ان کہ جانے کہ بعد معاویہ مسکرانے لگی۔کیا کیا نا بدلہ تھا اتنے سالوں میں۔زندگی نے کتنے باب دیکھائے اور سمجھائے اور جانے کتنے باب ابھی دیکھنا باقی ہیں۔ معاویہ سوچتے سوچتے ماضی میں چلی گئی۔۔

ناعیل میری بات تو سنو،تم ایسا کیسے کرسکتےہو۔ وہ ماں باپ ہیں تمہارے تم کب تک ان سے دور رہوگے۔(معاویہ اسے سمجھا رہی تھی اور وہ کچھ سننے کو تیار نہیں تھا)

یار تم کیوں مدرٹیریسہ بن رہی ہو،انھوں نے جو کچھ ہمارے ساتھ کیا اس کا کیا؟میں کچھ بھی بھولا نہیں ہوں۔جتنی تکلیف مجھے پہنچی ہے اس کہ بعد مجھ سے کسی ایسے کام کی توقع نہیں رکھنا(ناعیل نے صاف منا کردیا)

ابھی تم جذباتی ہورہے ہو مگر میری ایک بات یاد رکھنا ناعیل کل جب احد بڑا ہوگا اور وہ بھی ہمارے ساتھ اس طرح کرے تو دکھ مت کرنا کیونکہ انسان کہ آگے وہی آتا ہے جو وہ بوتا ہے۔میں تو جیتے جی ہی مرجاوں گی۔میں احد کہ بغیر نہیں رہ سکتی ناعیل۔۔۔(معاویہ کی بات اس نے حیرت سے معاویہ کو دیکھا کیونکہ احد سے تو بےحد محبت وہ بھی کرتا تھا اور اس سے دور رہنے کا تو وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا)

تم مجھ سے کہتے ہو کہ تمہیں مجھ سے عشق ہے تو کیا تمہیں اپنے ماں کہ آنسو نظر نہیں آتے؟باپ کی شفقت نظر نہیں آتی ۔اگر تم انہیں چھوڑ سکتے ہو تو مجھے اور احد کو بھی چھوڑ سکتے ہو۔(معاویہ کی بات پر ناعیل نے اسے گھورا اور بولا)

معاویہ تم ایسا سوچتی ہو میرے بارے میں ۔۔۔۔(ناعیل کو دکھ ہوا حالانکہ وہ جانتا تھا کہ وہ صیح کہہ رہی ہے)

مجھے تمہاری محبت پر تم سے زیادہ یقین ہے۔اس لیے میں تمہیں کوئی غلط کام بھی نہیں کرنے دے سکتی۔میاں بیوی کا رشتہ ایسے ہی ہوتا ہے کہ ایک غلط کرے تو دوسرا اسے سمجھائے۔(معاویہ نے ناعیل کہ ہاتھ پکڑے اور بولی)

مین تمہاری ساری باتیں مانتا ہوں مگر تمہیں یہ بھی پتا ہے کہ ان دو سالوں میں میں ان سے کبھی بھی غافل نہیں رہا ہوں انھیں جب کسی چیز کی ضرورت ہوئی ہے میں وہاں تھا۔بابا سے میں ملتا رہا ہوں،فاطمہ سے ملتا رہا ہوں بس ماما سے تھوڑا ناراض ہوانھیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا معاویہ ۔(ناعیل نے معاویہ کی انکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا)

وہ ماں ہیں ناعیل (معاویہ نے ناعیل کا چہرا انے ہاتھوں سے تھاما)،ماں باپ اپنے بچوں کہ لیے جو بھی کرتے ہیں اس کہ بھلے کہ لیے کرتے ہیں ۔ہاں میں مانتی ہوں ان کا طریقہ غلط تھا مگرانھوں نے جو کیا وہ تمہارے لیے کیااااااااا(آخری بات بول کر اس کہ گال کھنچے)

اچھاااااااا چلا جاوں گا خوش اب سو جاوں ۔۔۔(ناعیل بھی اس کہ انداز میں بولا اور سونے کہ لیے لیٹ گیا اور کمفرٹر اپنے منہ پر ڈالا جس کا مطلب تھا اب کوئی بات نہیں کرنی)

پکا تم جاو گے(معاویہ نے تصدیق چاہی تو ناعیل نے کمفرٹر چہرے سے ہٹایا اور معاویہ کو گھورا)

Hudood e ishq (season 2)Where stories live. Discover now