تقویٰ

106 10 13
                                    

بسم اللہ

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

بسم اللہ

ہماری آج کی آیت بہت زیادہ غوروفکر کرنے والی ہے۔ میں نے اس آیت کو اپنی زندگی میں بہت دفعہ ایکسپیرئنس کیا ہے۔ واقعی ایسا ہی ہوتا ہے۔

اس آیت میں فرمایا گیا ہے کہ “اے ایمان والو اگر تم اللہ سے تقوی اختیار کرو گے تو وہ تمہارے لیے فرقان بنا دے گا اور وہ مٹادے گا تمہاری برائیاں اور بخش دے گا تمہیں۔ بے شک اللہ بڑے فضل والا ہے۔”

اس آیت میں دو الفاظ سمجھنا بہت اہم ہے۔ “اللہ سے تقوی” یا اللہ سے ڈرنا۔ اور دوسرا “فرقان”۔

تقوی کیا ہوتا ہے؟اس کا ترجمہ عموما پرہیزگاری یا اللہ کا خوف کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ لفظ بہت گہرا ہے۔ تقوی کا مطلب ہے ایسا ڈر جس میں احتیاط شامل ہو۔ جیسے کانٹوں بھری جگہ سے گزرتے ہوئے احتیاط سے کپڑے بچا کے چلیں۔ جیسے ذیابطیس کے مریض پرہیزی کھانا کھائیں کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ اگر انہوں نے میٹھا کھایا تو ان کو نقصان ہوگا۔جیسے باریک سے پُل پہ سہج سہج کے قدم رکھیں۔ احتیاط۔ اللہ کا خوف۔اللہ کو ناراض کرنے کا خوف۔ اللہ کی سزا کا خوف۔اپنی زندگی میں بے برکتی آنے کا خوف۔یہ سارے خوف آپ کو برے کاموں کی طرف نہ جانےدیں۔ آپ کادل بھی چاہتا ہو کہ دوسروں کی طرح خود کو آسان اور پرتعیش کاموں میں گم کر لیں۔لیکن آپ کو اللہ کا خوف آجائے کہ اللہ تعالی کو اس ضائع کیے گئے وقت کا کیا حساب دیں گے۔یہ احتیاط سے سہج سہج کے چلنا، اپنے ہاتھوں کو گندا نہ ہونے دینا، یہ تقوی ہے۔ یہ اللہ کا خوف ہے جو آپ کو بچ بچ کے چلنے پہ مجبور کرتا ہے۔

اللہ تعالی کا وعدہ ہے کہ اگرتم تقوی اختیار کرو گے، بچ بچ کے چلو گے تو وہ تمہیں تین چیزیں دے گا۔ پہلی چیز ہے فرقان۔ فرقان قرآن کو بھی کہاگیا ہے۔ قیامت کے دن کو بھی یوم فرقان کہا گیا ہے۔

فرقان فرق سے نکلا ہے۔ فرق کہتے ہیں دو چیزوں کے درمیان واضح جدائی کرکے ان میں تمیز کرنا۔ دو چیزیں آپس میں ایک جیسی ہیں یا نہیں ہیں، کیا سچ ہے کیا جھوٹ ہے، یہ فرق کرنا ہر ایک کو نہیں آتا۔ ہمارے لیے کیا درست ہے، کون سا راستہ چننا ہے، ہمارے دوست ہمارے ساتھ مخلص ہیں یا نہیں، جو فیصلے ہم لینا چاہ رہے ہیں وہ درست سمت لے کر جائیں گے یا نہیں۔ یہ سب کچھ ہمیں تب تک نہیں معلوم ہو سکتا جب تک ہمارے پاس ایک واضح فرقان نہ ہو۔ ایک واضح کسوٹی۔ واضح دلیل۔ کچھ لوگ بہت عقلمند ہوتے ہیں۔ دور سے ہی اڑتی چڑیا کے پر گن لیتے ہیں۔ لوگوں کی نیچر پہلی ملاقات میں بھانپ لیتے ہیں لیکن ہم میں سے اکثر اتنے سیانے نہیں ہوتے۔ ہمیں لوگ دھوکہ دے جاتے ہیں۔ ایسے میں ہمیں اللہ کی “رکھ” چاہیے ہوتی ہے۔ اگر اللہ ہمارا ساتھ دے نا تو ہمیں وہ دوسروں کے دھوکوں کا پہلے سے بتا دے۔ اور اللہ تعالی واقعی انسان کو سچ جھوٹ میں فرق کرنا سکھاتا ہے۔ مگر کب؟ جب انسان اللہ کے لیے بڑے بڑے گناہ چھوڑ دے۔ پھر اللہ قرآن عطا کرتا ہے۔ اگر آپ سے قرآن نہیں پڑھا جا رہا یا چھوٹ جاتا ہے تو دیکھیں اپنی زندگی میں آپ کون سا ایسا گناہ کر رہے ہیں جو رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ جب اس کو چھوڑیں گے تو قرآن ملے گا۔ پھر آپ کی فراست خطا نہیں ہوگی۔ سب واضح نظر آئے گا۔

