Episode 2

479 35 4
                                    

#یادوں_کی_دھنک_جلے
#اُمیمہ_راٸٹس
قسط_نمبر_2
umema_writes💕
Episode_2
Do not copy without my name and permission
                                💕💕💕💕

ہماری پہلی ملاقات بھی یونيورسٹی میں ہوئی تھی میرا پہلا دن تھا یونيورسٹی میں دماغ میں ہزاروں خیالات چل رہے تھے۔۔کیا ہوگا،کیسے ہوگا اسی گہبراھٹ میں اس سے ٹکر ہوگی۔۔اس نے کتابیں اٹھا کر دیں اور میں اس کے ہاتھ سے کتابيں لے کر شکریہ کہتی آگے بڑھ گی۔۔ہر طرف لڑکے لڑکیاں باتیں کرتے نظر آرہے تھے۔۔جینز اور شرٹ میں بنا استینوں کے کتنے آرام سے لڑکوں سے باتیں کر رہی تھی۔۔۔۔صبا کو لگاجیسے وہ ایک الگ مخلوق لگ رہی تھی جو شلوار قمیض میں تھی امیروں کے بھی الگ ہی چونچلے ہیں بربراتی ہوئی اللہ اللہ کر کے اپنی کلاس میں پہنچی یہ امیروں کی یونيورسٹی تھیاایشین فیشن ڈیزائن انسٹیٹیوٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امی نے ایڈمیشن فارم بڑھ دیا یہ بھی صبا کا خواب تھا مگر حالات ایسے ہوے تھے کہ وہ بھول گی تھی صرف اپنی ماں کے لیے جی رہی تھی۔۔۔۔اور جس کے پاس ماں ہو اس کے خواب ادھورے نہیں رہ سکتے ماں بہت انمول ہوتی ہے (ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے والدین کی عزت کریں۔۔ان سے محبت کریں یہ ہمارا فرض ہے اور والدین کا حق بھی )۔۔۔۔۔

کلاس میں پہنچتے وہ دوسری رو کی تیسری سیٹ پر بیٹھ گی۔برابر میں بیٹھی لڑکی بہت پیاری لگ رہی تھی۔۔۔ جینز اور شرٹ میں کسی سے لڑ رہی تھی۔۔سر کلاس میں آے اور سب خاموش ہوگے۔۔۔۔۔۔صبا کیا ہوا سمن نے اس کے کندھےپر ہاتھ رکھا اوروہ اچانک سے چونک کر ان خیالوں سے نکلی۔۔کوئی مسلہ ہے ۔۔۔نہیں کوئی مسلہ نہیں۔۔ اچھا چلو سو جاو سمن کے کہنے پر صبا بھی سونے لیٹ گی۔۔۔۔۔

                                          *******            
چاچو چاچو چاچو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ھادی چلاتا ہوا اس کے کمرے میں آیا ۔۔۔۔ ارے کیا ہوگیا ہے گھر کیوں سر پر اٹھا رکھا ہے ۔۔

ارے چاچو کہا تھے میں نے آپ کو کتنا ڈھونڈہ ۔۔۔۔

ایسے کہ رہا ہے جیسے میں میلے میں گم ہوگیا ہوں۔۔۔۔

ہاں تو آپ نظر بھی تو نہیں آتے ۔۔۔آپ کو اپنے دوست کی یاد نہیں آتی نہ😢😢ھادی نے رونے والاپتہ منہ بنا کر کہا۔۔۔۔

ارے نہیں یار ایک تو ہی تو ہے جس کے لیے ( گھر آتا ہوں ورنہ یہاں تو کچھ نہیں ہے) اس نے دل میں سوچھا۔۔۔

ارے چاچو کہا کھوگے ۔۔۔۔۔۔کہی نہیں ایک امپورٹنٹ میٹینگ تھی بس اسی لیے رات کو لیٹ ہوگیا ۔۔۔۔

اتنا کام کرتے ہیں تھوڑا آرام کر لیا کرئيں۔۔۔۔ھادی نے کہا
اچھا دادا ابو اور کچھ ۔۔۔۔مقابل کھڑا شخص مسکرانے لگا۔۔۔😀😃 اچھا یہ سب چھوڑو اور بتاو کل کا دن کیسا گزرا ڈاکٹر صاحب
کہا ابھی تو پورا سال باقی ہے اس کے بعد دو سال کی انٹرنشپ۔۔ ھادی سوچھتے ہوے بولا ۔۔۔۔ آپ کو پتا ہے میری ٹکر کل ایک لڑکی سے ہوئی اتنی بدتمیز ایک تو خود دیکھ کر نہیں چل رہی اوپر سے مجھے سنا رہی تھی ۔۔۔اور کلاس میں جا کر پتا چلا وہ میری ہی کلاس کی اسٹوڈنٹ ہے ۔۔۔۔پتہ نہیں یہ ہفتہ کیسے گزرے گا۔۔اور آپ کو پتہ ہے اس کا نام۔۔۔موبائل کی بیل بجی چاچو سمیر کی کال ہے میں آپ سے بعد میں بات کرتا ہوں۔۔۔۔۔ الله حافظ کہتا نکل گیا ۔۔۔۔۔

یادوں کی  دھنک جلے(completed)✅Unde poveștirile trăiesc. Descoperă acum