باب نمبر 3

400 42 43
                                    

3

"ما میں مجدے کو باہر لے جاؤں گا آج رات۔" کھانا ختم کر کے عجلت میں مطلع کرتا وہ ٹیبل سے اٹھ کھڑا ہوا۔ مجدے حیران و پریشان سی اسے دیکھنے لگی۔ 

"ہاں ضرور۔ لیکن یہ لڑکی راضی نہیں ہوگی۔" مادام ایولین نے نفی میں سر ہلا کر مجدے کی جانب دیکھتے ہوئے کہا۔

"مس مجدے اس مرتبہ میرے پاس وقت بہت کم ہے اور کرنے والے کام بہت زیادہ ہیں، اور بہت ضروری کام ہیں، اس لیے انکار تو میں کسی صورت نہیں سنوں گا۔" ٹیبل پر دونوں ہتھیلیاں پھیلائے وہ اس کی طرف جھک کر کہنے لگا۔

"میں آپ کے ساتھ باہر نہیں جاؤں گی وہ بھی اس قدر رات کو۔" مجدے نے فوراً ہاتھ کھڑے کیے تھے۔

وہ ایکدم کچھ بولتے بولتے چپ ہوگیا تھا۔

مادام ایولین نے اس کی خاموشی اور مجدے کی برہمی محسوس کر کے بڑے اعتماد سے کہا۔

"مجھے اپنے پوتے پر بہت بھروسا ہے مجدے۔ وہ تمہیں نہ غلط نظر سے دیکھے گا نہ کسی کو دیکھنے دے گا۔ ایک دفعہ اس پر اعتبار کرو اگر کہیں اسے زرا سا بھی ڈگمگاتا پاؤ تو بھلے روح جسم سے کھینچ لینا میں تم سے سوال نہیں کروں گی۔"

مادام ایولین اکثر ہی جیکب کے لیے بہت possessive ہو جایا کرتی تھیں۔

جیکب لب بھنچے سر جھکائے میز کے پاس کھڑا تھا۔

"جاؤ گی اس کے ساتھ؟"

مثبت میں سر ہلا کر وہ اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئی۔

"اس کی باتوں کا غصہ مت کیا کرو وہ جلدی کسی پر بھروسہ نہیں کرتی۔ اس بات کا اندازہ اب تک تمہیں ہوجانا چاہیے تھا، اسے تین سال ہوئے ہیں یہاں آئے اور ہماری فیملی، رینا، ڈیوڈ اور چند ایک لائبریری کے مستقل وزیٹرز کے علاوہ وہ کسی کو بھی نہیں جانتی۔" مادام ایولین جیکب کے پاس آ کھڑی ہوئیں اور اس کا بازو تھپک کر سمجھانے لگیں۔

"وہ سب تو ٹھیک ہے ما۔" انہیں بازوؤں میں بھر کر وہ گول گول گھمانے لگا، وہ سر پیچھے پھینک کر ہنس دیں۔ "لیکن جب بھی اس کے جاننے والوں کی بات کریں نا تو میرا نام سر فہرست رکھا کریں۔"

"اس سے کیا ہوگیا؟" وہ آنکھیں چھوٹی کر کے غصے کے تاثرات سجا کر پوچھنے لگیں۔

"اس سے مجھے اطمینان ہوگا۔" اس نے مسکرا کر انہیں زمین پر سہارا دیکر کھڑا کیا۔

اس کی بات سن کر اسے چپت رسید کی۔ "اس کے معاملے میں بالکل جھلے بن جاتے ہو، جیکب۔"

"خوش ہوجائیں نا کہ آپ کا فیورٹ پوتا آپ کی فیورٹ ورکر اور روم میٹ کو پسند کرتا ہے۔"

"وہ صرف میری ورکر یا روم میٹ نہیں ہے۔ مجھے اس سے بہت خاص انسیت ہوگئی ہے جیکب۔ جیسی تمہیں ہوگئی ہے۔" وہ ہنسنے لگا۔ "میں تمہیں دکھی نہیں دیکھ سکتی اور اسے۔۔ اسے تو میں نے آج تک کھل کر مسکراتے ہوئے بھی نہیں دیکھا۔"

ریاضت تمام Où les histoires vivent. Découvrez maintenant