Episode 14

34 2 0
                                    


آستر گھر آکر صوفے پر بیٹھی،آنسو تھے کہ روکنے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے۔احد کہ کہے گئے الفاظ اس کہ کانوں میں گونج رہے تھے۔( تمہیں میں نے منا کیا تھا نا کہ تم مجھے اس کہ آس پاس بھی نظر نہیں آو،مگر تم نہیں مانی۔اب بتاو کیا سزا دوں)( کیونکہ میں تم سے محبت کرتا ہوں۔۔۔میں اپنی زندگی کا ہر پل تمہارے ساتھ گزارنا چاہتا ہوں) احد کہ کہے گئے الفاظ، اس کا دیکھنا،اس قریب آنا سب کچھ ایک ساتھ اس کی آنکھوں کہ سامنے چل رہا تھا۔آستر نے اپنی کانوں پر ہاتھ رکھ لیے۔)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ناعیل اور معاویہ اومیزہ کہ گھر آئے تھے احد کا رشتہ لے کر اور وہ لوگ جیسے انتیظار میں تھے فورا ہاں کردی،اگلے ہفتے جمعہ کہ دن نکاح رکھا گیا تھا۔کیونکہ احد نے کہا تھا صرف نکاح ہوگا۔۔۔۔

ناعیل کہ پوچھنے پر آستر نے بھی حارث کہ رشتے کہ لیے ہامی بھر لی تھی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تیرا دماغ خراب ہوگیا ہے۔۔(آریش غصۓ سے ڈھاڑا،وہ دونوں ساحل سمندر پر کھڑے تھے جہاں وہ اکثر آتے تھے،احد گاڑی سے ٹیک لگائے کھڑا سیگریٹ پی رہا تھا او آریش غصۓ میں پاگل ہورہا تھا)

تو ایسا کیسے کرسکتا ہے،کیسے تو اومیزہ سے نکاح کرسکتا ہے؟تو بہت غلط کررہا ہے احد۔۔(آریش کا بس نہیں چل رہا تھا احڈ کو اٹھا کہ سمندر میں پھنک دے)

اپنی ماں کی خوشی کہ لیے۔۔(وہ لہروں کو دیکھتے ہوئے بولا)

اور یہ خوشی تین لوگوں کی زندگی برباد کر کہ دیگا تو۔۔(آریش بولا)

کن لوگوں کی خوشی کی بات کررہا ہے تو وہ آستر جو کہتی ہے اسے مجھ سے محبت کبھی نہیں ہوگی،حارث کہ رشتے کہ لیے ہاں کردی ہے اس نے اور وہ اومیزہ،اس کی تو دلی خواہش پوری ہورہی ہے تو کس کی زندگی برباد کی میں نے؟(احد ابکی غصۓ سے بولا)

اپنے بارے میں کیا خیال ہے۔(آریش نے اسے گھورتے ہوئے کہا)

میں اپنی ماں کی خوشی کہ لیے کچھ بھی کرسکتا ہوں اپنی زندگی برباد بھی۔اگر ان کی خوشی اسی میں ہے تو اسی میں صیح۔آریش اپنے لیے تو جانور بھی جیتے ہیں دوسروں کہ لیے جینا زندگی ہے اور وہ تو میری ماں ہے۔(احد اسے دیکھتے ہوئے بولا)

تو اس کہ بنا رہ لے گا؟(وہ اب بھی ماننے کو تیار نہیں تھا)

تجھ سے کس نے کہا میں اسے بھول جاو گا،وہ اس دل کہ اس مقام پر فائیض ہے جہاں کوئی عورت نہیں پہنچ سکتی(احد نے اسے دیکھتے ہوئے کہا)ْ

تو نہیں کرنا شادی اومیزہ سے،میں جانتا ہوں تو آستر کہ بغیر نہیں رہ سکتا ایسا مت کر میرے بھائی۔میں تجھے برباد ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا۔(آرہش اسے سمجھاتے ہرئے بولا،احد چوپ تھا وہ کچھ نہیں بولا تو آریش غصۓ سے بولا)

Hudood e ishq (season 2)Where stories live. Discover now