فرقان اللہ کا قرآن بھی ہے اور آپ کی صحیح غلط میں فرق کرنے کی صلاحیت بھی۔ یہ دونوں چیزیں ایک ساتھ ملتی ہیں اور عموماایک ساتھ اٹھا لی جاتی ہیں۔ جن دنوں آپ زیادہ قرآن پڑھیں گے ان دنوں آپ کو واضح اپنی ججمنٹ میں فرق نظر آئے گا۔ جن دنوں اسے چھوڑ دیں گے ان دنوں آپ کو دنیا والے بہت ذلیل کریں گے۔ یہ میرا ذاتی تجربہ ہے۔

آپ نے تقوی کی تعریف میں ایک بات نوٹ کی؟ تقوی بچ بچ کے چلنے کا نام ہے۔ اور انسان بچ بچ کے کیسے چلتا ہے؟ آہستہ آہستہ۔ کبھی کسی کو بھاگ بھاگ کے بچ بچ کے چلتے دیکھا ہے؟ تقوی کے سفر میں بھاگنا نہیں ہے۔ ایک ہی دن لمبی لمبی نمازیں ہڑھ کے دنیا کی ہر شے خود پہ حرام کر کے بیٹھ نہیں جانا۔ اس سفر میں سمجھ سمجھ کے اگلا قدم رکھنا ہے۔ ایک چھوٹی نیکی اپنے سے بڑی نیکی کا راستہ کھولے گی۔

دو مزید چیزیں جو آپ کو تقوی کے باعث عطا ہوں گی وہ ہے “اللہ کا آپ کی برائیوں کو مٹانا” اور “مغفرت”۔ مغفرت پہ ہم نے اس روز بہت بات کی ہے۔ آج برائیوں کے مٹائے جانے کو دیکھتے ہیں۔ قرآن میں کئی جگہ آیا ہے کہ اگر تم اللہ کے لیے اپنے بڑے گناہ چھوڑ دو گے تو وہ تمہاری چھوٹی برائیوں کو خود ہی تم سے دور کر دے گا۔ ہماری کتنی ہی بری عادتیں ہیں جو ہم سے نہیں چھوٹتیں۔ اس ایک بری عادت پہ فوکس کر کے ہم خود کو پریشر میں ڈالے ہوتے ہیں۔ اگر وہ نہیں چھوٹ رہی تو ایک کام کریں۔ اپنی زندگی سے اور دوسرے کئی گناہ نکالنے کی کوشش کریں۔ وہ بری عادت اللہ خود چھڑوادے گا۔ یہ اللہ تعالی کا وعدہ ہے۔ آپ نے بہت کوشش کر لی۔ اب اللہ تعالی کے بتائے گئے اصول پہ عمل کر کے دیکھیں۔ ان شاء اللہ فائدہ ہوگا۔ اسلام علیکم ورحمت اللہ۔

روحانیتWhere stories live. Discover now