گناہ

21 3 5
                                    

بسم اللہ۔سورہ الاحزاب کی آیت ۱۷۔ “کہہ دو کہ کون ہے جو تم کو بچا سکے اللہ سے اگر وہ ارادہ کر لے تمہارے ساتھ برائی کا یا ارادہ کر لے تمہارے ساتھ مہربانی کا؟اور نہ پائیں گے وہ اپنے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست نہ کوئی مددگار۔” ایک زمانے میں ہمارے دل نرم...

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

بسم اللہ۔سورہ الاحزاب کی آیت ۱۷۔ “کہہ دو کہ کون ہے جو تم کو بچا سکے اللہ سے اگر وہ ارادہ کر لے تمہارے ساتھ برائی کا یا ارادہ کر لے تمہارے ساتھ مہربانی کا؟اور نہ پائیں گے وہ اپنے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست نہ کوئی مددگار۔” ایک زمانے میں ہمارے دل نرم ہوا کرتے تھے۔ہم جب چھوٹے تھے تو اللہ سے ڈرتےتھے۔کچھ برا کرتےاورپھرہمارےساتھ براہوتاتوفورااحساس ہوتاکہ اللہ ہم سےناراض ہے،ہمیں سزا ملی ہے۔کہیں کبھی پکڑے جانے کا خوف ہوتا تو دل میں اللہ سے خوب سارے وعدے کر کے اس کو منالیتے اوروہ ہمیں بچالیتا۔اب ہم ویسے نہیں ڈرتے۔ہم نے “اٹس اوکے” کو کچھ زیادہ ہی سیرئیسلی لے لیا ہے۔ہم اپنے گناہوں کو جسٹفائی کرنے لگ گئے ہیں۔ہاں کر رہا ہوں میں گناہ لیکن کیا کروں میری زندگی میں پہلے اتنے مسئلے ہیںتھوڑا سا انجوائے کر لوں تو کیا؟

جہاں روز ہم اللہ کی رحمت کی آیات پڑھتے ہیں،وہاں ایسی آیات وارننگ کے طور پہ آتی ہیں۔ مجھے اور آپ کو یہ بتانےکہ اٹس ناٹ اوکے۔ہر چیز پہ آپ نہیں کہہ سکتے کہ خیر ہے اللہ معاف کردے گا۔ اللہ ان کو معاف کرتا ہے جو گناہ کرنے کے بعد معافی مانگتے ہیں اورغلطی نہ دہرانے کا عزم کرتے ہیں۔غلطیوں پہ اصرار ان کو گناہ بناتا ہے۔ چھوٹے گناہوں پہ اصرار ان کو بڑا گناہ بناتا ہے۔ اصرار کیا ہوتا ہے؟بار بار اسی عمل کو دہرائے جانا،اس پہ ضدی ہوجانا اوراس کو چھوڑنے کی کوشش نہ کرنا۔کیا آپ کسی ایسے گناہ پہ اصرار کر رہے ہیں جو آپ سے چُھٹ نہیں رہا؟باقی دنیا حتی کہ آپ کے گھر والے بھی لاعلم ہوں گے،لیکن آپ کو اندر سے معلوم ہے۔اللہ فرماتا ہے انسان اپنے نفس کو خوب اچھی طرح جاننے والا ہے۔ کوئی ہے نا ایسا گناہ جسے آپ چھوڑتے نہیں ہیں؟آپ اس کے ساتھ کمفرٹیبل ہوگئے ہیں؟یہ آیت اگر آپ کے سامنے آگئی ہے تو اسے وارننگ کے طور پہ لیں۔اللہ کب اس گناہ کو دنیا کے سامنے کھول کے آپ کو رسوا کردے،کچھ پتہ نہیں۔اس وقت اللہ کے سوا کون بچائے گا؟کب اللہ آپ کو اس گناہ کی ایک دم سے سزا دے ڈالے،آپ کی زندگی سے برکت اٹھالے،کب آپ کی دعاؤں کی قبولیت اس وجہ سے روک لے؟کون بچائے گا پھر ہمیں اللہ سے؟ہم اللہ تعالی سے اب ویسے نہیں ڈرتے جیسے پہلے ڈرتے تھے۔چیزوں اور کمفرٹ کی محبت ہمارے دلوں میں رچ بس گئی ہے۔ہم کچھ زیادہ ہی کمفرٹیبل ہوگئے ہیں۔اللہ جب چاہے یہ کمفرٹ واپس بھی لے سکتا ہے۔ابھی بھی وقت ہے،ہم نے سنبھل جانا ہے۔ہم نےسزاسے پہلے ہی اللہ سے معافی مانگ کے راستہ درست کر لینا ہے۔اللہ کے قرآن کو اپنی زندگی میں شامل کرنا ہے۔جو قرآن کوخوشی خوشی نہیں لیتے،ان کے حالات ایسے بنا دیے جاتے ہیں کہ انہیں مجبوراطوعاکرہاقرآن کواپناناپڑتا ہے۔آہ!

روحانیتWhere stories live. Discover now