آپ کہ اگر مگر کہ جواب کا ٹائم نہیں ہے۔۔(آستر نے غصے سے کہا تو احد نے دروازہ کھولا فاطمہ باہر نکلیں پھر احد نے زوبیا کو گود میں اٹھایا تو آستر نے چھتری فاطمہ کو دی احد کہ اوپر چھتری کردے تاکہ زوبیا بھیگ ناجائے ۔

وہ لوگ زوبیا کو لے کر اندر آئے تو آستر ان سے پہلے اندر پہنچ چکی تھی اور کمرے سے اپنا مٹریس لائی اور دلان میں بیچھادیا )

یہاں لیٹادیں انھیں۔۔(آستر نے احد کو کہا) میں ابھی آتی ہوں۔(وہ کہہ کر باہر چلی گئی تو احد اور فاطمہ نے ایک دوسرے کو دیکھا کہ یہ کہا گئی پھر فاطمہ زوبیا کہ پاس بیٹھ گئیں اور احد چکر کاٹنے لگا)

آستر بھگتی ہوئی السا کہ گھر گئی اور زور زور سے دروازہ بجانے لگی۔۔السا کا بھائی باہر آیا)

آستر آپ اس وقت سب خیرت ہے؟ انکل ٹھیک ہیں؟(وہ فکر مندی سے بولا)

جی ضمیر بھائی بابا ٹھیک ہیں بس دادی کو لینے آئی ہوں۔ وہ کہتی ہوئی اندر گئی اور دادی کو ساری بات بتادی تو وہ بھی جلدی سے آستر کہ ساتھ چل دیں۔

آپ لوگ کہا جارہے ہیں میں بھی چلتا ہوں۔(ضمیر نے کہا تو آستر فوار بولی)

نہیں نہیں۔۔ضمیر بھائی آپ نہیں آیئےگا۔پلیز۔۔(کہہ کر دادی کو لےکر اپنے گھر آئی جہاں زوبیا کا چیخ چیخ کر برا حال تھا۔ دادی فورا اس کی طرف بڑھیں اور آستر سے بولیں )

اس لڑکے کو باہر نکالو۔۔(دادی کہ کہنے آستر احد کی طرف بڑھی اور بولی)

آپ باہر جاہیں۔۔(چہرے پر بلا کی سنجیدگی تھی وہ موقع کو سمجھتے ہوئے باہر صحن میں چلا گیا جہاں پانی برس رہا تھا،آستر نے بیچ کا گیٹ بند کیا اور اندر اگئی تو محمود صاحب کی آواز آئی تو آستر نے دادی کی طرف دیکھا تو وہ بولیں )

تم اپنے بابا کہ پاس جاو میں دیکھ لوں گی۔۔(ان کہ کہنے پر آستر محمود صاحب کہ پاس ائی تو وہ بولے)

بیٹا یہ کیسا شور ہے کیا ہورہا ہے باہر؟(وہ بہت پریشان تھے)

بابا کچھ نہیں ہوا(آستر نے انھیں تصیلی دی اور ساری بات بتادی پھر دادی کی آواز پر کمرے سے باہر نکلی اور وہ جو کہہ رہی تھیں وہ دیتی جارہی تھی اور گھنچکر بنی ہوئی تھی۔)

احد باہر دروازے کہ پاس ہی کھڑا تھا،دروازے کہ اوپر ایک جھججا تھا جس کہ نیچے وہ کھڑا تھا اور زوبیا کہ لیے دعا گو تھا۔)

یا اللہ میرے کیے کی سزا میری بہن کو نہیں دینا ،وہ بہت معصوم ہے اسے زندگی دے اور اس کہ بچے کو بھی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تھوڑی دیر بعد بچے کہ رونے کی آواز آئی تو آستر جو کہ کچن میں کچھ لینے گئی تھی فورا بھاگتی ہوئی باہر آئی ،دادی بچے کو پکڑے ہوئے تھیں۔فاطمہ اور دادی مسکرارہی تھیں۔آستر ان کہ پاس آگئی زوبیا کی آنکھیں بند تھیں۔

Hudood e ishq (season 2)Where stories live. Discover now