Phase III

3 1 0
                                    

وقت آگے بڑھا اور بڑھتا گیا پھر
جزبوں کی آندھی میں نصیبا ملا پھر
دونوں طرف بس طوفاں ہی طوفاں
نہ سانسوں کی مہلت نہ جینا رہا پھر

ذی روح کوئی نہ سکوں جی سکا پھر
جنوں، آتِش عشق رہے پر نزع پھر
ایک جان اور دوہری زیستِ شکستہ
نہ فصیلِ لفظاں نہ رہا فیصلہ پھر

جو قدرت کا منصب ہوا واضح پھر
معاملہ وا ہوا تو پتہ یہ چلا پھر
عشق کا مرکز رہے  لا الہ پھر
کھیلے جو بازی سر دھڑ لگا دے
بے موج بَن میں جھومے بلا  پھر!

Letters UnsentWhere stories live. Discover now