیڈ کے ایک طرف سٹڈی ٹیبل رکھی گئ تھی، جبکہ کچھ فاصلے پر پیکچرشیلفس بنی تھیں جس پر، انزل، ارحان، عالیان اور پری کی بچپن کی کئ تصویریں رکھی تھیں، کمرہ واقعی کسی پرنسس کا ہی لگتا تھا، مگر پرنسس کو تو ان چیزوں میں دلچسپی ہی نہیں تھی، جب دل اُداس اور ویران ہو تو، دنیاوی چیزیں کہاں اچھی لگتی ہیں؛
انزل اس وقت کمرے میں موجود کھڑکی کے پاس رکھے کاؤچ پر بیٹھی، گھٹنوں میں سر دیے آنسو بہا رہی تھی، ارحان کی آواز پر اسنے ایک لمحے کے لیے سر اُٹھایا، پھر دوبارہ رونے میں مصروف ہوگئ؛ ارحان اس کے ساتھ ہی کاؤچ پر بیٹھ گیا؛

"پرنسس پلیز بس کر دو ایسے مت رو مجھے تکلیف ہوتی ہے" 😣😣😣

ارحان کو انزل کے آنسو تکلیف دے رہے تھے، اور دیتے بھی کیوں نہ، وہ صرف اسکا بھائ نہیں تھا، انزل کا باپ، دوست، ساتھی سب وہی تھا، آخر کیسے وہ اپنی جان سے پیاری بہن کے آنسو برداشت کر لیتا، جس کو اسنے بچپن سے ہر دُکھ، ہر تکلیف سے بچا کر رکھا تھا، اسکا بس چلتا تو وہ انزل کا ہر دُکھ خود لے لیتا، اور اسکے رونے کی ہر وجہ کو جڑ سے ختم کر دیتا، مگر یہاں وہ بےبس تھا، ہمیشہ کی طرح انزل کے دُکھ اور ہر آنسو کی وجہ ان کا اپنا باپ تھا؛

رشتوں سے آشنائی 💕Where stories live. Discover now