Phase I

5 1 0
                                    

بے وقت سے عالم میں تھمے ہاتھوں میں ہاتھ
سانسوں کی دہک بس اور مسرور سے حالات

خوف خطر ایک طرف، بے حد و ناتمام ساعت
اِک لمس پے ہوئی تھی روحوں کی شروعات

فقط عنوان ہی رہے جن کے کبھی نظرِ التفات
ٹھہری اُن کی بھی ضرورت خیالات و محاورات

رستوں کی بے ضرر خواہش پا دل ربا و عشقیات
راحتِ جاں ہوئے پھر کبھی جاناں و جانانِ کائنات!

Letters UnsentWhere stories live. Discover now