باب نمبر 6

382 53 31
                                    


I hope y'all are having an amazing ramadan

RAMADAN MUBAREK ❤️❤️❤️

I'm so sorry for the delay guys 😭😭😬 I was just so caught up in things online classes, and blah blah 😬😬

ENJOY READING ❤️


ہماری مائیں ہماری خوشیوں کی منتظر ہیں
ہمارے دکھ ہیں کہ دن بہ دن بڑھتے جا رہے ہیں


"اگر تم مجھے weirdo نہ سمجھنے کا وعدہ کرو تو تمہیں ایک بات بتاؤں؟" مینگو کے سٹور میں، شیشے کے سامنے کھڑی علوینہ نے گلابی رنگ کا ٹاپ سیلز مین کو تھما کر مسکراتے ہوئے جیکب سے کہا۔

جواباً وہ بھی مسکرا اٹھا اور ہاں میں سر ہلایا۔

"میں نے کبھی بھی اپنے لیے شاپنگ نہیں کی۔ اس لیے مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا کیا لوں۔" علوینہ نے مسکراتے ہوئے بتایا تھا مگر بات ختم کرنے تک اس کا لہجہ نم ہوگیا تھا۔

وہ سر جھکا کر دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو آپس میں پیوست کرکے کھڑی ہوگئی۔

جیکب نے دایاں بازو اس کے گرد پھیلا کر اسے اپنے ساتھ لگایا۔

اس کی سبز آنکھوں میں ہلکورے لیتا پانی اس کی بصارت کو جھلملا رہا تھا۔ اس نے جیکب کو ایک لمبا سانس کھینچتے دیکھا۔

وہ دونوں شیشے میں ایک دوسرے کی آنکھوں میں تک رہے تھے۔

"جب پاکستان میں تھی ماما، بابا یا کشف آپی میرے لیے شاپنگ کیا کرتے تھے۔ آخری دو سالوں میں نہ جانے کون۔" اس کی آواز بھرائی، جیکب نے اس کے کندھے کو ہلکا سا دبا کر اپنے ساتھ کا احساس دلوانا چاہا۔

"ترکی میں اور اس کے بعد یہاں پر ضرورت کے تحت اپنے لیے خریداری کرتی تھی مگر کبھی خوشی سے کچھ نہیں خریدا تھا۔ اب سالوں بعد دل چاہنے لگا ہے کچھ اچھا پہنوں، اچھا دیکھوں، زندگی کا لطف کیا ہوتا ہے اس کو چکھوں، اور سمجھ نہیں آ رہی یہ سب کیسے کروں۔ بہت۔۔ بہت مشکل ہے۔ پہلے پہل مجھے نارمل زندگی سے چڑ ہوتی تھی، میرے بڑے بڑے خواب تھے۔ ناقابلِ تسخیر۔ اور اب بس ایک ہی خواہش ہے؛ نارمل زندگی گزارنے کی۔"

اس کے آنسوؤں کی رفتار بڑھ گئی تھی۔ جیکب کی آنکھوں سے بھی کئی آنسو پھسلے۔ اور پھر شیشے میں ہی ایک دوسرے کو دیکھتے روتی ہوئی آنکھوں سمیت وہ دونوں ہنس دیے۔

اس لمحے علوینہ کو زندگی نارمل لگی تھی۔ خوبصورت اور مکمل۔

"کیا نارمل زندگی میں Mango سے شاپنگ کرنا جرم نہیں ہے؟" جیکب نے جھک کر اس کے کان میں سرگوشی کے انداز میں پوچھا۔

علوینہ نے اسے آنکھیں نکالیں۔ "mango کا پتہ نہیں لیکن zara سے کرنا بالکل بھی جرم نہیں ہے۔"

"چلیں۔ مادام zara چلتے ہیں۔"

________

دونوں ہاتھوں میں بیگز تھامے علوینہ اپنے روم میں جا رہی تھی جب اس نے محسوس کیا کہ کوئی اس کے پیچھے آ رہا تھا۔ اپنے روم کو جاتے کاریڈور میں جانے کی بجائے وہ ایک دوسرے کاریڈور میں داخل ہوگئی۔

ریاضت تمام Where stories live. Discover now